فنڈ کا عدم اجرا مانسہرہ ایئر پورٹ کی تعمیر تعطل کا شکار
1ارب60کروڑروپے مختص،رواں مالی سال کیلیے50کروڑمیں سے کوئی رقم جاری نہ کی جاسکی۔
وفاقی حکومت کی جانب سے مانسہرہ میں ایئر پورٹ کی تعمیر کے منصوبے کے لیے کوئی پیش رفت نہ ہو سکی۔
ایکسپریس موصول دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے مانسہرہ ایئر پورٹ کی تعمیر کے لیے لینڈ ایکوزیشن کی مد میں مختص کردہ فنڈز میں سے کوئی رقم نہیں جاری کی جا سکی۔ مانسہرہ میں ایئر پورٹ کی تعمیر اور لینڈ ایکوزیشن پر مجموعی طو رپر 1ارب 60کروڑ روپے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ فنڈز(پی ایس ڈی پی) میں رکھے گئے ہیں جس میں سے رواں مالی سال 2017-18کے لیے 50کروڑ روپے مختص کیے گئے لیکن مانسہرہ ایئر پورٹ کے لیے مختص کردہ فنڈز میں سے تاحال منصوبہ بندی کمیشن کی جانب سے کوئی رقم جاری نہیں کی جا سکی اور ان فنڈز کو استعمال میں نہیں لایا گیا۔
اسی طرح ایوی ایشن ڈویژن کے منصوبوں کی مجموعی طور پر بات کی جائے تو ایوی ایشن ڈویژن کے مجموعی طور پر 20 منصوبوں میں سے رواں مالی سال کے 6مہینے گزرنے کے باوجود 4منصوبوں کے لیے تاحال کوئی رقم نہیں جاری کی گئی۔
ان منصوبوں میں مانسہرہ ایئرپورٹ کی لینڈ ایکوزیشن کے علاوہ نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے لیے رہائش گاہوں کی تعمیر، ڈی جی خان ایئرپورٹ پر اے ایس ایف کے اہلکاروں کے کیمپ کے گرد باؤنڈری وال کی تعمیر اور پاکستان میٹرو لوجیکل ڈپارٹمنٹ کے ارلی وارننگ سسٹم کی مضبوطی کے منصوبوں کے لیے تاحال کوئی فنڈز جاری نہیں کیے جا سکے۔
یاد رہے کہ ایوی ایشن ڈویژن کے منصوبوں میں پاکستان میٹرو لوجیکل ڈپارٹمنٹ کے ارلی وارننگ سسٹم کی مضبوطی کا منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے 19ارب 15کروڑ مالیت سے زائد کے اس منصوبے کے لیے رواں مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے لیکن ان 10کروڑروپے کو بھی مالی سال کے 6 مہینے گزرنے کے باوجود استعمال میں نہیں لایا جا سکا جس کے باعث ایوی ایشن ڈویژن کے اہم منصوبوں پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔
ایکسپریس موصول دستاویز کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے مانسہرہ ایئر پورٹ کی تعمیر کے لیے لینڈ ایکوزیشن کی مد میں مختص کردہ فنڈز میں سے کوئی رقم نہیں جاری کی جا سکی۔ مانسہرہ میں ایئر پورٹ کی تعمیر اور لینڈ ایکوزیشن پر مجموعی طو رپر 1ارب 60کروڑ روپے پبلک سیکٹر ڈیولپمنٹ فنڈز(پی ایس ڈی پی) میں رکھے گئے ہیں جس میں سے رواں مالی سال 2017-18کے لیے 50کروڑ روپے مختص کیے گئے لیکن مانسہرہ ایئر پورٹ کے لیے مختص کردہ فنڈز میں سے تاحال منصوبہ بندی کمیشن کی جانب سے کوئی رقم جاری نہیں کی جا سکی اور ان فنڈز کو استعمال میں نہیں لایا گیا۔
اسی طرح ایوی ایشن ڈویژن کے منصوبوں کی مجموعی طور پر بات کی جائے تو ایوی ایشن ڈویژن کے مجموعی طور پر 20 منصوبوں میں سے رواں مالی سال کے 6مہینے گزرنے کے باوجود 4منصوبوں کے لیے تاحال کوئی رقم نہیں جاری کی گئی۔
ان منصوبوں میں مانسہرہ ایئرپورٹ کی لینڈ ایکوزیشن کے علاوہ نیوگوادر انٹرنیشنل ایئرپورٹ میں ایئرپورٹ سیکیورٹی فورس کے لیے رہائش گاہوں کی تعمیر، ڈی جی خان ایئرپورٹ پر اے ایس ایف کے اہلکاروں کے کیمپ کے گرد باؤنڈری وال کی تعمیر اور پاکستان میٹرو لوجیکل ڈپارٹمنٹ کے ارلی وارننگ سسٹم کی مضبوطی کے منصوبوں کے لیے تاحال کوئی فنڈز جاری نہیں کیے جا سکے۔
یاد رہے کہ ایوی ایشن ڈویژن کے منصوبوں میں پاکستان میٹرو لوجیکل ڈپارٹمنٹ کے ارلی وارننگ سسٹم کی مضبوطی کا منصوبہ انتہائی اہمیت کا حامل منصوبہ ہے 19ارب 15کروڑ مالیت سے زائد کے اس منصوبے کے لیے رواں مالی سال کے وفاقی ترقیاتی بجٹ میں 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے لیکن ان 10کروڑروپے کو بھی مالی سال کے 6 مہینے گزرنے کے باوجود استعمال میں نہیں لایا جا سکا جس کے باعث ایوی ایشن ڈویژن کے اہم منصوبوں پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی۔