معروف اداکارہ وماڈل سارہ لورین نے کہا ہے کہ ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہمارے ملک میں فنون لطیفہ اس طرح سے فروغ نہیں پا سکا جس طرح سے دنیا بھرمیں ترقی ہوئی ہے۔
معروف اداکارہ وماڈل سارہ لورین نے ''ایکسپریس'' سے گفتگوکرتے ہوئے کہا ہے کہ سال رواں کا سورج طلوع ہوچکا ہے اورزندگی کے تمام شعبوں کی طرح فنون لطیفہ سے تعلق رکھنے والے بھی نئے سال میں اپنے پروجیکٹس کے حوالے سے بہت پرعزم دکھائی دیتے ہیں۔
سارہ لورین نے کہا کہ کوئی فلم انڈسٹری کی ترقی کی بات کرتا ہے توکوئی ٹی وی ڈرامے کے عروج کی، کوئی فیشن میں نئے ڈیزائنرزکوخوش آمدید کہہ رہا ہے توکوئی تھیٹرمیں اصلاحی ڈراموں کی آمد کا منتظردکھائی دیتا ہے، کوئی رقص سے اعضاء کی شاعری کوفروغ دینا چاہتا ہے توکوئی موسیقی کے سچے سروں کا پرچار کرنے کی بات کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دیکھا جائے تویہ سب بہت خوش آئند ہے۔ لیکن اب وقت باتوں کا نہیں بلکہ عمل کرنے کا ہے۔
اداکارہ نے کہا کہ دیکھا جائے توہمارے ہاں بیانات دینے کا سلسلہ توہمیشہ ہی جاری رہتا ہے لیکن عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان میں فنون لطیفہ کووہ مقام نہیں مل سکا، جس کا یہ شعبہ دنیا بھرمیں حقدار سمجھا جاتا ہے۔ اس میں بہت حد تک ذمے داری اس شعبے سے وابستہ لوگوں اورفن وثقافت کے فروغ کیلیے بنائے گئے اداروں کی ہے۔ جن کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہمارے ملک میں فنون لطیفہ اس طرح سے فروغ نہیں پا سکا، جس طرح سے دنیابھرمیں ترقی ہوئی ہے۔
سارہ لورین کا کہنا تھا کہ بہت سا ٹیلنٹ صرف اورصرف بہترپلیٹ فارم نہ ملنے کی وجہ سے ضائع ہوچکا ہے اوربہت سے نوجوان آج بھی اپنے فن کے اظہارکیلیے مارے مارے پھر رہے ہیں۔ ایسی صورتحال میں توترقی کم بحران کے آثارزیادہ دکھائی دیتے ہیں لیکن سوشل میڈیا اورٹی وی پروگراموں کے ساتھ ساتھ اب تک منعقدہ ہونے والے پروگراموں میں فنکاروں ، گلوکاروں، ڈیزائنرز، ماڈلز ، رقاص اورتکنیک کاروں نے نئے سال میں بہت کچھ کرنے کا عزم ظاہر کیا ہے تاہم اگراس پرعملدرآمد ہوگیا توپھرہمیں ترقی کی منازل طے کرنے سے کوئی نہیں روک سکے گا۔