میانمر میں مسلم کش فسادات مزید15افراد ہلاک اور 2مساجد شہید

فسادات تیسرے روز بھی جاری،جلی ہوئی لاشیں سڑکوں پرپڑی رہیں، کئی گھر اورمدارس نذر آتش،8سو سے زائد افراد بے گھر

تھائی لینڈ میں مہاجرکیمپ میں آگ لگنے سے30 افراد ہلاک،برطانیہ، امریکا اور اقوام متحدہ کا تشدد ختم کرنیکا مطالبہ. فوٹو: رائٹرز

میانمر میں جاری فرقہ وارانہ فسادات میں مزید15 افراد ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے۔

مزید2 مساجد کو بھی شہید کردیا گیا ہے،پولیس افسر کے مطابق ہلاکتوں میں اضافے کاخدشہ ہے،ذرائع ابلاغ کے مطابق میانمرکے وسطی شہرمیکتیلا میں فرقہ وارانہ فسادات تیسرے روز بھی جاری رہے۔جس میں اب تک ہلاک ہونے والوں کی تعداد 25 اور زخمیوں کی تعداد55 ہوگئی۔

اے ایف پی کے مطابق جلی ہوئی لاشیں سڑکوں پر پڑی ہیں،فسادات کی وجہ سے 8سو سے زائد افراد بے گھرہوگئے،فرقہ وارانہ فسادات مسلمانوں اور بدھ مت کے پیروکاروں کے درمیان ہورہے ہیں، مظاہرین اب تک 5 مساجد کو شہید ، کئی مدارس اورگھروں کو نذرآتش کر چکے ہیں۔




جمعے کو بھی میانمر کے وسطی علاقے میکتیلا میں مشتعل افراد سڑکوں پر نکل آئے، غیرملکی میڈیا کے مطابق فرقہ وارانہ فسادات اس وقت شروع ہوئے جب منڈالے شہر میں زیورات کی ایک دکان کے مسلمان مالک اورگاہک کے درمیان تکرارجھگڑے کی شکل اختیار کر گئی جس کے بعد سیکڑوں بدھ مت کے ماننے والے اور مسلمان جمع ہوگئے اوران کے درمیان جھڑپ شروع ہو گئی۔

واضح رہے کہ اس سے قبل میانمر کی ریاست راکھین میں ہونے والے فرقہ وارانہ فسادات میں سیکڑوں افراد ہلاک اور لاکھوں بے گھر ہوگئے تھے۔ برطانیہ، امریکا اور اقوام متحدہ نے پرتشدد واقعات کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے،میانمر میں امریکی سفارت خانے سے جاری ایک مختصر بیان میں کہاگیا ہے کہ وہ صورتحال کا بغور جائزہ لے رہے ہیں۔

امریکی سفیرڈیرک مچل نے کہا کہ تشدد اور املاک کے بے پناہ نقصان کی اطلاعات ان کے لیے تشویش کا باعث ہیں۔ ادھر تھائی لینڈ میں میانمرکے مہاجرین کے کیمپ میں آگ لگنے سے 42 افرادہلاک اور بہت سے زخمی ہوگئے ہیں، آگ سے100عارضی گھرجل کر راکھ ہو گئے۔
Load Next Story