بلوچستان میں ملکی مفاد کے خلاف کھیل کھیلا گیا احسن اقبال

سینیٹ انتخابات کو سبوتاژکیا گیا تو یہ وفاق کیلیے اچھا شگون نہیں ہوگا، وزیر داخلہ


News Agencies/Numainda Express January 15, 2018
حالات کا تقاضا بھی ہے اندرونی محاذ پر اتحاد قائم کیا جائے، احسن اقبال۔ فوٹو : فائل

وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کسی کو بھی جمہوری عمل سے نہیں کھیلنے دیگی جب کہ بلوچستان میں پاکستان کے مفاد کے خلاف کھیل کھیلا گیا۔

احسن اقبال نے کہا ہے کہ حکومت کسی کو بھی جمہوری عمل سے نہیں کھیلنے دیگی، بلوچستان میں پاکستان کے مفادکیخلاف کھیل کھیلاگیا ،اکثریت کے بجائے 5اراکین رکھنے والی جماعت کا وزیر اعلی منتخب ہو جانے سے بہت کچھ پتہ چلتا ہے۔ پاکستان کا بنیادی مسئلہ یہ ہے کہ ہر کوئی اپنا کام چھوڑ کر دوسروں پر نظر رکھنا اور اس کا کام کرنا چاہتا ہے۔ بلوچستان میں پاکستان کے مفاد کے خلاف کھیل کھیلا گیا ، جب دشمن آزاد بلوچستان کی مہم چلا رہے ہوں توکیا ایسے میں وزیر اعلیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد ان عناصر کا کھیل آسان کرنے کا سبب نہیں ؟۔

وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ اگر ملک کو آگے لے کر جانا ہے تو 70سال سے جاری کھیل بند کرنا ہوں گے ،سینیٹ انتخابات کو سبوتاژ کیا گیا تو یہ وفاق کے لیے اچھا شگون نہیں ہوگا۔ ہمیں اس طرح کے کسی بھی ایڈ ونچر سے بچنا چاہیے ،نواز شریف کیخلاف عدلیہ کا فیصلہ ملک کیلیے مہنگا ترین فیصلہ ثابت ہوا اوراس سے صرف اسٹاک ایکسچینج میں 16ارب ڈالرکا نقصان ہوا، بیرونی طاقتیں ہمیں للکاررہی ہیں لیکن ہم متحد ہونے کی بجائے ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچنے میں لگے ہیں۔


لاہورمیں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے احسن اقبال نے کہاکہ آج دنیا میں ابھرتا ہوا پاکستان ہے اور اس کیلیے امن اور جمہوری استحکام نا گزیر ہے۔ اپوزیشن سے اپیل ہے کہ جب انتخابات میں 5 ماہ باقی رہ گئے ہیں ایسے میں دھرنوں اور احتجاجی سیاست کا کوئی جواز نہیں ۔ آپ کیوں پاکستان کی ترقی کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ سرمایہ کاروں نے بڑی مشکل سے پاکستان کا رخ کیا ہے آپ کیوں انہیں بھگانا چاہتے ہیں۔


وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایک صاحب پاکستان کو نقصان پہنچاکر کینیڈا چلے جائیں گے جبکہ عمران خان اپنا ایجنڈا پورا کرنے کیلیے انکا کندھا استعمال کرنا چاہتے ہیں۔ آج قوم کا سوال ہے کہ آپ عوام اور نوجوانوں کا مستقبل کیوں تاریک کرنا چاہتے ہیں۔ اگر سرمایہ کار یہاں سے چلے گئے تو کون انھیں واپس لائیگا۔ ہم نے منفی سیاست کو ناکام کرنا ہے اور استحکام کے ذریعے اقتصادی پالیسیوں کوکامیاب کرنا ہے اور یہ سب کا فرض ہے۔ حکومت کسی کو بھی جمہوری عمل سے نہیں کھیلنے دیگی۔


احسن اقبال نے کہا کہ ایسے آثارلگ رہے ہیں کہ جیسے سینیٹ کے انتخابات سے کوئی ایٹم بم چلنے والا ہے، یہ جمہوری عمل اورآئین کا تقاضہ ہے لیکن کچھ لوگ چاہتے ہیںکہ یہ عمل سبوتاژ ہو ۔ صوبوںکی حد تک اسمبلی ٹوٹ جائے اور سینیٹ کو غیر فعال کردیںگے، یہ وفاق کے لیے اچھا شگون نہیں ہے۔ ہمیں اس طرح کے کسی بھی ایڈونچر سے بچنا چاہیے۔ انتخابات میں 5 ماہ باقی رہ گئے ہیں ہمیں دنیاکو بتانا چاہیے کہ ہم وقار کیساتھ آگے بڑھیں گے۔ ہمیں دنیاکو یہ موقع نہیں دینا چاہیے کہ وہ کہیں کہ پچھلی دفعہ آپ کا تُکا لگ گیا ہے اور پاکستان میں جمہوریت کے اسٹرکچر میں خرابی ہے اور یہاں جمہوریت چل ہی نہیں سکتی، ہم نے ان طعنوں اور الزام کو غلط ثابت کرنا ہے ۔


وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ قصور کے واقعے پر ہر پاکستانی کا دل رنجیدہ ہے ، اس واقعے کے ملزم کی گرفتاری کیلیے بھرپور کوششیں جاری ہیں اور ایسے واقعات کے تدارک کیلیے بھی اقدامات کیے جارہے ہیں۔ اس افسوسناک واقعے کواپنی سیاست کا ذریعہ نہیں بنانا چاہیے بلکہ آئیں انتخابات کی تیاری کریں اور پھر پتہ چلے گا کہ کون کتنے پانی میں ہے۔ معصوم بچی کی ہلاکت اور گھناؤنے جرم پر سیاست نہ چمکائی جائے، اگرکچھ کارکردگی ہے تووہ دکھائیں، معصوم بچی کی ہلاکت کواپنی سیاست کی بنیاد نہ بنایا جائے۔


احسن اقبال نے کہاکہ جہاں تک میری معلومات ہیں، بھارتی آرمی چیف نے حملے کی دھمکی نہیں دی لیکن انکا بیان غیرذمے دارانہ ہے۔ ایٹمی قوت کی حامل قوتیں بہت ذمے دار ہوتی ہیں اور دنیا توقع رکھتی ہے کہ ایٹمی طاقتیں بہت ذمے داری کا مظاہرہ کریںگی۔ بھارتی آرمی چیف کے بیان سے ثابت ہو گیا ہے کہ بھارت غیرذمے دار ایٹمی ملک ہے اوراسکی نیوکلیئر سپلائر گروپ میں شمولیت یا کسی اور حیثیت میں مزید شکوک و شبہات حائل ہوئے ہیں۔


وفاقی وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ اور بھارتی آرمی چیف کے بیانات بیرونی سطح پر پاکستان پر دباؤ بڑھانے کی کوشش ہے، جب خارجہ محاذ پر ایسی کوششیں ہوں توکوشش ہونی چاہیے اور حالا ت کا تقاضا بھی ہے کہ اندرونی محاذ پر اتحادکو قائم کیا جائے لیکن جو لوگ پاکستانی قوم میں تقسیم پیداکرنا چاہتے ہیں، اندرونی استحکام کو نقصان پہنچانا چاہے ہیں وہ بتائیں وہ کس کاکام آسان کر رہے ہیں ۔ بیرونی دشمن چاہتے ہیں کہ پاکستان کمزور ہو اسکے جواب میں اپوزیشن کے رہنما دھرنے اور احتجاج کر کے کس کاکام آسان کریں گے۔


احسن اقبال کا کہنا تھا کہ اس وقت ملک کو اتحاد کی ضرورت ہے، فوجی قیادت، معزز ججز اور سیاستدانوں پر ذمہ داری ہے کہ سب مل کر آگے بڑھیں۔ انھوں نے کہاکہ نوازشریف کی نا اہلی کا عدالتی فیصلہ ملک کیلئے مہنگا ترین فیصلہ ثابت ہوا اور صرف سٹاک ایکسچینج میں 16ارب ڈالرکا نقصان دیکھا گیا۔ زرداری دور میں میڈیا ہر وقت کروڑوں،اربوںکے کرپشن کے اسکینڈلزکی خبریں دیتا تھا لیکن آج اربوں کے ترقیاتی منصوبے شروع ہونے اورمکمل ہونے کی خبریں آرہی ہیں۔


وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم چیف جسٹس آف پاکستان کا احترام کرتے ہیں،آئین میں ہرادارے کودائرہ کار فراہم کر دیاگیا ہے، ہر ادارہ دائر ے میں رہ کرکام کرے توکوئی مسئلہ نہیں ہوتا۔ بنیادی مسئلہ یہی ہے کہ ہر کوئی اپناکام چھوڑکر دوسرے پر نظر رکھتا ہے اورکام کرنا چاہتا ہے۔ جب ہیجان کی کیفیت ہوگی اورجمہوری حکومتوںکو بقاء کی جنگ میں الجھاکر رکھا جائیگا تو جمہوریت کیسے مستحکم ہوگی۔ جب سینیٹ کے انتخابات میں صرف دو ماہ باقی رہ گئے ہیں ایسے میںکوئی بھی شخص انکے انعقاد کے حوالے سے قطعی یقین سے نہیںکہہ سکتا تو پھر ایسے میںکیا اصلاح ہوگی۔ جمہوری عمل پر ہر وقت بے یقینی کی تلوار لٹکنے کی کیفیت ختم ہونی چاہیے۔


احسن اقبال نے کہاکہ عمران خان سیاسی موت مرکر تاریخ کا حصہ ہوگئے انکو ڈسکس کرنا بند کر دینا چاہیے، انھوں نے منفی سیاست سے ثابت کیاکہ ملکی مسائل حل نہیںکر سکتا، جس نے ایک بلدیاتی سسٹم تک نہیں چلایا ملک کیسے چلاسکتا ہے، عمران خان ایک اناڑی ہیں ملکی مسائل حل کرنا انکے بس میں نہیں۔ ادھروزیرداخلہ احسن اقبال عمان پہنچ گئے ہیں، وہ اپنے دورے کے دوران وزیرداخلہ عمان کے مفتی اعظم، عمانی وزراء اورپاکستانی کمیونٹی سے بھی ملاقاتیں کریںگے۔


 

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں