سی ڈی سی ’ شعبہ بیمہ‘ کیلیے انفارمیشن ڈیٹا بیس بنائے گی

لائف انشورنس اور تکافل کمپنیوں کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کردیے۔


Business Reporter March 23, 2013
سینٹرلائزڈ انفارمیشن شئیرنگ سلوشن سسٹم کے قیام کا مقصد شفافیت کو فروغ دینا ہے۔ فوٹو : ایکسپریس

سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کی معاونت سے بیمہ کمپنیوں کے لیے سینٹرلائزڈ انفارمیشن شئیرنگ سلوشن سسٹم قائم کرنے کی غرض سے سینٹرل ڈپازٹری کمپنی آف پاکستان (سی ڈی سی)، لائف انشورنس اور تکافل کمپنیوں کے درمیان ایک اہم مفاہمتی یادداشت پر دستخط کر دیے گئے ہیں۔

مفاہمتی یادداشت کے تحت سینٹرل ڈپازٹری کمپنی لائف انشورنس اور تکافل کمپنیوں کے ایجنٹوں اور پالیسی ہولڈرز سے متعلق سینٹرلائزڈ انفارمیشن شئیرنگ سلوشن سسٹم قائم کرے گی اورایم اویو پر دستخط کرنے والی تمام انشورنس کمپنیوں کو اس اہم انفارمیشن ڈیٹا بیس تک رسائی ہوگی، انشورنس سیکٹر کیلیے انفارمیشن شئیرنگ سینٹر کا قیام ایس ای سی پی کی اصلاحات کا حصہ ہے جن کا مقصد انشورنس کے شعبے میں جدید انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کو بڑھانا اور شفافیت ہے۔

8

ایم اویوپر اسٹیٹ لائف کارپوریشن آف پاکستان، ای ایف یو انشورنس، جوبلی لائف انشورنس کمپنی، میٹ لائف الیکو انشورنس، آدم جی انشورنس کمپنی، ایسٹ ویسٹ لائف انشورنس، پاک قطر تکافل کمپنی اور داؤد فیملی تکافل کمپنی نے دستخط کیے، یہ اقدام انشورنس سیکٹر میں اصلاحات متعارف کرانے کے لیے قائم کمیٹی کی سفارش پر کیا جا رہا ہے جس کا مقصدبیمہ کی اقساط اور منافع کی ادائیگیوں میں شفافیت قائم کرنا اور بوگس انشورنس کلیم کی روک تھام کرنا ہے۔

سی ڈی سی کے دفتر میں منعقدہ تقریب میں سیکیورٹیز اینڈ ایکس چینج کمیشن آف پاکستان کے کمشنر انشورنس ڈویزن محمد آصف عارف، سینٹرل ڈپازٹری کمپنی کے چیف ایگزیکٹو محمد حنیف جھکورااوراسٹیٹ لائف انشورنس کارپوریشن کے چیئرمین شاہد عزیز صدیقی بھی موجود تھے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |