حکم میں کہا گیا ہے کہ عوام کی جان ومال محفوظ نہیں اوریہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے جان ومال کا تحفظ کرے۔ فوٹو فائل
سپریم کورٹ نے حکومت کو کراچی میں 15 دن کے اندرامن قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ عوام کے جان ومال کے تحفظ کی ذمہ داری حکومت پرہی عائد ہوتی ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ کراچی رجسٹری میں بدامنی کیس کی سماعت کررہا ہے، سپریم کورٹ نے اپنے حکم میں کہا کہ چیف سیکریٹری نے شہرمیں امن قائم کرنے کے لئے ایک ہفتے کا وقت مانگا تھا تاہم ہم انہیں دو ہفتوں کا وقت دیتے ہیں، چیف سیکریٹری، ڈی جی رینجرز اور آئی جی سندھ امن وامان کے حوالے سے رپورٹ عدالت میں پیش کریں، حکم میں کہا گیا ہے کہ عوام کی جان ومال محفوظ نہیں اوریہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ وہ عوام کے جان ومال کا تحفظ کرے۔
عدالت نے کہا کہ آئی جی سندھ نے دوران سماعت بتایا کہ گرفتار ملزمان کا تعلق مختلف سیاسی جماعتوں سے ہے، سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ جرائم پیشہ افراد کو مسترد کردیں۔
سپریم کورٹ نے آئی جی سندھ اورڈی جی رینجرزکوکل سے شہرمیں آپریشن کی سربراہی کاحکم دیتے ہوئے کہا کہ چیف سیکریٹری، آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سرجوڑ کر بیٹھیں اورنو گو ایریاز کے خاتمے کے لئے حکمت عملی تیار کریں۔
چیف جسٹس افتخارمحمد چوہدری نے ریمارکس دیئےکہ رینجرزنےشہرمیں امن وامان قائم کرنےکا ٹاسک پورانہیں کیا، اگر6 اکتوبر 2012 کے فیصلے پر عملدرآمد ہوتا تو شہرمیں مکمل امن قائم ہوچکا ہوتا، عدالت نے لیاری میں ایک ماہ کے دوران ٹارگٹ کلنگ اوراغوا کی وارداتوں کی جامع رپورٹ طلب کرلی۔