انتخابی ڈیوٹی کیلئے7لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کی خدمات طلب

ایک لاکھ90ہزار سندھ،3لاکھ پنجاب،ایک لاکھ 40ہزار خیبر پختونخواہ,90 ہزار کے ملازمین بلوچستان میں ذمے داریاں سنبھالیں گے


Staff Reporter March 23, 2013
ایک لاکھ90ہزار سندھ،3لاکھ پنجاب ، ایک لاکھ 40ہزار خیبر پختونخواہ اور90 ہزار کے قریب ملازمین بلوچستان میں ذمے داریاں سنبھالیں گے فوٹو: فائل

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے وفاقی اور چاروں صوبائی حکومتوں سے عام انتخابات موقع پر 11مئی کو انتخابی ڈیوٹی کے لیے 7لاکھ سے زائد سرکاری ملازمین کی خدمات طلب کرلی ہیں۔

ذرائع کے مطابق سندھ کے لیے ایک لاکھ90 ہزار، پنجاب کے لیے 3 لاکھ، خیبر پختونخواہ کیلیے ایک لاکھ 40ہزاراور بلوچستان کے لیے90 ہزار کے قریب سرکاری ملازمین کی خدمات طلب کی گئی ہیں۔ ذرائع کے مطابق وفاقی اور چاروں صوبائی الیکشن کمیشن نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو اس حوالے سے خطوط ارسال کرتے ہوئے ان ملازمین کی فہرستیں 10اپریل تک طلب کرلیں۔



الیکشن کمیشن نے ہدایت کی ہے کہ ان ملازمین کی فہرستیں فوری طور پر مرتب کی جائیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 7لاکھ سرکاری ملازمین میں سے2 لاکھ60 ہزار خواتین ملازمین انتخابی ڈیوٹیاں انجام دیں گی۔ ملک بھر میں عام انتخابات کے لیے80 ہزار سے زائد پولنگ اسٹیشن بنائے جائیں گے، جہاں 80 ہزار 600 پریزائیڈنگ افسران ہوں گے۔

ذرائع کے مطابق الیکشن کے لیے4 لاکھ اساتذہ خدمات انجام دیں گے جبکہ باقی ملازمین دیگر محکموں سے لیے جائیں گے۔ ان ملازمین کی تربیت کا عمل15 اپریل سے شروع کیا جائے گاجو30 اپریل تک مکمل کرلیا جائیگا۔ تربیتی عمل مختلف مرحلوں میں مکمل کیا جائے گاجس کیلیے الیکشن کمیشن شیڈول مرتب کررہا ہے۔ اس شیڈول کا باقاعدہ اعلان12 اپریل تک کردیا جائیگا۔ ان ملازمین کو پولنگ اسٹیشنوں پر پریزائیڈنگ افسران، اسسٹنٹ پریزائیڈنگ افسران اور پولنگ افسران تعینات کیا جائیگا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں