پاکستان کی مجموعی دو طرفہ تجارت 74 ارب ڈالر سے تجاوز

2017میں برآمدات 20 ارب 50 کروڑ، درآمدات 53 ارب ڈالر سے زائد رہیں۔

زرعی ملک ہونے کے باوجود6 ارب ڈالرکی دالیں اور خوردنی تیل درآمدکیاگیا، دستاویز۔ فوٹو: فائل

پاکستان کا مجموعی دوطرفہ تجارتی حجم 74 ارب ڈالر سے تجاوز کرگیا ہے اور 2017 کے دوران پاکستان کی برآمدات 20 ارب 50 کروڑ ڈالر جبکہ درآمدات53ارب ڈالر سے تجاوز کرگئیں۔

سال 2017 کے دوران برآمدات کے مقابلے میں ملکی درآمدات زیادہ رہیں۔ دستاویز کے مطابق حکومت نے ایک سال کے دوران 12 ارب ڈالر کی مشینری درآمدکی اور زرعی اور صنعتی شعبے میں استعمال ہونے والے سازوسامان کی درآمدات 12 ارب ڈالر رہیں۔


دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں 2017 کے دوران حکومت نے11 ارب ڈالر کی غذائی مصنوعات درآمد کیں اور زرعی ملک ہونے کے باوجود 6 ارب ڈالر کی مختلف دالیں اور خوردنی تیل درآمد کیا گیا۔ گزشتہ سال 2017کے دوران دوطرفہ تجارتی حجم میں اضافہ ملکی معیشت میں بہتری کی طرف اشارہ ہے اور گزشتہ سال کے دوران مجموعی قومی پیدوار 5.02فیصد رہی اور اس بات کا امکان ہے کہ اس سال جی ڈی پی کی شرح 6 فیصد کے قریب پہنچ جائے گی۔

دستاویز میں مزید کہاگیا ہے کہ اشیا کی طلب میں تیزی کا رجحان 2018 کے دوران بھی جاری رہے گا۔ دستاویز کے مطابق رواں سال کے دوران بنیادی ڈھانچے مالیاتی سروسز لاجسٹکس توانائی کان کنی اور ٹیلی کام کے شعبوں میں کاروباری مواقع کی وسیع گنجائش موجودہے، تعمیرات اور ریئل اسٹیٹ میں کاروباری سرگرمیوں کے فروغ سے اس شعبے میں سرمایہ کاری کے مثبت نتائج برآمد ہوں گے۔

وزارت تجارت کے ذرائع کا کہنا ہے کہ درآمدات میں اضافے کی بڑی وجہ بجلی کے پاور پلانٹس سمیت دیگر انڈسٹری کیلیے مشینری کی بڑے پیمانے پر درآمد ہے کیونکہ سرکاری اور نجی شعبوں کی جانب سے بڑی تعداد میں مشینری درآمد کی گئی ہے جب کہ گزشتہ چند ماہ سے برآمدات میں بھی بہتری آرہی ہے اور برآمدات کی شرح بہتر ہورہی ہے۔
Load Next Story