نگراں وزیراعظم ڈاکٹرعشرت کے نام پر90 فیصد اتفاق ہوگیاذرائع

حتمی اعلان آج آخری اجلاس میں متوقع،ایک دوسرے کو قائل کرنے کی کوششیں


عامر خان March 22, 2013
حتمی اعلان آج آخری اجلاس میں متوقع،ایک دوسرے کو قائل کرنے کی کوششیں

ملک میں نگراں وزیراعظم کے لیے قائم پارلیمانی کمیٹی نے ڈاکٹرعشرت حسین کے بطور نگراں وزیراعظم کے نام پر 90فیصد اتفاق کرلیا ہے۔

تاہم اس کا حتمی اعلان آج اسلام آباد میں پارلیمانی کمیٹی کے آخری اجلاس میں کیا جائے گا۔ پیپلزپارٹی کے انتہائی باخبرذرائع نے ایکسپریس کو بتایاکہ جمعرات کو غلام احمدبلور کی سربراہی میں پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں نگراں وزیراعظم کے تعین کے لیے ہونے والے اجلاس میں ڈاکٹر عشرت حسین اور جسٹس(ر) ناصراسلم زاہد کے ناموں پر کمیٹی کے ارکان نے طویل ترین مشاورت کی۔

کمیٹی کے ارکان نے دونوں ناموں پر تفصیلی غورکیا۔ پارلیمانی کمیٹی میں حکمراں اتحاد کے ارکان خورشیدشاہ، فاروق ایچ نائیک اور چوہدری شجاعت حسین نے اپوزیشن سے تعلق رکھنے والے ارکان مہتاب عباسی، سعدرفیق، یعقوب ناصر اور پرویزرشید پر زور دیاکہ وہ نگراں وزیراعظم ڈاکٹرعشرت حسین کے نام پر اتفاق کرلیں۔ ذرائع کے مطابق اپوزیشن ارکان نے ڈاکٹر عشرت حسین کے نام پر اتفاق کیاہے تاہم انھوں نے حکومتی کمیٹی کے ارکان پر واضح کیاکہ وہ میاں نوازشریف سے حتمی مشاورت کرکے جمعے کو ہونے والے اجلاس میں اپنے فیصلے سے آگاہ کریں گے۔



جبکہ اپوزیشن ارکان نے حکومت پر زور دیاکہ وہ جسٹس(ر) ناصراسلم زاہد کو بطور نگراں وزیراعظم بنانے کے لیے پیپلزپارٹی کی قیادت کو راضی کرے۔ ذرائع کا کہناہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان اپنی اپنی قیادت سے حتمی مشاورت کرکے آج (جمعے) کو وزیراعظم کا نام فائنل کرلیں گے۔

پیپلزپارٹی کے ذرائع نے دعویٰ کیاہے کہ ڈاکٹرعشرت حسین ملک کے آئندہ نگراں وزیراعظم ہوں گے۔ اجلاس کے اختتام پر حکومتی کمیٹی کے ارکان نے وزیراعظم ہاؤس میں وزیراعظم راجا پرویزاشرف سے ملاقات کر کے ان سے طویل مشاورت کی۔ پیپلزپارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ نگراں وزیراعظم کا معاملہ الیکشن کمیشن میں نہیں جائے گا۔

مسلم لیگ(ن) کے اہم ذرائع نے بتایاکہ ڈاکٹر عشرت حسین کے نام پر پارٹی میں مشاورت جاری ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے ایک اور ذریعے نے بتایا کہ اگر ڈاکٹرعشرت حسین کے نام پر اتفاق نہیں ہوسکا تو جسٹس(ر) ناصراسلم زاہد کو نگراں وزیراعظم بنانے کیلیے جمعے کو ہونے والے اجلاس میں حکومتی کمیٹی کے ارکان کو راضی کرلیا جائیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔