نگراں وزیراعظم کا معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس گیا توپریشان ہونے کی ضرورت نہیںچوہدری نثار

افسوس کی بات ہے کہ سندھ کے اندرنگراں حکومت کے لئے پیپلزپارٹی اورایم کیوایم نے مک مکا کرلیا ہے،چوہدری نثارعلی خان


ویب ڈیسک March 22, 2013
نگراں وزیراعظم کے انتخاب کے لئے پارلیمانی کمیٹی بناتے وقت جے یوآئی(ایف) کے علاوہ تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا، چوہدری نثار علی خان فوٹو: فائل

WELLINGTON: چوہدری نثارعلی خان نے کہا ہے کہ انہیں امید ہے کہ پارلیمانی کمیٹی میں آج نگراں وزیراعظم کے نام پر اتفاق ہو جائے گا اوراگر یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس جاتا ہے تو اس پرکسی کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں۔

مسلم لیگ(ن)کے رہنما چوہدری نثارعلی خان نے اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ نگراں وزیراعظم کا تقررآئینی طریقے سے ہی ہورہا ہے اگر اس کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹی میں نہیں ہوا تو پھر یہ معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس چلا جائے گا اوراس معاملے پر تنقید کرنا مناسب نہیں کیوں کہ یہ بھی نگراں وزیراعظم کے انتخاب کا ایک آئینی طریقہ ہے۔

چوہدری نثارعلی خان نے کہا کہ افسوس کی بات ہے کہ سندھ کے اندرنگراں حکومت کے لئے پیپلزپارٹی اورایم کیوایم نے مک مکا کرلیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیرپگارا نے مجھے ٹیلی فون کرکے بتایا کہ گورنرسندھ کا انہیں فون آیا اور انہوں نے مجھ سے ملنے کی خواہش کا اظہارکیا جب میں نے ملاقات سے معذرت کرلی تو پھر انہوں نے کہا کہ نگراں حکومت کے لئے آپ بھی اپنے نام دیں، پیپلزپارٹی اورایم کیوایم کے ساتھ آپ کو بھی حصہ دینے کوتیارہیں، ان کا کہنا تھا کہ یہ کتنا بڑا مذاق ہے کہ نگراں حکومت میں کسی بھی جماعت سے تعلق رکھنے والا شخص شامل ہو، اس معاملے پر الیکشن کمیشن اوراعلیٰ عدلیہ کو توجہ دینا چاہئے۔

چوہدری نثار علی خان نے کہا کہ نگراں وزیراعظم کے انتخاب کے لئے پارلیمانی کمیٹی بناتے وقت جے یوآئی(ایف) کے علاوہ تمام جماعتوں کو اعتماد میں لیا ۔ انہوں نے کہا میں کسی خفیہ مذاکرات پر یقین نہیں رکھتا،نگراں وزیراعظم کے حوالے سے پیپلزپارٹی نے جو نام دیئے ان کے ایوان صدرمیں چکرلگانے کے ثبوت ہیں اس سلسلے میں 4مہینے مشاورت ہوئی پیپلزپارٹی نے ایسا نام پیش کیوں نہیں کیا جس پر سب کا اتفاق ہو ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |