سیاسی صورتحال ملک کیلیے نقصان دہ سینیٹ الیکشن سبوتاژ کرنیکی کوشش ہے ایکسپریس فورم
بلوچستان اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد پرکام پہلے سے چل رہا تھا، نعیمہ کشور، ن لیگ میں دھڑے ہیں، چوہدری الیاس مہربان
مختلف سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں نے موجودہ سیاسی صورت حال کو ملک کیلیے نقصان دہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی عدم استحکام سینیٹ الیکشن کو سبوتاژکرنے کی کوشش ہے جس سے ملک میں انارکی پیدا ہونے کے خدشات بڑھ جائیں گے۔
جمعیت علمائے اسلام کی رکن اسمبلی نعیمہ کشور، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما چوہدری الیاس مہربان، پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکریٹری اطلا عات مصطفی نوازکھوکھر جبکہ مسلم لیگ (ن) راولپنڈی کی رہنماؤں نورین مسعود گیلانی اور شبنم سید نے ایکسپریس فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طاہر القادری کی احتجاجی تحریک ملکی سیاست میں نیا موڑ اور تبدیلی کے ساتھ ساتھ سینیٹ انتخابات کی راہ میں بڑی رکاوٹ ثابت ہو سکتی ہے، بلوچستان میں عدم اعتماد دیگر صوبوں بالخصوص پختخوا ممبران اسمبلی کیلیے قابل تقلید مثال بن گئی، مسلم لیگ (ن) میں ایسی تحریک جمہوری اقدارکی مضبوطی کا باعث بنی ہے، فاٹا انضمام سے قبل وہاں کے عوام کی رائے لینے کے ساتھ ساتھ فاٹا کی ترقی پر توجہ دی جائے۔
انھوں نے کہا کہ قصورجیسے واقعات معاشرے کی مجموعی بے حسی، بیڈگورننس، اخلاقیات کی پستی اور اسلام سے دوری کے باعث پیش آ رہے ہیں، ملوث ملزمان کو سنگسارکرکے نشان عبرت بنایا جائے۔
نعیمہ کشور کا کہنا تھا کہ بلوچستان اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کا واقعہ اچانک پیش نہیں آیا اس پرکام پہلے سے چل رہا تھا، تحریک عدم اعتماد پرکام جے یو آئی نے نہیں بلکہ ن لیگ اور ق لیگ کے اراکین نے کیا، ہم نے بطور اپوزیشن اپنا کردار ادا کیا، نئے وزیر اعلیٰ کیلیے جے یو آئی اپنا ووٹ ن لیگ کو دے گی تاہم اس عدم اعتماد سے سینیٹ الیکشن پر منفی اثرات ضرورمرتب ہوں گے۔
چوہدری الیاس مہربان نے کہا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ ن کے اپنے اراکین اسمبلی وزیر اعلیٰ سے مطمئن نہیں تھے، وزیر اعظم اپنے وزیراعلیٰ کو نہیں بچا سکے، مسلم لیگ ن میں اس وقت 2 سے 3 دھڑے نظر آ رہے ہیں جو آنے والے وقت میں واضح ہو جائیں گے، انھوں نے کہا کہ ملک میں جنگل کا قانون ہے، قصور واقعے میں بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد 2 افراد کو بھی پنجاب پولیس کی جانب سے قتل کر دیا گیا، اس کی ذمے دار بھی پنجاب حکومت ہے، آنے والے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کو تاریخی شکست ہوگی۔
الیاس مہربان کا کہنا تھاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کو انصاف دلانے کیلیے 17 جنوری کوعوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی کال پر ملک میں بھرپور احتجاج ہوگا جس میں پی ٹی آئی سمیت دیگر جماعتیں بھی شرکت کریں گی۔
پیپلز پارٹی پنجاب سیکریٹری اطلاعات مصطفیٰ نواز کھوکھرنے کہا کہ ملک کی موجوہ سیاسی صورت حال میں غیر یقینی کے ذمے دار نااہل وزیراعظم نواز شریف ہیں، ان کی تمام تر توجہ صوبوں میں ہم آہنگی کے بجائے ذاتی سیاست اورکاروبار پر تھی، بلو چستان میں اپوزیشن کے ساتھ ساتھ حکومتی اراکین کو بھی وزیر اعلیٰ اور مسلم لیگ ن سے شکایات تھیں، انھوں نے اپنے 2 اتحادیوں محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمن کو خوش کرنے کیلیے اس اہم معاملے سے صرف نظرکیا، حکومت اب فاٹا کے معاملے پر بھی سیا ست کر رہی ہے، حکومت فوری طور پر فاٹاکے عوام کو ان کا دیرینہ حق دے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ پیپلز پارٹی آئندہ عام انتخابات میں اکثریت حاصل کرکے حکومت بنائے گی، مسلم لیگ (ن) راولپنڈی کی رہنما نورین مسعود گیلانی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں، نواز شریف کو پاناما کے بجائے اقامہ پرگھر بھیجا گیا جب کہ ان پر لگے ہوئے الزامات ثابت بھی نہیں ہوئے، بعض سیاستدان ملک میں صرف انتشار کی سیاست چاہتے ہیں۔
شبنم سید نے کہا کہ نواز شریف وہ واحد قومی رہنما ہیں جو ملک کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ساڑھے 4 سال میں دہشت گر دی اور بد امنی، لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کیلیے اقدامات کیے گئے ہیں اور لوڈ شیڈنگ زیرو ہو چکی ہے۔
جمعیت علمائے اسلام کی رکن اسمبلی نعیمہ کشور، پاکستان تحریک انصاف کے رہنما چوہدری الیاس مہربان، پیپلز پارٹی پنجاب کے سیکریٹری اطلا عات مصطفی نوازکھوکھر جبکہ مسلم لیگ (ن) راولپنڈی کی رہنماؤں نورین مسعود گیلانی اور شبنم سید نے ایکسپریس فورم میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طاہر القادری کی احتجاجی تحریک ملکی سیاست میں نیا موڑ اور تبدیلی کے ساتھ ساتھ سینیٹ انتخابات کی راہ میں بڑی رکاوٹ ثابت ہو سکتی ہے، بلوچستان میں عدم اعتماد دیگر صوبوں بالخصوص پختخوا ممبران اسمبلی کیلیے قابل تقلید مثال بن گئی، مسلم لیگ (ن) میں ایسی تحریک جمہوری اقدارکی مضبوطی کا باعث بنی ہے، فاٹا انضمام سے قبل وہاں کے عوام کی رائے لینے کے ساتھ ساتھ فاٹا کی ترقی پر توجہ دی جائے۔
انھوں نے کہا کہ قصورجیسے واقعات معاشرے کی مجموعی بے حسی، بیڈگورننس، اخلاقیات کی پستی اور اسلام سے دوری کے باعث پیش آ رہے ہیں، ملوث ملزمان کو سنگسارکرکے نشان عبرت بنایا جائے۔
نعیمہ کشور کا کہنا تھا کہ بلوچستان اسمبلی میں تحریک عدم اعتماد کا واقعہ اچانک پیش نہیں آیا اس پرکام پہلے سے چل رہا تھا، تحریک عدم اعتماد پرکام جے یو آئی نے نہیں بلکہ ن لیگ اور ق لیگ کے اراکین نے کیا، ہم نے بطور اپوزیشن اپنا کردار ادا کیا، نئے وزیر اعلیٰ کیلیے جے یو آئی اپنا ووٹ ن لیگ کو دے گی تاہم اس عدم اعتماد سے سینیٹ الیکشن پر منفی اثرات ضرورمرتب ہوں گے۔
چوہدری الیاس مہربان نے کہا کہ بلوچستان میں مسلم لیگ ن کے اپنے اراکین اسمبلی وزیر اعلیٰ سے مطمئن نہیں تھے، وزیر اعظم اپنے وزیراعلیٰ کو نہیں بچا سکے، مسلم لیگ ن میں اس وقت 2 سے 3 دھڑے نظر آ رہے ہیں جو آنے والے وقت میں واضح ہو جائیں گے، انھوں نے کہا کہ ملک میں جنگل کا قانون ہے، قصور واقعے میں بچی کے ساتھ زیادتی کے بعد 2 افراد کو بھی پنجاب پولیس کی جانب سے قتل کر دیا گیا، اس کی ذمے دار بھی پنجاب حکومت ہے، آنے والے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کو تاریخی شکست ہوگی۔
الیاس مہربان کا کہنا تھاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہدا کو انصاف دلانے کیلیے 17 جنوری کوعوامی تحریک کے سربراہ طاہر القادری کی کال پر ملک میں بھرپور احتجاج ہوگا جس میں پی ٹی آئی سمیت دیگر جماعتیں بھی شرکت کریں گی۔
پیپلز پارٹی پنجاب سیکریٹری اطلاعات مصطفیٰ نواز کھوکھرنے کہا کہ ملک کی موجوہ سیاسی صورت حال میں غیر یقینی کے ذمے دار نااہل وزیراعظم نواز شریف ہیں، ان کی تمام تر توجہ صوبوں میں ہم آہنگی کے بجائے ذاتی سیاست اورکاروبار پر تھی، بلو چستان میں اپوزیشن کے ساتھ ساتھ حکومتی اراکین کو بھی وزیر اعلیٰ اور مسلم لیگ ن سے شکایات تھیں، انھوں نے اپنے 2 اتحادیوں محمود خان اچکزئی اور مولانا فضل الرحمن کو خوش کرنے کیلیے اس اہم معاملے سے صرف نظرکیا، حکومت اب فاٹا کے معاملے پر بھی سیا ست کر رہی ہے، حکومت فوری طور پر فاٹاکے عوام کو ان کا دیرینہ حق دے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر نے کہا کہ پیپلز پارٹی آئندہ عام انتخابات میں اکثریت حاصل کرکے حکومت بنائے گی، مسلم لیگ (ن) راولپنڈی کی رہنما نورین مسعود گیلانی نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت کے خلاف سازشیں کی جا رہی ہیں، نواز شریف کو پاناما کے بجائے اقامہ پرگھر بھیجا گیا جب کہ ان پر لگے ہوئے الزامات ثابت بھی نہیں ہوئے، بعض سیاستدان ملک میں صرف انتشار کی سیاست چاہتے ہیں۔
شبنم سید نے کہا کہ نواز شریف وہ واحد قومی رہنما ہیں جو ملک کو موجودہ معاشی بحران سے نکالنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، ساڑھے 4 سال میں دہشت گر دی اور بد امنی، لوڈ شیڈنگ پر قابو پانے کیلیے اقدامات کیے گئے ہیں اور لوڈ شیڈنگ زیرو ہو چکی ہے۔