عائشہ منزل وواٹرپمپ فلائی اوور30جون تک مکمل کرنیکی ہدایت
تعمیراتی کام کیلیے فنڈزجاری کردیے،رواں ماہ دونوں چورنگیوںکوکھولاجائے، ہاشم رضا۔
بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ایڈمنسٹریٹر سید ہاشم رضا زیدی نے کہا ہے کہ شاہراہ پاکستان پر بننے والے عائشہ منزل اور واٹر پمپ فلائی اوورز کے تعمیراتی کام کیلیے فنڈز جاری کردیے گئے ہیں اور اگلی قسط بھی جلد ادا کردی جائے گی.
تاکہ فلائی اوورز کاکام بلا تعطل جاری رہے اور دونوں فلائی اوورز کو 30 جون سے پہلے مکمل کرلیا جائے، یہ بات انھوں نے جمعہ کے روز ان فلائی اوورز کے دورے کے موقع پر کہی، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز الطاف جی میمن، پروجیکٹ ڈائریکٹر شبیہ الحسن، رحمن شیخ، پروجیکٹ منیجر عشرت اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے، انھوںنے کہا کہ ان فلائی اوورز کے تعمیراتی کاموں کیلیے 5-5 کروڑ روپے کنٹریکٹرز کو فوری طور پر ادا کیے جارہے ہیں۔
جبکہ اگلی قسط بھی اگلے ماہ ادا کردی جائیگی، انھوںنے کہا کہ آج سے کام کی رفتار کو تیز کیا جائے اور فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے جو تعمیراتی کام رک گیا تھا اس پر دن رات کام کیا جائے، انھوں نے کہا کہ واٹر پمپ چورنگی اورعائشہ منزل چورنگی پر تعمیراتی کام کی وجہ سے ٹریفک جام رہتا ہے اور شہریوں کو تکلیف کا سامنا ہے،انھوں نے ہدایت کی کہ اسی ماہ کے آخر تک دونوں چورنگیوں کو کھولنے کا انتظام کیا جائے ۔
ان کے کھلنے سے ٹریفک کا آدھا دبائو کم ہوجائے گا، اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ٹیکنکل سروسز الطاف جی میمن نے بتایا کہ عائشہ منزل فلائی اوور میں ایک سائیڈ پر 32 گاڈرزہیں جن میں سے 19 گاڈرز تیار کیے جاچکے ہیں، زیر زمین یوٹیلیٹی لائنوں کو شفٹ کیا جا چکاہے یہ فلائی اوور تین لین کا ہے اور فلائی اوور کے ساتھ ماس ٹرانزٹ کیلیے بھی جگہ رکھی گئی ہے ،انھوں نے بتایا کہ اگلے ایک ہفتے میں اس فلائی اوور کے تمام گاڈرز مکمل کرلیے جائیں گے اور چورنگی کو کھول دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ فلائی اوورز کے تعمیراتی کاموں میں معیار کا خاص خیال رکھا جائے اور پروجیکٹ ڈائریکٹر ہمہ وقت یہاں موجود رہیں تاکہ کام معیار کے مطابق اور وقت مقررہ میں مکمل کیاجاسکے،انھوں نے کہا کہ ان فلائی اوورز کی تعمیر کیلیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور کسی بھی صورت فنڈز کی کمی نہیں ہونے دی جائیگی انھوں نے کہا کہ ضلع سالانہ ترقیاتی پروگرام اور فلائی اوورزکی تعمیر کے لیے حکومت سندھ نے فنڈز جاری کردیے ہیں۔
تاکہ فلائی اوورز کاکام بلا تعطل جاری رہے اور دونوں فلائی اوورز کو 30 جون سے پہلے مکمل کرلیا جائے، یہ بات انھوں نے جمعہ کے روز ان فلائی اوورز کے دورے کے موقع پر کہی، ڈائریکٹر جنرل ٹیکنیکل سروسز الطاف جی میمن، پروجیکٹ ڈائریکٹر شبیہ الحسن، رحمن شیخ، پروجیکٹ منیجر عشرت اور دیگر افسران بھی ان کے ہمراہ تھے، انھوںنے کہا کہ ان فلائی اوورز کے تعمیراتی کاموں کیلیے 5-5 کروڑ روپے کنٹریکٹرز کو فوری طور پر ادا کیے جارہے ہیں۔
جبکہ اگلی قسط بھی اگلے ماہ ادا کردی جائیگی، انھوںنے کہا کہ آج سے کام کی رفتار کو تیز کیا جائے اور فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے جو تعمیراتی کام رک گیا تھا اس پر دن رات کام کیا جائے، انھوں نے کہا کہ واٹر پمپ چورنگی اورعائشہ منزل چورنگی پر تعمیراتی کام کی وجہ سے ٹریفک جام رہتا ہے اور شہریوں کو تکلیف کا سامنا ہے،انھوں نے ہدایت کی کہ اسی ماہ کے آخر تک دونوں چورنگیوں کو کھولنے کا انتظام کیا جائے ۔
ان کے کھلنے سے ٹریفک کا آدھا دبائو کم ہوجائے گا، اس موقع پر بریفنگ دیتے ہوئے ڈائریکٹر جنرل ٹیکنکل سروسز الطاف جی میمن نے بتایا کہ عائشہ منزل فلائی اوور میں ایک سائیڈ پر 32 گاڈرزہیں جن میں سے 19 گاڈرز تیار کیے جاچکے ہیں، زیر زمین یوٹیلیٹی لائنوں کو شفٹ کیا جا چکاہے یہ فلائی اوور تین لین کا ہے اور فلائی اوور کے ساتھ ماس ٹرانزٹ کیلیے بھی جگہ رکھی گئی ہے ،انھوں نے بتایا کہ اگلے ایک ہفتے میں اس فلائی اوور کے تمام گاڈرز مکمل کرلیے جائیں گے اور چورنگی کو کھول دیا جائے گا۔
انھوں نے کہا کہ فلائی اوورز کے تعمیراتی کاموں میں معیار کا خاص خیال رکھا جائے اور پروجیکٹ ڈائریکٹر ہمہ وقت یہاں موجود رہیں تاکہ کام معیار کے مطابق اور وقت مقررہ میں مکمل کیاجاسکے،انھوں نے کہا کہ ان فلائی اوورز کی تعمیر کیلیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے اور کسی بھی صورت فنڈز کی کمی نہیں ہونے دی جائیگی انھوں نے کہا کہ ضلع سالانہ ترقیاتی پروگرام اور فلائی اوورزکی تعمیر کے لیے حکومت سندھ نے فنڈز جاری کردیے ہیں۔