لاپتہ شہریوں کے اہلخانہ کے موقف پر مبنی مقدمہ درج کرنیکا حکم

لانڈھی کے لاپتہ شہری کے متعلق واضح جواب نہ ملنے پرایس ایس پی ملیر کو ذاتی طور پر 13اگست کو طلب کرلیا گیا


Staff Reporter August 08, 2012
لانڈھی کے لاپتہ شہری کے متعلق واضح جواب نہ ملنے پرایس ایس پی ملیر کو ذاتی طور پر 13اگست کو طلب کرلیا گیا۔ فوٹو ایکسپریس

AHMEDABAD: سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس شاہدانور باجوہ کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے پاک کالونی کے دو لاپتہ نوجوانوں کے اہل خانہ کو نامزد ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرانے کی اجازت دے دی ہے ،عدالت نے پاک کالونی پولیس کو ہدایت کی ہے کہ اہل خانہ کی درخواست کے مطابق مقدمہ درج کیا جائے۔

ایس ایچ او پاک کالونی کی جانب سے عدالت کوبتایا گیا کہ 12جولائی2012کو جے آئی ٹی کا اجلاس ہوا جس کے بعد انھیں ہدایت کی گئی تھی کہ لاپتہ نوجوانوں کے اہل خانہ کی درخواست پر مقدمہ درج کیا جائے، درخواست گزار محمد سلیم5اگست کو تھانے آئے مگر انھوں نے کوئی تحریری درخواست نہیں دی، مقدمہ درج کرنے کیلیے تحریری درخواست دینا لازم ہے، عدالت نے درخواست گزار کو تحریری درخواست دینے کی ہدایت کرتے ہوئے 27اگست تک سماعت ملتوی کردی، درخواست گزاروںمسمات خان بی بی اورمحمد سلیم کی جانب سے محمد فاروق ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔

قبل ازیں اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ(ایس آئی یو)اور ایس ایچ او پاک کالونی کی جانب سے عدالت کو بتایاگیاتھا کہ انھوں نے لاپتہ نوجوانوں دلاور اور سلیم کو حراست میں لیا اور نہ ہی دونوں نوجوان انھیں مطلوب ہیں، چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ نے فیوچرکالونی لانڈھی کے رہائشی مسمات ریحانہ بی بی کے بیٹے عمران کی گمشدگی کے متعلق جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم تشکیل دیے جانے کے متعلق واضح جواب نہ ملنے پر ایس ایس پی ملیر کو ذاتی طور پر 13اگست کو طلب کرلیا۔

درخواست گزار کے وکیل منصف جان ایڈووکیٹ نے نشاندہی کی کہ اس عدالت نے 17جولائی کو جے آئی ٹی تشکیل دینے کی ہدایت کی تھی تاہم آئندہ سماعت پر ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل سندھ نے مہلت طلب کی تاکہ وہ متعلقہ محکموں سے اس بارے میں پتہ کرسکیں لیکن وہ منگل کو بھی مہلت طلب کررہے ہیں، مسمات ریحانہ کے مطابق اس کے بیٹے کو قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے حراست میں لیا ہوا ہے لیکن ابھی تک کسی عدالت میں پیش نہیں کیا گیا،علاوہ ازیں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی جانب سے دودھ کی خوردہ قیمت فی لٹر 70روپے مقرر کردی گئی ہے اور اس سلسلے میں نوٹیفکیشن بھی جاری کیا جاچکا ہے۔

یہ بات منگل کو اسسٹنٹ کمشنر کامران شمشاد نے سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں دو رکنی بینچ کو بتائی، فاضل بینچ نے ان کے بیان کے بعد دودھ کی قیمتوں کے تعین سے متعلق درخواست کی سماعت ملتوی کردی،سندھ ہائیکورٹ کے جسٹس صادق حسین بھٹی پر مشتمل سنگل بینچ نے دوارب روپے سے زائد کی خوردبرد میں ملوث سابق صدر نیشنل بینک سید علی رضااور دیگر عہدیداروں ڈاکٹرابرار،امام بخش اور مسعودکریم بخش کی ضمانت قبل از گرفتاری میں 30اگست تک توسیع کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں