اولین ٹیسٹ چیمپئن شپ انگلینڈ میزبانی کا مضبوط امیدوار

2021 کا ایونٹ بھارت میں ہونے کا امکان ، طاقتور بورڈز نے ملی بھگت کرلی۔

2021 کا ایونٹ بھارت میں ہونے کا امکان ، طاقتور بورڈز نے ملی بھگت کرلی۔ فوٹو: رائٹرز

اولین ٹیسٹ چیمپئن شپ کی میزبانی کیلیے انگلینڈ مضبوط امیدوار بن گیا۔

2021 کا ایونٹ بھارت میں ہونیکا امکان ہے، طاقتور ای سی بی، بی سی سی آئی اور آسٹریلیا نے اپنے مفادات کیلیے ملی بھگت کرلی، آئندہ دو روز میں تینوں بورڈز کے نمائندے آکلینڈ میں آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن سے ملاقات کریں گے، انیل کمبلے کی زیرسربراہی کرکٹ کمیٹی پلیئنگ کنڈیشنز طے کریگی۔ تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل کرکٹ کونسل نے ون ڈے چیمپئنز ٹرافی کی جگہ ٹیسٹ چیمپئن شپ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کا پہلا ایڈیشن 2017 میں منعقد ہوگا، ہر چار برس بعد کھیلے جانے والے اس ایونٹ میں رینکنگ میں ٹاپ پر موجود چار ٹیموں کے درمیان دو سیمی فائنلز اور پھر فائنل کھیلا جائیگا۔

یہ ایونٹ دراصل رواں برس انگلینڈ میں ہونا تھا مگر نشریاتی معاہدے کے تحت رواں برس ون ڈے چیمپئنز ٹرافی کا آخری ایڈیشن منعقد کرنا پڑا، 2015 میں نئی نشریاتی ڈیل میں ٹیسٹ چیمپئن شپ کے حقوق فروخت کیے جائینگے۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل میں شامل تین بڑے بورڈز انگلینڈ، بھارت اور آسٹریلیا نے بالا ہی بالا اپنے مفادات کی خاطر معاملات طے کرنا شروع کردیے ہیں، اس سلسلے میں دو روز بعد تینوں ممالک کے کرکٹ حکام کی آئی سی سی کے چیف ایگزیکٹیو ڈیو رچرڈسن سے ملاقات ہوگی جس میں معاملات کو حتمی شکل دینے کی کوشش کی جائے گی۔




مجوزہ پروگرام کے مطابق پہلے ایڈیشن کی میزبانی انگلینڈ کرے گا جس کا فائنل لارڈز میں کھیلا جائے گا، دوسرا ایڈیشن2021 میں بھارت میں ہوگا، وہ پہلے اس ایونٹ کے خلاف تھا مگر تین باتوں کی وجہ سے راضی ہوگیا، اسے لگتا ہے کہ وہ یہ ایونٹ جیت سکتا ہے، دوسرا ٹیسٹ فارمیٹ میں چیمپئن بننے سے اس کی قدرومنزلت بڑھ جائیگی اور تیسری اور اہم ترین چیز اسے دوسرے ایڈیشن کی میزبانی ملنا ہے۔

ابھی تک پہلے ایڈیشن کی ٹیموں کیلیے کٹ آف ڈیٹ طے نہیں ہوئی تاہم امکان یہی ہے کہ ٹیسٹ رینکنگ میں جو چار ٹیمیں مارچ 2016 میں ٹاپ پر ہونگی، ان کے درمیان دو سیمی فائنلز اور پھر فائنل مقابلہ ہوگا۔ آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کے مئی میں لارڈز میں ہونیوالے اجلاس میں اس ایونٹ کی پلیئنگ کنڈیشنز پر غور شروع کیا جائیگا، اسکے چیئرمین انیل کمبلے جبکہ ممبران میں انگلینڈ کے سابق کپتان اسٹروس بھی شامل ہیں۔
Load Next Story