درآمدی ادویہ پر کم ادا کی گئی ڈیوٹی اور ٹیکسز وصول

جانچ پر پکڑی گئی، نئے کلیئرنگ ایجنٹ نے ڈیوٹی کی شرح غلطی سے صفرکردی تھی،ذرائع

جانچ پر پکڑی گئی، نئے کلیئرنگ ایجنٹ نے ڈیوٹی کی شرح غلطی سے صفرکردی تھی،ذرائع۔ فوٹو: فائل

پاکستان کسٹمز ایئر فیریٹ یونٹ کراچی کی جانب سے کثیرالقومی ادویہ سازکمپنی کی جانب سے کینسرکی درآمدی ادویہ کی ڈیوٹی وٹیکسوں کی مد میں ایک کروڑروپے سے زائدمالیت کی کم ادائیگیوں کے نوٹس پر مطلوبہ رقم وصول کرلی گئی ہیں۔

ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ کسٹمز ایئرفریٹ یونٹ کراچی کے ایڈیشنل کلکٹرندیم احسن نے مذکورہ کثیرالقومی ادویہ ساز کمپنی کی جانب سے درآمد ہونے والے کنسائمنٹس کی جانچ پڑتال کے احکامات جاری کیے جس پر ڈپٹی کلکٹراے اے ایف یو نویدعباس میمن، پرنسپل اپریزرنعمت اللہ علوی اور اپریزنگ آفیسرطارق عزیزنے اس ادویہ سازکمپنی کی جانب سے درآمدکیے جانے والے کنسائمنٹس کے ڈیٹاکی جانچ پڑتال کی تواس بات کاانکشاف ہواکہ فارما کمپنی نے21 ستمبر 2017 میں گڈز ڈیکلریشن نمبر KPAF-HC-15379K اور 28 اکتوبر 2017 میں گڈز ڈیکلریشن نمبر KPAF-HC-22352 کے ذریعے 458.57 کلوگرام ٹیسگنا (TASIGNA) نامی کینسرکی دوا درآمد کی جس کی کلیئرنس کے لیے فارما کمپنی کے کلیئرنگ ایجنٹ میسرز احمدانٹرپرائززنے پانچویں شیڈول کاناجائز فائدہ اٹھاتے ہوئے ادویہ کی کلیئرنس صفرفیصد شرح ڈیوٹی کے عوض کروائی حالانکہ کینسر کی مذکورہ ادویہ کی کلیئرنس 5فیصدکسٹم ڈیوٹی کی ادائیگی کے عوض ہوتی ہے۔


مذکورہ کمپنی کو کنسائمنٹس کی کلیئرنس کیلیے گرین چینل کی سہولت حاصل ہے جس کا کلیئرنگ ایجنٹ نے ناجائزفائدہ اٹھاتے ہوئے صفر فیصد کسٹمز ڈیوٹی کے عوض کلئیرنس حاصل کرکے ریونیو کی مد میں قومی خزانے کو مجموعی طورپر ایک کروڑ 47 لاکھ 56 ہزار مالیت کا نقصان پہنچایا لیکن کسٹمز اے ایف یو کی نشاندہی پر مذکورہ کثیرالقومی کمپنی کی جانب سے ریونیو کی مد میں ہونے والی کم ادائیگیاں کردی گئیں۔

ذرائع نے بتایا کہ مذکورہ کمپنی کی جانب سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس کاکام نئے کلیئرنگ ایجنٹ کو دیا گیا تھا جس نے غلطی سے کنسائمنٹس کی کلیئرنس صفر فیصد شرح ڈیوٹی پر کر دی تھی تاہم کسٹمز اے ایف یو کی نشاندہی پر کمپنی نے اپنی غلطی تسلیم کرتے ہوئے کم ادا کی جانے والی رقم کی ادائیگیاں کردی ہیں۔
Load Next Story