یوراج کے مشکل دنوں میں ساتھی پلیئرز بھی پریشان رہے
اسپتال میں آل راؤنڈرسے ملاقات کے دوران بڑی مشکل سے آنسو ضبط کیے، ٹنڈولکر
بھارتی کرکٹر یوراج سنگھ کے کینسر سے جنگ کے مشکل دنوں میں ساتھی پلیئرز بھی پریشان رہے۔
ماسٹر بیٹسمین سچن ٹنڈولکر نے انکشاف کیا کہ ان کیلیے کینسر سے دوچار یوراج کے سامنے خود کو سنبھالنا مشکل ہوگیا تھا، دھونی نے کہاکہ ٹیسٹ رپورٹ آتے ہی مجھے اس کی بیماری کا علم ہوگیا تھا، ویرت کوہلی کا کہنا ہے کہ یوراج نے اپنا مرض بتایا تو میں مذاق سمجھا، ان خیالات کا اظہار انھوں نے یوراج کی کینسر کے حوالے کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پر کیا۔
سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ جب میں یوراج سے کینسر کے علاج کے بعد لندن میں ملا تو ایسا لگ رہا تھا جیسے میں اپنا ضبط کھو بیٹھوں گا، میں نے اپنی بیوی انجلی سے بھی یہی کہا کہ میں اس کے سامنے رونا نہیں چاہتا، میں نے یوراج کو زور سے گلے لگایا، ہم نے اکٹھے کھانا کھایا، میں اس کو کھاتے دیکھ کر سمجھ گیا کہ وہ واپس اپنے ٹریک پر آرہا ہے، وہ میرے چھوٹے بھائی کی طرح ہے، میں نے اس وقت سوچا کہ یوراج کو ہی آخر یہ بیماری کیوں ہوئی۔
بھارتی کپتان دھونی نے کہا کہ میں یوراج کے بتانے سے پہلے ہی جانتا تھا کہ اس کو کیا مرض لاحق ہے، جب اس کی رپورٹس آئیں تو مجھے کسی نے بتایا کہ یوراج کو کینسر ہے، میں نے پوچھا کہ کیا تمھیں یقین ہے اس نے جواب دیا کہ ہاں بالکل، مجھے اس خبر سے شدید صدمہ پہنچا۔ دھونی نے وکٹ پر 2004-05 میں پہلی مرتبہ یوراج کیساتھ بیٹنگ کرنے کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ وہ میرے پاس آیا اور بولا' اے بھائی یہ کیا چل رہا ہے، چھکے مارنے سے کچھ نہیں ہوتا، میچ جیتنے سے زیادہ داد ملتی ہے'۔ دھونی نے کہا کہ پہلے میں یووی کو آپ کہتا تھا پھر تم اور بعد میں تو پر آگیا۔
یوراج نے کہا کہ دھونی بیٹنگ کرتے ہوئے زیادہ بات نہیں کرتے، ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کیخلاف کوارٹر فائنل میں آئوٹ ہونے پر وہ میرے پاس آئے اور بولے 'شاباش میچ جتوا کر ہی واپس آنا'۔ کوہلی نے کہا کہ ورلڈ کپ کے دوران ہی ایک مرتبہ میں یوراج کے کمرے میں گیا تو وہ بری طرح کھانس رہے تھے جبکہ ان کیساتھ دوائیں بھی پڑی ہوئی تھیں میں نے پوچھا یووی تم اتنا کھانس کیوں رہے ہو تو انھوں نے کہا کہ مجھے کینسر ہے، میں ان کی چٹکلے چھوڑنے کی عادت سے واقف تھا اس لیے بولا کہ مذاق مت کرو اور کمرے سے باہر آگیا۔
ماسٹر بیٹسمین سچن ٹنڈولکر نے انکشاف کیا کہ ان کیلیے کینسر سے دوچار یوراج کے سامنے خود کو سنبھالنا مشکل ہوگیا تھا، دھونی نے کہاکہ ٹیسٹ رپورٹ آتے ہی مجھے اس کی بیماری کا علم ہوگیا تھا، ویرت کوہلی کا کہنا ہے کہ یوراج نے اپنا مرض بتایا تو میں مذاق سمجھا، ان خیالات کا اظہار انھوں نے یوراج کی کینسر کے حوالے کتاب کی تقریب رونمائی کے موقع پر کیا۔
سچن ٹنڈولکر نے کہا کہ جب میں یوراج سے کینسر کے علاج کے بعد لندن میں ملا تو ایسا لگ رہا تھا جیسے میں اپنا ضبط کھو بیٹھوں گا، میں نے اپنی بیوی انجلی سے بھی یہی کہا کہ میں اس کے سامنے رونا نہیں چاہتا، میں نے یوراج کو زور سے گلے لگایا، ہم نے اکٹھے کھانا کھایا، میں اس کو کھاتے دیکھ کر سمجھ گیا کہ وہ واپس اپنے ٹریک پر آرہا ہے، وہ میرے چھوٹے بھائی کی طرح ہے، میں نے اس وقت سوچا کہ یوراج کو ہی آخر یہ بیماری کیوں ہوئی۔
بھارتی کپتان دھونی نے کہا کہ میں یوراج کے بتانے سے پہلے ہی جانتا تھا کہ اس کو کیا مرض لاحق ہے، جب اس کی رپورٹس آئیں تو مجھے کسی نے بتایا کہ یوراج کو کینسر ہے، میں نے پوچھا کہ کیا تمھیں یقین ہے اس نے جواب دیا کہ ہاں بالکل، مجھے اس خبر سے شدید صدمہ پہنچا۔ دھونی نے وکٹ پر 2004-05 میں پہلی مرتبہ یوراج کیساتھ بیٹنگ کرنے کا احوال بتاتے ہوئے کہا کہ وہ میرے پاس آیا اور بولا' اے بھائی یہ کیا چل رہا ہے، چھکے مارنے سے کچھ نہیں ہوتا، میچ جیتنے سے زیادہ داد ملتی ہے'۔ دھونی نے کہا کہ پہلے میں یووی کو آپ کہتا تھا پھر تم اور بعد میں تو پر آگیا۔
یوراج نے کہا کہ دھونی بیٹنگ کرتے ہوئے زیادہ بات نہیں کرتے، ورلڈ کپ میں آسٹریلیا کیخلاف کوارٹر فائنل میں آئوٹ ہونے پر وہ میرے پاس آئے اور بولے 'شاباش میچ جتوا کر ہی واپس آنا'۔ کوہلی نے کہا کہ ورلڈ کپ کے دوران ہی ایک مرتبہ میں یوراج کے کمرے میں گیا تو وہ بری طرح کھانس رہے تھے جبکہ ان کیساتھ دوائیں بھی پڑی ہوئی تھیں میں نے پوچھا یووی تم اتنا کھانس کیوں رہے ہو تو انھوں نے کہا کہ مجھے کینسر ہے، میں ان کی چٹکلے چھوڑنے کی عادت سے واقف تھا اس لیے بولا کہ مذاق مت کرو اور کمرے سے باہر آگیا۔