دبئی ودیگرممالک کاپاسپورٹ پردستی مہرتسلیم کرنے سے انکار

مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی دستی مہرسے تجدیدعالمی امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی قرار


Adil Jawad March 21, 2013
مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی دستی مہرسے تجدیدعالمی امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی قرار ۔ فوٹو: فائل

متحدہ عرب امارات (دبئی)سمیت متعددممالک نے مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی دستی مہرکے ذریعے تجدیدکوتسلیم کرنے سے انکارکردیاہے۔

جس کے بعدبڑی تعدادمیں پاکستانی شہریوں کیلیے دنیاکے متعددممالک میں داخلہ خدشات سے دوچارہوگیاہے،حکومت پاکستان نے اس سلسلے میں امارات کے اعلی حکام سے رابطہ کرلیاہے۔پاسپورٹ اینڈامیگریشن ڈپارٹمنٹ کے اعلی افسران کی نااہلی کے سبب پاکستانی پاسپورٹ کاحصول تقریباًناممکن ہوکررہ گیاہے، صرف وی وی آئی پی شخصیات اورمخصوص ایجنٹوںکے ذریعے ہی روزانہ چنددرجن پاسپورٹ کی چھپائی کی جارہی ہے۔سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمٰن ملک نے حکومت کے اختتام سے صرف دودن قبل یہ حکم جاری کیاتھا کہ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کی دستی مہرکے ذریعے تجدید کی جائے۔

جس پر عمل درآمد شروع کردیا گیا،مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی دستی مہر کے ذریعے تجدیدکے فیصلے سے لاکھوں متاثرین میں سے صرف چند فیصد افراد ہی فائدہ اٹھاسکیں گے جبکہ تاحال پہلی مرتبہ مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ کیلیے درخواست دینے والے بیشتر افراد کو پاسپورٹ کے اجراکیلیے کوئی پیشرفت نہیں کی جاسکی نہ ہی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ڈپارٹمنٹ کی جانب سے بحران کے خاتمے کی کوئی ممکنہ تاریخ دی گئی۔



یہ صورتحال اس وقت مزیدسنگین صورتحال اختیار کرگئی جب متحدہ عرب امارات(دبئی) نے مشین ریڈایبل پاسپورٹ کی دستی مہر کے ذریعے تجدیدکو بین الاقوامی امیگریشن قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے ایسے پاسپورٹ کو اپنے ملک میں داخل ہونے کی اجازت دینے سے انکار کردیاجبکہ آسٹریلیا، سنگاپور اور ملائشیا کی جانب سے بھی اسی قسم کاموقف اختیار کیا جارہا ہے۔

مذکورہ ممالک کی جانب سے انکارکے بعد پاکستانی حکومت نے وزارت خارجہ کے ذریعے دبئی اور دیگر ممالک سے اعلی سطح پر رابطہ کیاہے اور انھیں اس معاملے قائل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ غیرمعمولی حالات کی وجہ سے پاکستان فوری طور پر لاکھوں افراد کو مشین ریڈ ایبل پاسپورٹ فراہم کرنے سے قاصرہے چنانچہ اس مسئلے کو مدنظر رکھتے ہوئے دستی مہر کے ذریعے تجدیدکیے جانے والے پاسپورٹس کو قابل استعمال تصور کیاجائے، تاحال اس سلسلے میں وزارت خارجہ کوخاطرخواہ کامیابی نہیں مل سکی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں