کابل میں ہوٹل پر دہشت گردوں کا حملہ 5 افراد ہلاک
افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نے عمارت کوکلئیر قرار دے دیا
CAIRO:
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں انٹرنیشنل ہوٹل پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک جب کہ 8 زخمی ہوگئے۔
افغان وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ رات 4 دہشت گردوں نے انٹرنیشنل ہوٹل میں داخل ہوکر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے جب کہ حملہ آوروں نے ہوٹل کے ایک حصے کو آگ بھی لگا دی، واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے ہوٹل کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا۔
افغان سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف رات بھر آپریشن جاری رہا جس میں چاروں حملہ آور ہلاک ہوگئے، دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 8 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، آپریشن کے دوران 126 افراد کو ہوٹل سے بحفاظت نکال لیا گیا جن میں 41 غیرملکی بھی شامل ہیں، افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نے عمارت کوکلئیر قرار دے دیاہے۔
دوسری جانب پاکستان نے کابل انٹر کانٹی نینٹل ہوٹل پر حملے کی شدید مذمت کی ہے جب کہ ترجمان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کسی بھی صورت حال میں قابل قبول نہیں ہے۔ واضح رہے کہ کابل کے اسی ہوٹل کو طالبان نے 2011 میں بھی نشانہ بنایا تھا، اُس حملے میں 9 دہشت گردوں سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔
افغانستان کے دارالحکومت کابل میں انٹرنیشنل ہوٹل پر دہشت گردوں کے حملے کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک جب کہ 8 زخمی ہوگئے۔
افغان وزارت داخلہ کے مطابق گزشتہ رات 4 دہشت گردوں نے انٹرنیشنل ہوٹل میں داخل ہوکر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جس کے نتیجے میں 5 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوگئے جب کہ حملہ آوروں نے ہوٹل کے ایک حصے کو آگ بھی لگا دی، واقعہ کے بعد سیکیورٹی فورسز نے ہوٹل کو گھیرے میں لے کر دہشت گردوں کے خلاف آپریشن شروع کردیا۔
افغان سیکیورٹی فورسز کا دہشت گردوں کے خلاف رات بھر آپریشن جاری رہا جس میں چاروں حملہ آور ہلاک ہوگئے، دہشت گردوں کی فائرنگ کے نتیجے میں 8 افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے، آپریشن کے دوران 126 افراد کو ہوٹل سے بحفاظت نکال لیا گیا جن میں 41 غیرملکی بھی شامل ہیں، افغان وزارت داخلہ کے ترجمان نے عمارت کوکلئیر قرار دے دیاہے۔
دوسری جانب پاکستان نے کابل انٹر کانٹی نینٹل ہوٹل پر حملے کی شدید مذمت کی ہے جب کہ ترجمان وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ دہشت گردی کسی بھی صورت حال میں قابل قبول نہیں ہے۔ واضح رہے کہ کابل کے اسی ہوٹل کو طالبان نے 2011 میں بھی نشانہ بنایا تھا، اُس حملے میں 9 دہشت گردوں سمیت 21 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔