ڈی جی سول ایوی ایشن کی برطرفی نہ ہونے پر فضائی آپریشن بند کرنے کی دھمکی
سول ایوی ایشن کلب میں اجلاس،برطرفی کے لیے باقاعدہ قرارداد منظور۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران کا ڈائریکٹرجنرل عاصم سلیمان کی برطرفی کا مطالبہ پھر سنگین صورت اختیار کرگیا، ایئر ٹریفک کنٹرولرز نے فضائی آپریشن بند کرنے کی دھمکی دے دی۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران اور یونین نے کئی روز کی خاموشی کے بعد دوبارہ احتجاج کا راستہ اختیار کرلیا،ایئر ٹریفک کنٹرولر گلڈ کے صدر جاوید حمید کا کہنا تھاکہ ایئرٹریفک اب تک فعال ہے ،ڈی جی کی برطرفی کے معاملے پرسنجیدگی نہ دکھائی گئی تو راست اقدام اٹھانے پرمجبورجائیں گے۔
سول ایوی ایشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے سول ایوی ایشن کلب لان میں ایک ہنگامی اجلاس بھی منعقدکیا گیا جس میں ایکشن کمیٹی کی جانب سے متفقہ قرار داد منظور کی گئی کہ تمام ملازمین 15 جنوری سے سیاہ پٹیاں باندھ کر ڈیوٹی پرآئیں گے جبکہ ایڈیشنل ڈی جی اوسید الرحمن عثمانی کو ان کے محکمے میں واپس بھیجنے کی قرارداد کوبھی منظورکیاگیا۔
اجلاس میں ایڈیشنل ڈائریکٹرز ڈپٹی ڈائریکٹرز ایڈیشنل ڈائریکٹرز اور افسران کی بڑی تعداد شریک ہوئی،سول ایوی ایشن سی بی اے کے چیئر مین راؤ محمد اسلم کا کہنا تھا کہ مشیر ہوا بازی نے دس روز قبل ڈی جی کو ہٹانے کا وعدہ کیا تھا جسے پورا نہیں کیا گیا،تحریک کے دوران کسی ملازم کو نقصان پہنچا تو اس کے ذمے دار ڈی جی ہوں گے،عاصم سلیمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ بن چکے ہیں ، حکومت پاکستان کو کہتے ہیں ہمارا صبر نہ آزمایا جائے ،سول ایوی ایشن کو عاصم سلیمان کی وجہ سے نقصان پہنچ رہا ہے۔
صدر اکائی یونین ایاز بٹ کاکہنا تھا کہ ڈی جی سول ایوی ایشن عاصم سلیمان نے غیر قانونی بھرتیاں کیں اور غیرقانونی ٹھیکے دیے جن کو عدالت لے کر جائیں گے ،اگر پیر کے روز ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن عاصم۔سلیمان نے ہیڈ کوارٹر میں آنے کی کوشش کی تو مسائل کے وہ خود ذمے دار ہوں گے۔ گو ڈی جی گو تحریک کو ملک بھر میں لے کر جائیں گے۔
ملازمین کا کہنا تھا ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 800 سے زائد افسران اور ملازمین نے ان کے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیا ہے،ابھی تک مشیر ہوا بازی مہتاب عباسی کے وعدے پر احتجاج کو محدود رکھا گیا ہے مگر اب برداشت سے باہر ہے، اور اجلاس میں ڈی جی کو ہٹانے کی قرارداد منظور کی گئی۔
اجلاس کے بعد افسران کی بڑی تعداد نے کراچی پریس کلب کے باہر آصم سلیمان کی برطرفی کے حوالے سے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا،قبل ازیں مشاورتی اجلاس کے اختتام پر ڈائریکٹر ایچ آر سمیر سعید نے سول ایوی ایشن میں فوری ریفرنڈم جبکہ ملازمین کو 20 فیصد الاؤنس دینے کا بھی اعلان کیا۔
دوسری جانب ترجمان جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے اتوار کو مشاورتی اجلاس اور احتجاجی مظاہرے کے بعد مشیر ہوابازی نے انھیں منگل کو دوبارہ ملاقات کے لیے بلوالیا ہے۔
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے افسران اور یونین نے کئی روز کی خاموشی کے بعد دوبارہ احتجاج کا راستہ اختیار کرلیا،ایئر ٹریفک کنٹرولر گلڈ کے صدر جاوید حمید کا کہنا تھاکہ ایئرٹریفک اب تک فعال ہے ،ڈی جی کی برطرفی کے معاملے پرسنجیدگی نہ دکھائی گئی تو راست اقدام اٹھانے پرمجبورجائیں گے۔
سول ایوی ایشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی جانب سے سول ایوی ایشن کلب لان میں ایک ہنگامی اجلاس بھی منعقدکیا گیا جس میں ایکشن کمیٹی کی جانب سے متفقہ قرار داد منظور کی گئی کہ تمام ملازمین 15 جنوری سے سیاہ پٹیاں باندھ کر ڈیوٹی پرآئیں گے جبکہ ایڈیشنل ڈی جی اوسید الرحمن عثمانی کو ان کے محکمے میں واپس بھیجنے کی قرارداد کوبھی منظورکیاگیا۔
اجلاس میں ایڈیشنل ڈائریکٹرز ڈپٹی ڈائریکٹرز ایڈیشنل ڈائریکٹرز اور افسران کی بڑی تعداد شریک ہوئی،سول ایوی ایشن سی بی اے کے چیئر مین راؤ محمد اسلم کا کہنا تھا کہ مشیر ہوا بازی نے دس روز قبل ڈی جی کو ہٹانے کا وعدہ کیا تھا جسے پورا نہیں کیا گیا،تحریک کے دوران کسی ملازم کو نقصان پہنچا تو اس کے ذمے دار ڈی جی ہوں گے،عاصم سلیمان سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ بن چکے ہیں ، حکومت پاکستان کو کہتے ہیں ہمارا صبر نہ آزمایا جائے ،سول ایوی ایشن کو عاصم سلیمان کی وجہ سے نقصان پہنچ رہا ہے۔
صدر اکائی یونین ایاز بٹ کاکہنا تھا کہ ڈی جی سول ایوی ایشن عاصم سلیمان نے غیر قانونی بھرتیاں کیں اور غیرقانونی ٹھیکے دیے جن کو عدالت لے کر جائیں گے ،اگر پیر کے روز ڈائریکٹر جنرل سول ایوی ایشن عاصم۔سلیمان نے ہیڈ کوارٹر میں آنے کی کوشش کی تو مسائل کے وہ خود ذمے دار ہوں گے۔ گو ڈی جی گو تحریک کو ملک بھر میں لے کر جائیں گے۔
ملازمین کا کہنا تھا ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے 800 سے زائد افسران اور ملازمین نے ان کے ساتھ کام کرنے سے انکار کردیا ہے،ابھی تک مشیر ہوا بازی مہتاب عباسی کے وعدے پر احتجاج کو محدود رکھا گیا ہے مگر اب برداشت سے باہر ہے، اور اجلاس میں ڈی جی کو ہٹانے کی قرارداد منظور کی گئی۔
اجلاس کے بعد افسران کی بڑی تعداد نے کراچی پریس کلب کے باہر آصم سلیمان کی برطرفی کے حوالے سے احتجاجی مظاہرہ بھی کیا،قبل ازیں مشاورتی اجلاس کے اختتام پر ڈائریکٹر ایچ آر سمیر سعید نے سول ایوی ایشن میں فوری ریفرنڈم جبکہ ملازمین کو 20 فیصد الاؤنس دینے کا بھی اعلان کیا۔
دوسری جانب ترجمان جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا کہنا ہے اتوار کو مشاورتی اجلاس اور احتجاجی مظاہرے کے بعد مشیر ہوابازی نے انھیں منگل کو دوبارہ ملاقات کے لیے بلوالیا ہے۔