شاہ زیب کیسگواہ پیش نہ کرنے پرتفتیشی افسرکوتوہین عدالت نوٹس
پیرکوجواب طلب،گواہ محمد علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری،گرفتارکرکے پیش کرنیکا حکم
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت کے جج غلام مصطفی میمن نے شاہ زیب قتل کیس میں گواہ کوعدالت میں پیش نہ کرنے پر مقدمے کے تفتیشی افسر کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کردیا اورگواہ محمد علی کو عدالتی حکم عدولی پرگرفتارکرنے کا حکم دیا ہے۔
گزشتہ سماعت کے دوران وکیل صفائی نے تحریری استدعا کی تھی کہ استغاثہ کے ان گواہوں کے بیانات ایک ساتھ قلمبند کیے جائیں جن کے بیانات ایک جیسے ہوں۔ عدالت نے وکیل صفائی کی استدعا منظورکرتے ہوئے عدالت میں موجود شہریاراور محمد علی عامر کو بیانات قلمبندکرانے کاحکم دیااس موقع پرشہریار نے اپنی طبعیت کی ناسازی ظاہر کی تھی جس پرعدالت نے دونوں گواہوں کوجمعے کوعدالت میں پیش ہونے کے لیے پابند کیا تھا اور مقدمے کے تفتیش افسر کوان کی حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایات کی تھی۔
تاہم جمعے کوگواہ محمد علی عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پرفاضل عدالت نے تفتیشی افسر پر شدید برہمی کا اظہارکیا اورکہا کہ انھوں نے عدالتی احکامات نظرانداز کردیے ۔
فاضل عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے پیرکو جواب طلب کرلیا اور گواہ محمد علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے اسے گرفتار کرکے 25مارچ کوعدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
فاضل عدالت نے گواہ شہریار، سب انسپکٹر نصراﷲ کو بھی پیر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا سماعت کے موقع پر وکیل سرکار نے گواہ امانت علی کو گواہوں کی فہرست سے خارج کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ گواہ کا بیان سے استغاثہ کو کوئی فرق اور نہ کوئی سپورٹ حاصل ہوگی، فاضل عدالت نے سماعت 25مارچ تک ملتوی کردی ، جمعے کو مقدمے کی سماعت کے موقع پر نامزد ملزمان شاہ رخ جتوئی ، سراج تالپور ، سجاد تالپور اور غلام مرتضٰی لاشاری کو جیل حکام کی جانب سے عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔
گزشتہ سماعت کے دوران وکیل صفائی نے تحریری استدعا کی تھی کہ استغاثہ کے ان گواہوں کے بیانات ایک ساتھ قلمبند کیے جائیں جن کے بیانات ایک جیسے ہوں۔ عدالت نے وکیل صفائی کی استدعا منظورکرتے ہوئے عدالت میں موجود شہریاراور محمد علی عامر کو بیانات قلمبندکرانے کاحکم دیااس موقع پرشہریار نے اپنی طبعیت کی ناسازی ظاہر کی تھی جس پرعدالت نے دونوں گواہوں کوجمعے کوعدالت میں پیش ہونے کے لیے پابند کیا تھا اور مقدمے کے تفتیش افسر کوان کی حاضری کو یقینی بنانے کی ہدایات کی تھی۔
تاہم جمعے کوگواہ محمد علی عدالت میں پیش نہیں ہوئے جس پرفاضل عدالت نے تفتیشی افسر پر شدید برہمی کا اظہارکیا اورکہا کہ انھوں نے عدالتی احکامات نظرانداز کردیے ۔
فاضل عدالت نے توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے ان سے پیرکو جواب طلب کرلیا اور گواہ محمد علی کے ناقابل ضمانت وارنٹ جاری کرتے ہوئے اسے گرفتار کرکے 25مارچ کوعدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا ہے۔
فاضل عدالت نے گواہ شہریار، سب انسپکٹر نصراﷲ کو بھی پیر کو عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا سماعت کے موقع پر وکیل سرکار نے گواہ امانت علی کو گواہوں کی فہرست سے خارج کرتے ہوئے عدالت کو بتایا کہ گواہ کا بیان سے استغاثہ کو کوئی فرق اور نہ کوئی سپورٹ حاصل ہوگی، فاضل عدالت نے سماعت 25مارچ تک ملتوی کردی ، جمعے کو مقدمے کی سماعت کے موقع پر نامزد ملزمان شاہ رخ جتوئی ، سراج تالپور ، سجاد تالپور اور غلام مرتضٰی لاشاری کو جیل حکام کی جانب سے عدالت میں پیش کیا گیا تھا۔