برنس روڈ سے پراسرار طور پر لاپتہ ہونیوالا بچہ گھرپہنچ گیا

10 سالہ عثمان کو نامعلوم شخص فجر سے قبل گھرکے باہر چھوڑ کر چلا گیا

بچے پرکسی نے تشدد نہیں کیا، خوفزدہ ہونے کے باعث بات نہیں کررہا، تایا۔ فوٹو: فائل

GILGIT:
برنس روڈ سے پراسرار طور پر لاپتہ ہونے والا عثمان گھر پہنچ گیا۔

گزشتہ روز برنس روڈ گلی نمبر2 کا رہائشی عثمان پراسرار طور پر لاپتہ ہو گیا تھا جسے فجر کی نماز سے قبل ایک شخص گھرکے قریب چھوڑگیا،10 سالہ عثمان کے تایا انصار نے گمشدہ بچے کے گھر پہنچنے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ بچے پرکسی قسم کا تشدد نہیں ہوا تاہم بچے خوفزدہ اورفوری کچھ بتانے سے قاصر ہے، بچے کو چھوڑکر جانے والا مبینہ شخص کون تھا،اس حوالے سے کوئی تاحال کوئی معلومات نہیں مل سکی ہے۔

آرام باغ تھانے کی پولیس نے بچے کے گمشدہ ہونے پر والد انوار احمدکی مدعیت میں نامعلوم افراد کے خلاف مقدمہ درج کرکے اس میں اغواکی دفعات کو شامل کیا تھا۔


اغوا کرنے والا شخص چیز دلانے کے بہانے ساتھ لے گیا، عثمان

برنس روڈ سے پراسرار طور پر اغوا ہونے والے بچے نے گھر پہنچ کر ملزم کا حلیہ اور اغوا سے متعلق تفصیل بتا دی، تفصیلات کے مطابق برنس روڈ گلی نمبر دو زہرہ مینشن کا رہائشی 10سالہ عثمان ولد انوار احمد جمعے کی صبح 11بجے مدرسے سے گھر جا رہا تھا کہ راستے میں اغوا ہو گیا، واقعے کے خلاف علاقہ مکینوںنے احتجاج کرتے ہوئے برنس روڈ فوڈ اسٹریٹ کو بند کرا دیا تھا، گزشتہ روز فجر کے وقت نامعلوم شخص اسے گھر کے باہر چھوڑ گیا۔

بچے نے ایکسپریس کوبتایاکہ ایک شخص اسے چیز دلانے کے بہانے برنس روڈ سبزی گلی کی طرف سے ہوتے ہوئے مختلف گلیوں سے گھومتا ہوا نامعلوم مقام پر لے گیا اس کے بعد اسے کچھ یاد نہیں، بچے نے اغوا کرنے والے شخص کا حلیہ بتاتے ہوئے کہا کہ اس نے شلوار قمیض پہنی ہوئی اور اس کے چہرے پر ہلکی ہلکی داڑھی تھی، اس نے مجھے تشدد کانشانہ نہیں بنایا، بچے کے والد نے بتایا کہ میر ابیٹا خوف زدہ اور گھبرایا ہوا ہے، بچہ صحیح سلامت گھر پہنچے پر ہم میڈیا کے شکر گزار ہیں ،بچے کی والدہ دو دن قبل ہی عمرے پر گئی ہے، بچے کی دادی نے کہا کہ اغوا کرنے والے ملزم کوگرفتار کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

ڈی ایس پی پریڈی مختیار خاصخیلی نے میڈیا کو بتایا کہ بچے کے والدین میڈیکل ٹیسٹ کرانے سے منع کر رہے ہیںتاہم انھیں قانونی تقاضے پورے کرنے پڑیں گے، انھوں نے مزید بتایاکہ گھر پہنچے والے بچے نے بتایاکہ ملزم اسے ایک قبرستان لے گیا جہاں اسے کھانا کھلایا اور فاتحہ پڑھی اس کے بعد مجھے کچھ یاد نہیں، ڈی ایس پی نے کہا کہ بچے اوراس کے والدین کا تفصیلی بیانات تھانے جا کر لیںگے جس کے بعد اصل صورتحال واضح ہو سکے گی۔
Load Next Story