تاحیات پابندی کے شکار 43 میں سے 42 روسی ایتھلیٹس عدالت پہنچ گئے
ان اپیلوں میں تمام کیسز کا فیصلہ رواں ماہ کے اختتام سے قبل متوقع ہے۔
43 میں 42 روسی ایتھلیٹس نے تاحیات اولمپکس پابندی کیخلاف کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں اپیلیں دائر کردیں۔
43 میں 42 روسی ایتھلیٹس نے تاحیات اولمپکس پابندی کیخلاف کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں اپیلیں دائر کردیں جب کہ ان تمام پر سوچی ونٹر گیمز 2014 میں ڈوپنگ کا الزام ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 5 دسمبر کو انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے واڈا کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر روسی پر ونٹر اولمپکس گیمز کے دورازے بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، اس کے علاوہ روسی ایتھلیٹس اور آفیشلز پر تاحیات پابندیاں عائد کردی گئی تھیں، ان اپیلوں میں تمام کیسز کا فیصلہ رواں ماہ کے اختتام سے قبل متوقع ہے، باب سلیڈر میکسم بیلگوئن وہ واحد روسی ایتھلیٹ ہیں جنھوں نے تاحیات پابندی کے فیصلے کیخلاف اپیل نہیں کی ہے۔
43 میں 42 روسی ایتھلیٹس نے تاحیات اولمپکس پابندی کیخلاف کھیلوں کی عالمی ثالثی عدالت میں اپیلیں دائر کردیں جب کہ ان تمام پر سوچی ونٹر گیمز 2014 میں ڈوپنگ کا الزام ہے۔
واضح رہے کہ گزشتہ برس 5 دسمبر کو انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے واڈا کمیشن کی رپورٹ کی بنیاد پر روسی پر ونٹر اولمپکس گیمز کے دورازے بند رکھنے کا فیصلہ کیا تھا، اس کے علاوہ روسی ایتھلیٹس اور آفیشلز پر تاحیات پابندیاں عائد کردی گئی تھیں، ان اپیلوں میں تمام کیسز کا فیصلہ رواں ماہ کے اختتام سے قبل متوقع ہے، باب سلیڈر میکسم بیلگوئن وہ واحد روسی ایتھلیٹ ہیں جنھوں نے تاحیات پابندی کے فیصلے کیخلاف اپیل نہیں کی ہے۔