اسٹیٹ بینک کی رپورٹ

حکومت نے بجٹ کا اعلان مالیات کے روشن خیال تجزیے کے مطابق کیا ہے


Editorial January 22, 2018
حکومت نے بجٹ کا اعلان مالیات کے روشن خیال تجزیے کے مطابق کیا ہے، فوٹو: فائل

اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے پہلی سہ ماہی رپورٹ جاری کر دی ہے مگر اس رپورٹ کو بھی اصل حقائق کو اعداد وشمار کی دُھند میں کسی حد تک مدہم کر دیا گیا ہے' اس لیے یہ رپورٹ عام قاری کے لیے سمجھنا آسان نہیں۔ علاوہ ازیں اس میں بعض ایسے بیانات بھی شامل کر دیے گئے ہیں جو اس رپورٹ کو مزید پیچیدہ بنا دیتے ہیں۔

اس رپورٹ میں ملک کی مالیاتی صورت حال کے ساتھ بیرونی اکاؤنٹ کی صورتحال کا بھی ذکر کیا گیا ہے جو کہ گزشتہ ایک سال میں پہلے کی نسبت کہیں زیادہ کمزور ہو گئی ہے۔ سابقہ رپورٹ دو وجوہات کی بنا پر عالمی ماہرین کے فوکس میں ہے اولاً اس وجہ سے کہ یہ انتخابات کا سال ہے۔ اس وجہ سے اقتصادی صورت حال پر ماہرین اقتصادیات کی گہری نظر ہے۔

دوسری وجہ یہ کہ حکومت نے بجٹ کا اعلان مالیات کے روشن خیال تجزیے کے مطابق کیا ہے۔ جہاں تک محاصل کا تعلق ہے تو اسٹیٹ بینک کی رپورٹ میں ان کا نمایاں اضافہ دکھایا گیا ہے جس کی شرح نمو 18.9 فیصد بتائی گئی ہے اور کہا گیا ہے کہ یہ اضافہ براڈ بیس یا وسیع بنیاد پر ہے لیکن اگر ہم جزویات کا مطالعہ کریں تو صورت حال قطعاً مختلف بلکہ متضاد نظر آتی ہے۔

محاصل میں جس اضافے کا دعویٰ کیا گیا ہے وہ سارا ودہولڈنگ ٹیکس، سیلز ٹیکس اور ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں آیا ہے نیز پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافے نے بھی محاصل کی بڑھوتری میں کردار ادا کیا ہے۔ علاوہ ازیں قرضے ممکنہ اور متوقع حصول کو بھی آمدنی کی مد میں شامل کر لیا گیا ہے جب کہ قرضوں کے سود کی ادائیگی بھی اخراجات میں شامل ہے۔ رپورٹ میں سی پیک سے متعلقہ درآمدات اور برآمدات کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔

بجلی پیدا کرنے والی مشینری کے لیے ادائیگی کا انٹر بینک مارکیٹ پر خاصا بوجھ پڑا ہے حالانکہ پہلی سہ ماہی میں ان کی درآمد کسی حد تک سست رفتار رہی اسی مد میں پچھلی شپمنٹ کی ادائیگیاں بھی کی گئی ہیں۔ کرنٹ اکاؤنٹ کا خسارہ 3.7 ارب ڈالر تک پہنچ گیا ہے جو کہ گزشتہ سال کی پہلی سہ ماہی کے مقابلے میں دگنا سے بھی زیادہ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں