قصور میں تیسرے دن بھی احتجاج پولیس نے مظاہرین کو منتشر کردیا
شہر میں ٹرانسپورٹ کا پہیہ چل پڑا تاہم بڑی مارکیٹیں اور دکانیں بند ہیں
ننھی زینب کے سفاکانہ قتل کے بعد 2 روزسے جاری ہنگامہ آرائی اب تھم گئی اور حالات معمول پر آنے لگے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قصور میں کم سن زینب سے زیادتی و قتل کے خلاف دو روز سے جاری شٹر ڈاؤن ہڑتال اور جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ اب تھم گیا ہے اور حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ شہر میں ٹرانسپورٹ کا پہیہ بھی چل پڑا تاہم ہفتہ وار تعطیل کی وجہ سے بڑی مارکیٹیں اوردکانیں بند ہیں۔
ایک موقع پر شہری احتجاج کےلیے ڈی ایچ کیو اسپتال کے باہر جمع ہونا شروع ہوئے لیکن رینجرز اور خصوصی پولیس اینٹی رائٹس فورس کی بھاری نفری اسپتال پہنچ گئی اور شہریوں کو منتشر کردیا۔
شہربھرمیں میونسپل عملے کی طرف سے صفائی کا عمل شروع کردیا گیا لیکن مشتعل مظاہرین کی جانب سے جلائی گئی گاڑیوں کے تباہ شدہ ڈھانچے اب بھی سڑکوں پر موجود ہیں ۔ قصور میں رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے اور تمام علاقوں میں فلیگ مارچ بھی متوقع ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چیف جسٹس نے بتایا زینب کا قاتل پکڑا گیا، احمد رضا قصوری کا دعویٰ
ننھی زینب کے اہلخانہ سے تعزیت کے لئے آج بھی دن بھرمختلف سیاسی، مذہبی و سماجی شخصیات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب ایک کروڑ روپے کے انعام کے باوجود ابھی تک ملزم گرفتارنہیں ہوسکا ہے، چار مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن سے تفتیش جاری ہے تاہم کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔
زیرحراست ملزمان کے نمونے پنجاب فرانزک اینڈ سائنس لیبارٹری بھیج کر نتائج کا انتظارکیا جا رہا ہے جبکہ سچ اورجھوٹ جاننے کے لیے ملزموں کا پولی گرافک ٹیسٹ بھی کروایا جائے گا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق قصور میں کم سن زینب سے زیادتی و قتل کے خلاف دو روز سے جاری شٹر ڈاؤن ہڑتال اور جلاؤ گھیراؤ کا سلسلہ اب تھم گیا ہے اور حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ شہر میں ٹرانسپورٹ کا پہیہ بھی چل پڑا تاہم ہفتہ وار تعطیل کی وجہ سے بڑی مارکیٹیں اوردکانیں بند ہیں۔
ایک موقع پر شہری احتجاج کےلیے ڈی ایچ کیو اسپتال کے باہر جمع ہونا شروع ہوئے لیکن رینجرز اور خصوصی پولیس اینٹی رائٹس فورس کی بھاری نفری اسپتال پہنچ گئی اور شہریوں کو منتشر کردیا۔
شہربھرمیں میونسپل عملے کی طرف سے صفائی کا عمل شروع کردیا گیا لیکن مشتعل مظاہرین کی جانب سے جلائی گئی گاڑیوں کے تباہ شدہ ڈھانچے اب بھی سڑکوں پر موجود ہیں ۔ قصور میں رینجرز کی بھاری نفری تعینات ہے اور تمام علاقوں میں فلیگ مارچ بھی متوقع ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: چیف جسٹس نے بتایا زینب کا قاتل پکڑا گیا، احمد رضا قصوری کا دعویٰ
ننھی زینب کے اہلخانہ سے تعزیت کے لئے آج بھی دن بھرمختلف سیاسی، مذہبی و سماجی شخصیات کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ دوسری جانب ایک کروڑ روپے کے انعام کے باوجود ابھی تک ملزم گرفتارنہیں ہوسکا ہے، چار مشکوک افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، جن سے تفتیش جاری ہے تاہم کوئی پیش رفت نہ ہوسکی۔
زیرحراست ملزمان کے نمونے پنجاب فرانزک اینڈ سائنس لیبارٹری بھیج کر نتائج کا انتظارکیا جا رہا ہے جبکہ سچ اورجھوٹ جاننے کے لیے ملزموں کا پولی گرافک ٹیسٹ بھی کروایا جائے گا۔