’دارچینی‘ صدیوں سے آزمودہ ایک بہترین جڑی بوٹی
دارچینی کا مزاج گرم اور خشک ہوتا ہے؛ کھانوں کو لذیذ بنانے میں اس کا کوئی ثانی نہیں
KARACHI:
دنیا میں پائے جانے والے درختوں کی ایک قسم جنس دارچینی (Cinnamomum) کہلاتی ہے اور انہی درختوں کی چھال کو 'دارچینی' (Cinnamon) کہا جاتا ہے۔
دارچینی ذائقے کے لحاظ سے شیریں لیکن زبان پر چبھنے والی ہوتی ہے۔ اس کی رنگت ہلکی سیاہی مائل ہوتی ہے اور یہ زیادہ تر ہندوستان، سری لنکا اور چین میں کاشت کی جاتی ہے۔ اس کی مختلف اقسام ہیں جو اپنی جسامت اور رنگت کے لحاظ سے ایک دوسرے سے ذرا مختلف ہوتی ہیں۔ جدید تحقیق سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ عمومی امراض کے علاوہ دارچینی سے شوگر کے مریضوں کو بھی بہت فائدہ ہوتا ہے، جس کےلیے روزانہ صرف چند گرام دارچینی کا سفوف باقاعدگی سے استعمال کرنا کافی رہتا ہے۔
بعض علاقوں میں یہ خودرو (از خود اگنے والی) بھی ہوتی ہے۔ ہمارے ہاں سری لنکا اور چین کی بہترین دارچینی استعمال کی جاتی ہے جو خوشبو کے لحاظ سے بھی منفرد ہوتی ہے۔
دارچینی کا مزاج گرم اور خشک ہوتا ہے جبکہ کھانوں کو لذیذ بنانے میں اس کا کوئی ثانی نہیں۔ جس کھانے میں دارچینی استعمال کی جائے وہ نہ صرف ذائقہ دار بلکہ خوشبودار بھی ہوجاتا ہے۔ دارچینی کا کھانوں میں استعمال اس بات کی ضمانت ہے کہ آپ صحت مند رہیں گے کیونکہ یہ بہت سی بیماریوں میں بے حد مفید ہے۔
اس کا ایک بڑا مگر غیر معروف فائدہ یہ ہے کہ اسے کھانوں میں استعمال کرنے سے کھانے خراب ہونے سے بچ جاتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے استعمال سے کھانوں میں کئی قسم کے جراثیم (بیکٹیریا) کی افزائش میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ دارچینی کے چند فوائد درج ذیل ہیں:
دار چینی کا شہد کے ساتھ استعمال بہت مفید ہے جس سے قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے، یہ نزلہ زکام اور متلی میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
کھانسی اور دمہ کی شکایت کی صورت میں دارچینی کا سفوف شہد کے ساتھ استعمال کرنے سے افاقہ ہوتا ہے۔ اگر الرجی کے باعث چھینکیں آنے لگیں تو دارچینی کے استعمال سے ٹھیک ہوجاتی ہیں۔
دارچینی معدے کی خرابیوں کا ازالہ کرتی ہے۔ جن لوگوں کو بدہضمی کی شکایت ہو وہ باقاعدگی سے دارچینی کا استعمال کریں کیوں دارچینی ہماری آنتوں اور معدے پر گراں نہیں گزرتی اور جلد ہضم ہوجاتی ہے۔ پیٹ پھولنے میں اس کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے۔ ایسے خواتین و حضرات جنہیں بھوک نہ لگتی ہو، وہ دارچینی کا باقاعدہ استعمال شروع کریں۔ اگر دودھ ہضم نہ ہوتا ہو تو ایک لیٹر دودھ میں دو سے تین گرام دارچینی ملا کر استعمال کیجیے، دودھ ہضم ہوجائے گا۔
امراض قلب میں دارچینی کا استعمال مفید ہے۔ یہ ہمارے جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو نارمل رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے اور شریانوں میں خون جمنے سے روکتی ہے۔
دانت کے درد کی صورت میں اگر دارچینی کا تیل (روغنِ دارچینی) روئی میں لگا کر درد والی جگہ پر رکھا جائے تو افاقہ ہوتا ہے۔
سر کے درد میں دارچینی کا لیپ ماتھے پر لگانا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے بالخصوص جب سردیوں میں دردِ سر کی شکایت ہو تو یہ عمل ضرور کریں۔
تحریر: عالیہ افضل
دنیا میں پائے جانے والے درختوں کی ایک قسم جنس دارچینی (Cinnamomum) کہلاتی ہے اور انہی درختوں کی چھال کو 'دارچینی' (Cinnamon) کہا جاتا ہے۔
دارچینی ذائقے کے لحاظ سے شیریں لیکن زبان پر چبھنے والی ہوتی ہے۔ اس کی رنگت ہلکی سیاہی مائل ہوتی ہے اور یہ زیادہ تر ہندوستان، سری لنکا اور چین میں کاشت کی جاتی ہے۔ اس کی مختلف اقسام ہیں جو اپنی جسامت اور رنگت کے لحاظ سے ایک دوسرے سے ذرا مختلف ہوتی ہیں۔ جدید تحقیق سے یہ ثابت ہوچکا ہے کہ عمومی امراض کے علاوہ دارچینی سے شوگر کے مریضوں کو بھی بہت فائدہ ہوتا ہے، جس کےلیے روزانہ صرف چند گرام دارچینی کا سفوف باقاعدگی سے استعمال کرنا کافی رہتا ہے۔
بعض علاقوں میں یہ خودرو (از خود اگنے والی) بھی ہوتی ہے۔ ہمارے ہاں سری لنکا اور چین کی بہترین دارچینی استعمال کی جاتی ہے جو خوشبو کے لحاظ سے بھی منفرد ہوتی ہے۔
دارچینی کا مزاج گرم اور خشک ہوتا ہے جبکہ کھانوں کو لذیذ بنانے میں اس کا کوئی ثانی نہیں۔ جس کھانے میں دارچینی استعمال کی جائے وہ نہ صرف ذائقہ دار بلکہ خوشبودار بھی ہوجاتا ہے۔ دارچینی کا کھانوں میں استعمال اس بات کی ضمانت ہے کہ آپ صحت مند رہیں گے کیونکہ یہ بہت سی بیماریوں میں بے حد مفید ہے۔
اس کا ایک بڑا مگر غیر معروف فائدہ یہ ہے کہ اسے کھانوں میں استعمال کرنے سے کھانے خراب ہونے سے بچ جاتے ہیں جس کی وجہ یہ ہے کہ اس کے استعمال سے کھانوں میں کئی قسم کے جراثیم (بیکٹیریا) کی افزائش میں کمی واقع ہوجاتی ہے۔ دارچینی کے چند فوائد درج ذیل ہیں:
سینے کے امراض میں مفید
دار چینی کا شہد کے ساتھ استعمال بہت مفید ہے جس سے قوت مدافعت میں بھی اضافہ ہوتا ہے، یہ نزلہ زکام اور متلی میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔
کھانسی اور دمہ کی شکایت کی صورت میں دارچینی کا سفوف شہد کے ساتھ استعمال کرنے سے افاقہ ہوتا ہے۔ اگر الرجی کے باعث چھینکیں آنے لگیں تو دارچینی کے استعمال سے ٹھیک ہوجاتی ہیں۔
بدہضمی کا خاتمہ
دارچینی معدے کی خرابیوں کا ازالہ کرتی ہے۔ جن لوگوں کو بدہضمی کی شکایت ہو وہ باقاعدگی سے دارچینی کا استعمال کریں کیوں دارچینی ہماری آنتوں اور معدے پر گراں نہیں گزرتی اور جلد ہضم ہوجاتی ہے۔ پیٹ پھولنے میں اس کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے۔ ایسے خواتین و حضرات جنہیں بھوک نہ لگتی ہو، وہ دارچینی کا باقاعدہ استعمال شروع کریں۔ اگر دودھ ہضم نہ ہوتا ہو تو ایک لیٹر دودھ میں دو سے تین گرام دارچینی ملا کر استعمال کیجیے، دودھ ہضم ہوجائے گا۔
دل اور شریانوں کےلیے فائدہ مند
امراض قلب میں دارچینی کا استعمال مفید ہے۔ یہ ہمارے جسم میں کولیسٹرول کی سطح کو نارمل رکھنے میں مددگار ثابت ہوتی ہے اور شریانوں میں خون جمنے سے روکتی ہے۔
دانت کے درد میں افاقہ
دانت کے درد کی صورت میں اگر دارچینی کا تیل (روغنِ دارچینی) روئی میں لگا کر درد والی جگہ پر رکھا جائے تو افاقہ ہوتا ہے۔
دردِ سر دور کرے
سر کے درد میں دارچینی کا لیپ ماتھے پر لگانا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے بالخصوص جب سردیوں میں دردِ سر کی شکایت ہو تو یہ عمل ضرور کریں۔
تحریر: عالیہ افضل