شام بشارالاسد 2 ہفتوں بعد منظر عام پر آگئے

حلب میں18افراد مارے گئے،دیرالزورمیں 4 باغی اور6سرکاری فوجی ہلاک،ایک جنرل سمیت مزید 1137 شامی ترکی پہنچ گئے

حلب میں18افراد مارے گئے،دیرالزورمیں 4 باغی اور6سرکاری فوجی ہلاک،ایک جنرل سمیت مزید 1137 شامی ترکی پہنچ گئے

MINGORA:
شام کے صدر بشارالاسد دو ہفتوں کے بعد ٹی وی پر نظرآگئے ہیں جبکہ جھڑپوں کے دوران مزید 68 افراد ہلاک ہوگئے، ذرائع ابلاغ کے مطابق صدر بشارالاسد دو ہفتوں سے زائد کے بعد گزشتہ روز ایرانی وفد سے ملاقات کرتے ہوئے سرکاری ٹی وی پر دکھائے گئے ہیں، بشارالاسد نے کہا ہے کہ وہ سترہ مہینوں سے جاری بغاوت کو ختم اور ملک کو دہشت گردوں سے پاک کردیں گے،

ایران کے سپریم رہنما آیت اللہ خامنہ ای کے اعلی ترین مشیر سعید جلیلی نے منگل کو بشارالاسد سے ملاقات کی ہے، دریں اثناء شام کے دوسرے بڑے شہر حلب میں سرکاری فوج اور باغیوں میں شدید جھڑپیں جاری ہیں جبکہ پورے ملک میں مزید68 افراد مارے گئے ہیں۔ دیر الزور میں جھڑپ کے دوران چار باغی اور چھ سرکاری فوجی مارے گئے، حلب میں بھی 18 افراد ہلاک ہوئے، اسی دوران ایک جنرل سمیت مزید 1137شامی شہری ترکی میں داخل ہوگئے ہیں۔


اے ایف پی کے مطابق پیر کے روز بھی 265 افراد ا مارے گئے تھے،شام میں یرغمال بنائے گئے ایرانی زائرین میں سے تین کو ہلاک کردیا گیا ہے، ایران نے ترکی اور قطر سے اپنے یرغمالیوں کی رہائی کیلیے مدد کی اپیل کی ہے۔ شام میں اقوام متحدہ کے جائزہ مشن کے عارضی سربراہ لیفٹیننٹ جنرل بابکرگے نے کہا ہے کہ ملک میں بڑھتی ہوئی تشدد کی کارروائیاں نہایت افسوسناک ہیں، فریقین باہمی لڑائی کے دوران عام شہریوں کے تحفظ کو یقینی بنائیں۔

آسٹریلیا نے اردن، عراق، ترکی اور لبنان میں پناہ گزین کیمپوں میں مقیم شام کے باشندوں کیلیے اپنی امداد میں اضافہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ روسی ایئر لائنز ایئر فلوٹ نے شام کیلیے اپنی تمام پروازیں منسوخ کر دی ہیں۔ اقوام متحدہ کے مطابق شام میں متاثرین کو کثیر تعداد میں ادویات کی ضرورت ہے۔ امریکی وزیر خارجہ ہلیری کلنٹن نے کہا ہے کہ دنیا کو شام میں اقتدار کی پرامن منتقلی کے بارے میں سوچنا چاہیے۔

Recommended Stories

Load Next Story