ٹرانزٹ ٹریڈ کوارڈی نیشن اتھارٹی کے اجلاس پرسوالیہ نشان

افغانستان نے نومبر میں آمادگی کے باوجود ایجنڈا بنانے کے لیے تجاویزہی نہ بھیجیں۔

کابل بھارت کوٹرانزٹ ٹریڈ کا حصہ بنانے پربضد، پاکستان نے امکان مستردکردیا،حکام۔ فوٹو: فائل

افغانستان کی جانب سے افغانستان پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ کوارڈی نیشن اتھارٹی کے اجلاس کے لیے تجاویز نہ بھجوانے پر اجلاس کا ایجنڈہ طے نہ ہو سکا۔

وزارت تجارت کے حکام کے مطابق وزارت تجارت کے حکام اور پاکستان میں افغان سفیر عمر زخیوال کے درمیان نومبر میں ملاقات میں اتفاق ہوا تھاکہ ٹرانزٹ ٹریڈ کوارڈی نیشن اتھارٹی کے آئندہ اجلاس کے لیے دونوں ملک آپس میں اتفاق رائے سے ایجنڈے کا تعین کریں گے۔

حکام کے مطابق ابھی تک افغان حکومت کی جانب سے ایجنڈے کے لیے تجاویز نہیں بھجوائی گئیں، اس صورتحال کے باعث گزشتہ 6ماہ سے پاک افغان تجارت میں کمی کا رجحان ہے۔


حکام کا کہناہے کہ افغانستان بھارت کو اس کا حصہ بنانے پر اصرارکر رہا ہے تاہم پاکستان نے اس تجویز کو یکسر مسترد کر دیا ہے، پاکستان کا موقف ہے کہ جب بھارت ٹرانزٹ ٹریڈکا حصہ ہی نہیں تو اس کوکیوں شامل کیا جائے۔

''ایکسپریس'' کو دستیاب دستاویز کے مطابق دونوں ملکوں کے درمیان دوطرفہ تجارت کا حجم 2015-16 میں 1.623ارب ڈالر تھا جو 2016-17 کے دوران کم ہو کر 1.286 ارب ڈالر رہ گیا، پاکستانی برآمدات اور افغانستان سے درآمدات میں بھی کمی آئی۔

دستاویز کے مطابق سرحدوں پر کمزور انفرااسٹرکچر، بارڈر اکثر بند ہونے اور کابل کے جوسز سیمنٹ ودیگر پاکستانی مصنوعات پرزیادہ ٹیرف لگانے سمیت دیگر مسائل کی وجہ سے پاک افغان تجارت متاثر ہورہی ہے۔

 
Load Next Story