ن لیگ نے پارٹی سے نکالا تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے سرفراز بگٹی
وزیر اعلیٰ کے نام پر نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے بھی مشاورت کریں، سابق وزیر داخلہ بلوچستان
سابق وزیر داخلہ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ کے استعفی دینے سے آج کا اجلاس غیر موثر ہوگیا میں تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے تحریک عدم اعتماد میں ہمارا ساتھ دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ نواب ثناءاللہ زہری سے عزت و احترام کا رشتہ قائم رہے گا لیکن وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری کے مستعفی ہونے سے آج کا اجلاس غیر موثر ہوگیا۔
سابق وزیر داخلہ بلوچستان نے کہا کہ ہم مسلم لیگ (ن) کا حصہ رہ کر ہی سیاست کو آگے چلائیں گے لیکن قیادت نے ہمیں پارٹی سے نکالا تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے، نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے بھی وزیر اعلیٰ کے نام پر مشاورت کریں گے لیکن مجھے نہیں لگتا کہ وہ ہمارے ساتھ ہوں۔
سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ ہم نے مل کر جو تحریک چلائی وہ کامیاب ہوئی جس کے لیے میں تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے تحریک میں ہمارا ساتھ دیا جب کہ ایوان کے اندر سے ہی آواز آئی کہ یہ جمہوریت کا حصہ ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سرفراز بگٹی کا کہنا تھا کہ نواب ثناءاللہ زہری سے عزت و احترام کا رشتہ قائم رہے گا لیکن وزیر اعلیٰ بلوچستان ثنا اللہ زہری کے مستعفی ہونے سے آج کا اجلاس غیر موثر ہوگیا۔
سابق وزیر داخلہ بلوچستان نے کہا کہ ہم مسلم لیگ (ن) کا حصہ رہ کر ہی سیاست کو آگے چلائیں گے لیکن قیادت نے ہمیں پارٹی سے نکالا تو آئندہ کا لائحہ عمل طے کریں گے، نیشنل پارٹی اور پشتونخوا ملی عوامی پارٹی سے بھی وزیر اعلیٰ کے نام پر مشاورت کریں گے لیکن مجھے نہیں لگتا کہ وہ ہمارے ساتھ ہوں۔
سرفراز بگٹی نے مزید کہا کہ ہم نے مل کر جو تحریک چلائی وہ کامیاب ہوئی جس کے لیے میں تمام دوستوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے تحریک میں ہمارا ساتھ دیا جب کہ ایوان کے اندر سے ہی آواز آئی کہ یہ جمہوریت کا حصہ ہے۔