وزیراعلی بلوچستان کے خلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش ہوگی
وزیراعلیٰ بلوچستان کو تحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کیلئے 33 اراکین کی حمایت درکارہوگی
بلوچستان اسمبلی میں وزیراعلٰی بلوچستان نواب ثنااللہ زہری کے خلاف تحریک عدم اعتماد آج پیش ہوگی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج شام 4 بجے ہوگا، جس میں منحرف اراکین وزیراعلیٰ کے خلاف باقاعدہ تحریک عدم اعتماد پیش کریں گے۔ ان اراکین کا دعویٰ ہے کہ انہیں 65 کے ایوان میں 40 سے زائد کی حمایت حاصل ہے، جس میں مسلم لیگ (ن) کے 11، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 8، ق لیگ کے 5، بی این پی مینگل کے 2 ارکان کے علاوہ ایم ڈبلیوایم، نیشنل پارٹی اور بی این پی عوامی کا ایک ایک رکن شامل ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تحریک پیش کئے جانے سے پہلے ہی نواب ثنا اللہ زہری مستعفی ہونے کا مشورہ دے دیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو ٹیلی فون پر مشورہ دیا کہ جب اپنی پارٹی کے ارکان ہی ساتھ نہیں تو حکومت بچانے کی کوشش کا فائدہ نہیں، پارٹی کو تقسیم سے بچانے اور ایوان میں ہارس ٹریڈنگ سے بچنے کے لیے وہ تحریک عدم اعتماد پیش ہونے سے پہلے مستعفی ہوجائیں، یہی پارٹی اور ان کے اپنے مفاد میں ہے۔
واضح رہے کہ آج بھی منحرف اراکین کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کوتحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے لئے 33 اراکین کی حمایت درکارہوگی تاہم اس کے بعد اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی 3 سے 7 روز میں اس پر رائے شماری کرائیں گی۔
ایکسپریس نیوزکے مطابق بلوچستان اسمبلی کا اجلاس آج شام 4 بجے ہوگا، جس میں منحرف اراکین وزیراعلیٰ کے خلاف باقاعدہ تحریک عدم اعتماد پیش کریں گے۔ ان اراکین کا دعویٰ ہے کہ انہیں 65 کے ایوان میں 40 سے زائد کی حمایت حاصل ہے، جس میں مسلم لیگ (ن) کے 11، جمعیت علمائے اسلام (ف) کے 8، ق لیگ کے 5، بی این پی مینگل کے 2 ارکان کے علاوہ ایم ڈبلیوایم، نیشنل پارٹی اور بی این پی عوامی کا ایک ایک رکن شامل ہے۔
دوسری جانب وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے تحریک پیش کئے جانے سے پہلے ہی نواب ثنا اللہ زہری مستعفی ہونے کا مشورہ دے دیا ہے۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کو ٹیلی فون پر مشورہ دیا کہ جب اپنی پارٹی کے ارکان ہی ساتھ نہیں تو حکومت بچانے کی کوشش کا فائدہ نہیں، پارٹی کو تقسیم سے بچانے اور ایوان میں ہارس ٹریڈنگ سے بچنے کے لیے وہ تحریک عدم اعتماد پیش ہونے سے پہلے مستعفی ہوجائیں، یہی پارٹی اور ان کے اپنے مفاد میں ہے۔
واضح رہے کہ آج بھی منحرف اراکین کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری ہے۔ وزیراعلیٰ بلوچستان کوتحریک عدم اعتماد ناکام بنانے کے لئے 33 اراکین کی حمایت درکارہوگی تاہم اس کے بعد اسپیکر بلوچستان اسمبلی راحیلہ حمید درانی 3 سے 7 روز میں اس پر رائے شماری کرائیں گی۔