کچرا اٹھانے کے نام پر شہریوں سے نیا ٹیکس لینے کی تیاری

گھر کے رقبے کے حساب سے رقم لی جا ئیگی جو 50 سے 300روپے تک ہو سکتی ہے، ایم ڈی سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ

ٹیکسوں کے بوجھ تلے دبا کراچی کا شہری ایک اور نئے ٹیکس کا شکارہوجائے گا۔ فوٹو؛ فائل

سندھ حکومت نے کچرا اٹھانے کے بجائے کچرا اٹھانے کے نام پرکراچی کے شہریوں پر ایک نیا ٹیکس لگانے کی تیاری کر لی۔

سندھ حکومت کی جانب سے کراچی سے کچرا اٹھا نے کے خاطر خواہ انتظامات نہیں کیے جارہے یومیہ 12ہزار ٹن بننے والے کچرے میں سے نصف بھی نہیںاٹھایا جا رہا جس کی وجہ سے جگہ جگہ کچرے کے ڈھیر لگے ہیںسندھ حکومت نے چین کی کمپنی کے اشتراک سے کراچی کے 2اضلاع شرقی اور جنوبی میں کچرا اٹھا نے کے انتظامات سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ کے ماتحت کر دیے اور بلدیاتی اداروں سے کچرے کی صفائی کے امور لے لیے ہیں۔

سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ چین کی کمپنی کو کچرا اٹھانے کے لیے 29ڈالر فی ٹن کے حساب سے رقم دے رہی ہے لیکن 2اضلا ع میں کچرے کی صورتحال ناگفتہ بہ ہے سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ دونوں اضلاع میں گھر گھر سے کچرا اٹھانے میں تو تاحال ناکام ہے لیکن گھر گھر سے یومیہ رقم لینے کی تیاری شروع کر دی ہے جس سے کراچی کے شہریوں پر ایک اور بوجھ پڑجائے گا کیونکہ میونسپل سروسز ٹیکس بھی کچرا اور صفائی کے حوالے سے شہری بلد یہ عظمیٰ کو ادا کر ر ہے ہیں اس طرح ایک اور نئے ٹیکس کا شہری شکار ہوجائے گا۔


منیجنگ ڈائریکٹر سندھ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ اے ڈی سنجرانی سے را بط کیا تو انھوں نے دعویٰ کیا کہ ضلع شرقی اور جنو بی میں 80فیصد کچرا اٹھایا جا رہا ہے اور جلد گھر گھر سے کچرا اٹھا یا جائے گا، انھو ں نے کہا کہ فی الحال گھر گھر سے پیسے نہیں لے رہے لیکن جلد پیسے لیے جا ئیں گے ،انھوں نے کہا کہ گھر کے رقبے کے حساب سے رقم لی جا ئے گی جو 50روپے سے 300روپے تک ہو سکتی ہے۔

ذرائع کاکہنا ہے کہ اس حوالے سے سندھ حکومت نے بلدیاتی اداروں اور نما ئندوں کو اعتماد میں نہیں لیا اور شہر سے کچرا تو نہیں اٹھایا جا رہا لیکن کچرا اٹھا نے کے نام پر شہریوں پر ایک نئے ٹیکس کی تیاری مکمل کر لی ہے۔

 
Load Next Story