پاکستان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہا ہے سی آئی اے چیف کا الزام
سیکیورٹی امداد روک کر پاکستان کو ایک موقع فراہم کیا ہے کہ وہ مسائل کو حل کرلے، مائیک پومپو
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بعد سی آئی اے کے سربراہ مائیک پومپو نے پاکستان پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کر رہا ہے اور امریکا کو یہ رویہ ناقابل قبول ہے۔
معروف امریکی پروگرام 'فیس دی نیشن' میں بات کرتے ہوئے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنا امریکا کو قبول نہیں جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو کہا ہے کہ وہ ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں نہ دیں جو امریکا کے لیے خطرہ ہیں، ہم دیکھ رہے ہیں پاکستان مسلسل ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کررہا ہے جو امریکا کے لیے خطرہ ہے۔
سی آئی اے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کی محفوظ پناہ گاہیں ختم نہ کرنے پر امریکا نے پاکستان کو سیکیورٹی کی مد میں دی جانے والی 2 ارب ڈالر کی امداد معطل کی جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان سے متعلق ٹوئٹ کے بعد پاکستان کو ہر قسم کی سیکیورٹی امداد روکنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مائیک پومپیو نے کہا کہ ایسا کرنے کا مقصد پاکستان کو ایک موقع فراہم کرنا ہے اگر وہ مسائل پر قابو پانے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو ہمیں پاکستان کے ساتھ دوبارہ کام کرنے میں خوشی ہوگی ورنہ ہم امریکا کا تحفظ کریں گے۔
معروف امریکی پروگرام 'فیس دی نیشن' میں بات کرتے ہوئے امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کرنا امریکا کو قبول نہیں جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان کو کہا ہے کہ وہ ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں نہ دیں جو امریکا کے لیے خطرہ ہیں، ہم دیکھ رہے ہیں پاکستان مسلسل ان دہشت گردوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کررہا ہے جو امریکا کے لیے خطرہ ہے۔
سی آئی اے کے سربراہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی جانب سے افغان طالبان اور حقانی نیٹ ورک کی محفوظ پناہ گاہیں ختم نہ کرنے پر امریکا نے پاکستان کو سیکیورٹی کی مد میں دی جانے والی 2 ارب ڈالر کی امداد معطل کی جب کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی پاکستان سے متعلق ٹوئٹ کے بعد پاکستان کو ہر قسم کی سیکیورٹی امداد روکنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مائیک پومپیو نے کہا کہ ایسا کرنے کا مقصد پاکستان کو ایک موقع فراہم کرنا ہے اگر وہ مسائل پر قابو پانے میں کامیاب ہوجاتا ہے تو ہمیں پاکستان کے ساتھ دوبارہ کام کرنے میں خوشی ہوگی ورنہ ہم امریکا کا تحفظ کریں گے۔