بلوچستان میں حکومت اوراپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے نگراں وزیر اعلیٰ کے لئے نواب غوث بخش باروزئی کے نام پر اتفاق کرلیا ہے۔
کوئٹہ میں وزیر اعلیٰ اسلم رئیسانی نے اپوزیشن رہنماؤں طارق مگسی، مولانا عبدالواسع، میرثنااللہ زہری اور دیگر سیاسی شخصیات کے ہمراہ پریس کانفرنس میں نگراں وزیر اعلیٰ کے نام کا اعلان کیا،اس موقع پر طارق مگسی نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے مختلف نام پیش کئے گئے لیکن وزیر اعلیٰ اسلم رئیسانی نے نواب غوث بخش باروزئی پر اتفاق کیا۔
وزیر اعلیٰ بلوچستان کا کہنا تھا کہ بلوچستان کی سیاسی جماعتوں نے سیاسی بلوغت کا مظاہرہ کیا، تمام سیاسی رہنما بھائی بھائی ہیں اور بھائی بھائی ہوتا ہے چھوٹا ہو یا بڑا۔ آئندہ بھی اسی بھائی چارے سے تمام مسائل کا حل نکالا جائے گا۔
اسلم رئیسانی نے کہا کہ اگر کوئی صوبائی حکومت کو کرپٹ کہے تو وہ اب بھی اسے چیلنج کرتے ہیں، ہم نے صوبے کی بے پناہ خدمت کی، وہ صحافیوں کو دعوت دیتے ہیں وہ آئیں اور علاقے میں جاکر دیکھیں ہم نے کتنے ترقیاتی کام کیے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حقوق پر وہ کسی صورت دستبردار نہیں ہوں گے ، ہم نے شروع دن سے کہا کہ گوادر کی بندرگاہ بلوچستان حکومت کے حوالے کی جائے، ریکوڈک اور گوادر پورٹ بلوچستان کے عوام کا سرمایہ اور ان کا حق ہے اس کے علاوہ پاک ایران گیس پائپ لائن کی رائلٹی بھی بلوچستان کو ملنی چاہیے۔
جے یو آئی (ف)کے پارلیمانی لیڈر مولانا عبدالواسع نے کہا کہ ہمارا مقصد تھا کہ ایک ایسی نگراں حکومت بنائی جائے جو تمام سیاسی جماعتوں کے لئے قابل قبول ہو، نگراں وزیر اعلیٰ کے نام کا اتفاق سب نے مل کر کیا، ہم یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ بلوچستان کے لوگ ایک جگہ بیٹھ کر مشاورت کر سکتے ہیں، اس موقع پر انہوں نے بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کے تعین کا کیس واپس لینے کا بھی اعلان کیا۔