عمران خان کو صادق و امین قرار دینے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر
عمران خان نے عدالت کے روبرو جھوٹ بولا اس لئے وہ آئین کے آرٹیکل 62 ون (ایف) پر پورا نہیں اترتے، درخواست میں موقف
PESHAWAR:
مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے عمران خان کو سپریم کورٹ کی جانب سے صادق و امین قرار دینے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے عمران خان کو صادق و امین قرار دینے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کر دی ہے۔ درخواست میں عمران خان کو فریق بنایا گیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: عمران خان نااہلی سے بچ گئے
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہےکہ عمران خان نے بنی گالہ میں اپنی اہلیہ کے نام جائیداد بے نامی خریدی۔ انہوں نے جمائمہ سے لیا گیا قرض تسلیم کیا لیکن اس قرض کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا، آف شور کمپنی عمران خان کا اثاثہ تھا لیکن انہوں نے اسے بھی کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا، عمران خان نے عدالت کے روبرو جھوٹ بولا، وہ آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف پر پورا نہیں اترتے۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت کے دوران بھی عمران کے کنڈیکٹ کو نہیں دیکھا۔ اس لئے عمران خان کو صادق و امین قرار دینے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے 5 سال کے اکاؤنٹ چیک کرنے کا حکم بھی کالعدم قرار دیا جائے۔
حنیف عباسی کی جانب سے دائر درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کے پارٹی فنڈنگ کے حوالے سے سرٹیفکیٹس کو جھوٹا قراردیا جائے، وفاقی حکومت کو پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ پر کارروائی کا حکم دیا جائے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نااہل ہوجاتا تب بھی شریف مافیا کا پیچھا نہیں چھوڑتا
واضح رہے کہ حنیف عباسی نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں، عدالت نے طویل سماعتوں کے بعد جہانگیر ترین کو نااہل جب کہ عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے عمران خان کو سپریم کورٹ کی جانب سے صادق و امین قرار دینے کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کردی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے عمران خان کو صادق و امین قرار دینے کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کر دی ہے۔ درخواست میں عمران خان کو فریق بنایا گیا ہے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: عمران خان نااہلی سے بچ گئے
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہےکہ عمران خان نے بنی گالہ میں اپنی اہلیہ کے نام جائیداد بے نامی خریدی۔ انہوں نے جمائمہ سے لیا گیا قرض تسلیم کیا لیکن اس قرض کو کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا، آف شور کمپنی عمران خان کا اثاثہ تھا لیکن انہوں نے اسے بھی کاغذات نامزدگی میں ظاہر نہیں کیا، عمران خان نے عدالت کے روبرو جھوٹ بولا، وہ آئین کے آرٹیکل 62 ون ایف پر پورا نہیں اترتے۔ عدالت نے مقدمے کی سماعت کے دوران بھی عمران کے کنڈیکٹ کو نہیں دیکھا۔ اس لئے عمران خان کو صادق و امین قرار دینے کے فیصلے پر نظرثانی کی جائے اور الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کے 5 سال کے اکاؤنٹ چیک کرنے کا حکم بھی کالعدم قرار دیا جائے۔
حنیف عباسی کی جانب سے دائر درخواست میں سپریم کورٹ سے استدعا کی گئی ہے کہ عمران خان کے پارٹی فنڈنگ کے حوالے سے سرٹیفکیٹس کو جھوٹا قراردیا جائے، وفاقی حکومت کو پی ٹی آئی کے خلاف فارن فنڈنگ پر کارروائی کا حکم دیا جائے۔
اس خبرکوبھی پڑھیں: نااہل ہوجاتا تب بھی شریف مافیا کا پیچھا نہیں چھوڑتا
واضح رہے کہ حنیف عباسی نے عمران خان اور جہانگیر ترین کی نااہلی کے لیے سپریم کورٹ میں درخواستیں دائر کی تھیں، عدالت نے طویل سماعتوں کے بعد جہانگیر ترین کو نااہل جب کہ عمران خان کو صادق اور امین قرار دیا تھا۔