شاہ رخ فرارحتمی چالان میں امیگریشن عملہ یا کوئی افسرنامزد نہیں

ایف آئی اے نے فرارمیں مدداوراعانت جرم پر10ملزمان کونامزدکرکے تفتیش مکمل کرلی

عدالت نے چالان سماعت کیلیے منظورکرلیا،مفرورملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری فوٹو: فائل

ایف آئی اے نے جعلسازی دھوکادہی اورجعلی دستاویزات کے ذریعے بیرون ملک فرار ہونے کے الزام میں ملوث شاہ زیب قتل کیس کے مرکزی ملزم شاہ رخ جتوئی وبیرون ملک فرارکرانے میں اس کی مدداوراعانت جرم میں ملوث10ملزمان کونامزدکرکے مقدمے کی تفتیش مکمل کرلی اوران کے خلاف مقدمے کاحتمی چالان عدالت میں جمع کرادیا۔

چالان میں مقدمے کے تفتیشی افسرنے واضع طورپرکہا ہے کہ شاہ رخ جتوئی ایف آئی اے امیگریشن کی مددسے بیرون ملک فرارہوالیکن حتمی چالان میں ایف آئی اے امیگریشن کے کسی بھی اسٹاف اورافسرکومقدمے میں نامزد نہیں کیا گیا، چالان میں4ملزمان کومفرورقرار دیاگیاہے جبکہ چالان میں مفرورملزم محمدابوبکرڈوچکی نے عبوری ضمانت قبل ازگرفتاری منظورکرالی ہے ۔


پی آئی اے کے پروٹول افسران نے ملزمان نواب علی جتوئی،محمد خرم کوبلاول ہائوس کے مہمان ظاہر کرکے شاہ رخ جتوئی کومکمل حصارمیں لے کراسٹاف گیٹ سے داخل کیاتھا،فاضل عدالت نے چالان سماعت کیلیے منظورکرلیااور مفرورملزمان سلطان محمود،نواب علی جتوئی اور محمد خرم کی گرفتاری کا حکم دیا ہے،جیل میں پابندسلاسل شاہ رخ جتوئی،محمد طحہ حسین اورسہیل احمدکے پروڈکشن آرڈرجاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت کوعدالت میں پیش کرنے کے احکامات جاری کردیے ۔مقدمے کا حتمی چالان جوڈیشل مجسٹریٹ ملیر کی عدالت میں جمع کرایاگیا۔



فاضل عدالت نے چالان سماعت کیلیے منظور کرلیا اور مفرور ملزمان کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے ان کی فوری گرفتاری کا حکم دیاہے۔واضح رہے کہ مقامی ٹریول ایجنسی کے ڈائریکٹرو ابوبکر ڈوچکی ، محمد عمر ڈوچکی ، سہیل احمد ایجنٹ نے اصل حقائق پر پردہ پوشی کرتے ہوئے سیدشاہ رخ کے نام پر ٹکٹ جاری کیاتھاجبکہ محمد طحہ نے تمام حقائق کو نظرانداز کرتے ہوئے محمد رفیق نامی شخص کے پاسپورٹ کاڈیٹا کمپیوٹر میں انٹر کیاتھا اور بورڈنگ کارڈجعلی نام پر جاری کیا تھا۔ملزمان سے تفتیش مکمل ہونے کے بعدجعلسازی ، بوکس پاسپورٹ ایکٹ اوردھوکادہی اور انکی اعانت کرنے کے مرتکب قرار پائے ہیں۔
Load Next Story