زینب کے قاتلوں کو ضیا دور کی طرح سرعام پھانسی دی جائے چوہدری شجاعت
ضیاء الحق کا حکم تھا کہ سورج غروب ہونے تک لاش کو لٹکا رہنے دیا جائے،صدر مسلم لیگ (ق)
مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ زینب قتل کیس میں صرف بیان بازی نہیں کی جائے بلکہ ضیاء الحق دور کے پپو کیس کی طرح مجرم کو سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ زینب کیس میں صرف بیان بازی نہیں کی جائے بلکہ ضیاء الحق دور کے پپو کیس کی طرح مجرم کو سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے اور جنرل ضیاء الحق کے حکم کی طرح سورج غروب ہونے تک مجرم کی لاش کو وہیں لٹکا رہنے دیا جائے۔
چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں قرآن پاک کی بے حرمتی سے منع کرنے پر خواتین کو گولیاں مارنے پر بھی میں نے فوجی عدالتوں جیسی خصوصی عدالتیں بنانے کا مطالبہ کیا تھا جب کہ اس سانحہ کے بعد چوہدری پرویزالہٰی سب سے پہلے منہاج القرآن پہنچے تھے۔
مسلم لیگ (ق) کے صدر نے مزید کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ کس طرح وہاں قرآن پاک کے سہ پاروں کی بے حرمتی ہوئی اور منع کرنے پر حاملہ خاتون اور طالبات سمیت بے گناہوں پر بھی گولیاں برسائی گئیں اور کیسی سفاکی سے خون بہایا گیا، ہم ایسے ہر سانحے کی مذمت کرتے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ زینب کیس میں صرف بیان بازی نہیں کی جائے بلکہ ضیاء الحق دور کے پپو کیس کی طرح مجرم کو سرعام پھانسی پر لٹکایا جائے اور جنرل ضیاء الحق کے حکم کی طرح سورج غروب ہونے تک مجرم کی لاش کو وہیں لٹکا رہنے دیا جائے۔
چوہدری شجاعت کا کہنا تھا کہ ماڈل ٹاؤن میں قرآن پاک کی بے حرمتی سے منع کرنے پر خواتین کو گولیاں مارنے پر بھی میں نے فوجی عدالتوں جیسی خصوصی عدالتیں بنانے کا مطالبہ کیا تھا جب کہ اس سانحہ کے بعد چوہدری پرویزالہٰی سب سے پہلے منہاج القرآن پہنچے تھے۔
مسلم لیگ (ق) کے صدر نے مزید کہا کہ مجھے بتایا گیا کہ کس طرح وہاں قرآن پاک کے سہ پاروں کی بے حرمتی ہوئی اور منع کرنے پر حاملہ خاتون اور طالبات سمیت بے گناہوں پر بھی گولیاں برسائی گئیں اور کیسی سفاکی سے خون بہایا گیا، ہم ایسے ہر سانحے کی مذمت کرتے ہیں۔