نئی بننے والی فلمیں بیرون ملک پیش کی جاسکتی ہیں ماہرہ خان
فلم انڈسٹری کی ترقی فروغ اورمارکیٹنگ کیلیے سفارتخانوں سے مدد لینی چاہیے
اداکارہ ماہرہ خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں اب ایسی فلمیں بننا شروع ہوگئی ہیں جنھیں ہم دوسرے ممالک میں نمائش کیلیے پیش کر سکتے ہیں اور اگران فلموں کو ان ممالک کی مقامی زبانوں میں پیش کرنے کیلیے اقدامات کیے جائیں تو یہ سونے پر سہاگہ ہوگا۔
ماہرہ خان نے کہا کہ ہمیں پاکستانی فلم انڈسٹری کی ترقی فروغ اورمارکیٹنگ کیلیے بیرون ملک قائم اپنے سفارتخانوں سے بھی مدد لینی چاہیے اوراگر حکومت چاہے تو میں اس سلسلے میں ان کی مدد کرنے کیلیے تیار ہوں۔
اداکارہ نے کہا کہ طویل عرصے بعد اب ہمارے یہاں بھی معیاری فلمیں بن رہی ہیں اور ان کی نمائش کیلیے غیر ملکی مارکیٹس تلاش کرنی چاہئیں، ایک دوسرے کونیچا دکھانے کے بجائے اتحاد کی پالیسی اپنائی جائے تو ہم یقینی طو رپر کامیابیاں سمیٹ سکتے ہیں۔
ماہرہ خان نے مزیدکہا کہ ہمیں ایسی فلمیں بنانے کی ضرورت ہے جس میں ہم دنیا کو یہ بتا سکیں کہ پاکستان دنیا کی مشکلات کاباعث نہیں بلکہ ہم دہشتگردی کا شکارہیں اور ہماری قوم اس کیلیے بے پناہ قربانیاں دے رہی ہے۔
ماہرہ خان نے کہا کہ ہمیں پاکستانی فلم انڈسٹری کی ترقی فروغ اورمارکیٹنگ کیلیے بیرون ملک قائم اپنے سفارتخانوں سے بھی مدد لینی چاہیے اوراگر حکومت چاہے تو میں اس سلسلے میں ان کی مدد کرنے کیلیے تیار ہوں۔
اداکارہ نے کہا کہ طویل عرصے بعد اب ہمارے یہاں بھی معیاری فلمیں بن رہی ہیں اور ان کی نمائش کیلیے غیر ملکی مارکیٹس تلاش کرنی چاہئیں، ایک دوسرے کونیچا دکھانے کے بجائے اتحاد کی پالیسی اپنائی جائے تو ہم یقینی طو رپر کامیابیاں سمیٹ سکتے ہیں۔
ماہرہ خان نے مزیدکہا کہ ہمیں ایسی فلمیں بنانے کی ضرورت ہے جس میں ہم دنیا کو یہ بتا سکیں کہ پاکستان دنیا کی مشکلات کاباعث نہیں بلکہ ہم دہشتگردی کا شکارہیں اور ہماری قوم اس کیلیے بے پناہ قربانیاں دے رہی ہے۔