نگران وزیراعظم کا تقرر مسلم لیگ ن نے رات 9 بجے تک کا وقت مانگ لیا

وقت بتائے گا کہ (ن) لیگ کے ارکان نگران وزیراعظم کی تقرر کے لئے کتنے بااختیار ہیں، خورشید شاہ

وقت بتائے گا کہ (ن) لیگ کے ارکان نگران وزیراعظم کی تقرر کے لئے کتنے بااختیار ہیں، خورشید شاہ

نگران وزیراعظم کے انتخاب کے لئے پارلیمانی کمیٹی کے آخری دن کا دوسرا اجلاس ختم ہوگیا، مسلم لیگ (ن) نے وزیراعظم کی تقرری کے لئے رات 9 بجے تک کا وقت مانگ لیا۔

نگران وزیراعظم کی تقرری کے لئے قائم کئے گئے حکومتی کمیٹی کے رکن سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ رات 9 بجے پارلیمانی کمیٹی کا دوبارہ اجلاس ہوگا اور وقت بتائے گا کہ (ن) لیگ کے ارکان نگران وزیراعظم کی تقرر کے لئے کتنے بااختیار ہیں۔

مسلم لیگ(ن)کے پارلیمانی رکن خواجہ سعد رفیق نے میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کوشش ہوگی کہ رات 9بجے ہونے والے اجلاس میں کسی نام پر اتفاق ہوجائے،کمیٹی نے اس حوالے سے اپنا کام سنجیدگی سے کیا اورنگراں وزیراعظم کے حوالے سے چاروں نام معتبرہیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر نگراں وزیراعظم کے نام پرپارلیمانی کیمیٹی میں اتفاق نہ ہواتو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا تو یہ بھی وزیراعظم کے انتخاب کا ایک آئینی طریقہ ہے اورالیکشن کمیشن کو یہ اختیارپارلیمنٹ نے ہی دیا ہے۔

نگران وزیراعظم کے تقررکے لیے قائم پارلیمانی کمیٹی کےآخری اورفیصلہ کن اجلاس کے پہلے سیشن کی صدارت سرداریعقوب ناصرنے کی، جب کہ دوسرے سیشن کے لیے چوہدری شجاعت کوذمہ داری دی گئی توانہوں نے یہ کہہ کرانکارکردیا کہ وہ ایسے کسی فورم کی صدرات نہیں کریں گے جو اپنے فیصلے غیرسیاسی لوگوں پرچھوڑدیں۔


دوران اجلاس چوہدری شجاعت حسین نے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان نگران وزیراعظم پر بیک ڈور رابطوں پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اب پارلیمانی کمیٹی کی کیا حیثیت رہ گئی ہے، انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے لئے حکومتی کمیٹی مکمل طور پر بااختیار ہے جبکہ مسلم لیگ (ن) والوں کو بار بار رابطہ کرنا پڑتا ہے اگر اس کمیٹی نے نگران وزیراعظم کا فیصلہ نہ کیا تو عوام میں سیاست دانوں کا اچھا تاثرنہیں جائے گا۔

مسلم لیگ (ن) کے ذرائع کا کہنا ہے کہ آخری سیشن میں بھی عشرت حسین کے نام پر اتفاق نہ ہوسکا، (ن) لیگ کا کہنا ہے کہ ماضی میں بریف کیس اٹھا کر پاکستان آنے والوں کے وزیر اعظم بننے کی ریت ختم کرنا ہو گی، عشرت حسین کے ساتھ بھی ایسا ہی معاملہ ہے۔

پارلیمنٹ میں اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فاروق ایچ نائیک کا کہنا تھا کہ آج فیصلہ ہونے کی امید ہے، ڈاکٹر عشرت حسین پر مسلم لیگ (ن) کے تحفظات کا جواب دوں گا، پوری کوشش ہوگی کہ (ن) لیگ کے تحفظات دور ہو جائیں، جسٹس(ر)میریزارکھوسو پر بھی تحفظات دور کروں گا، انہوں نے کہا کہ دیکھنا ہے کہ جسٹس ناصر اسلم زاہد اور رسول بخش پلیجو کے ناموں پر ہمارے تحفظات کا کیا جواب آتا ہے۔

سید خورشید شاہ نے کہا کہ بال ابھی کسی کے کورٹ میں نہیں ،ایک ہی گول ہے اور اسی میں بال جانی چاہیے ،فاؤل ہو گیا تو باہر والے بال پکڑ لیں گے، انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کا بیان افسوسنا ک ہے ان کو پہلے بولنے کی عادت پڑ گئی ہے، نگران وزیر اعظم کے لیے پی سی او جج کا راستہ روکنے کی کوشش کی ہے جسٹس ناصر اسلم زاہد پر اور بھی اعتراضات ہیں۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم راجا پرویز اشرف اور چوہدری نثار کے درمیان نگراں وزیر اعظم کے نام پر اتفاق نہ ہونے کے بعد معاملہ پارلیمانی کمیٹی کے سپرد ہوا تھا کمیٹی کے پاس نگراں وزیر اعظم پر اتفاق کے لئے آج کی رات تک کا وقت ہے، گذشتہ دونوں اجلاس بے نتیجہ ختم ہوگئے ہیں جس کے بعد آئین کے تحت آج کی رات 12 بجے تک کمیٹی کوئی فیصلہ نہ کرسکی تو معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلاجائے گا جو آئندہ دو دنوں میں نگراں وزیر اعظم کا فیصلہ کرے گا ۔

Recommended Stories

Load Next Story