راؤ انوار کیلئے ایئرپورٹ پروٹوکول پر تعینات 7 اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ
یہ پولیس اہلکار ایئر پورٹ پروٹوکول ڈیوٹی کی آڑ میں غیر قانونی طریقے سے یومیہ لاکھوں روپے کماتے تھے
ISLAMABAD:
سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کیلئے ایئرپورٹ پروٹوکول ڈیوٹی پر تعینات 7 اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے لیے جناح انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر پروٹوکول ڈیوٹی کرنے والے 7 اہلکاروں کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جناح انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر وی آئی پی ڈیوٹی کرنے والے پولیس افسر اور اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ راؤ انوار کے لیے کام کرنے والے ان اہلکاروں کے ایئر پورٹ پاسز منسوخ کر کے نئے اہلکار تعینات کیئے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نقیب اللہ قتل؛ راؤ انوار کو پولیس پارٹی سمیت گرفتار کرنے کا فیصلہ
سب انسپکٹر سرفراز، منیر، غفار، مظہر، شہزاد، ٹکا خان اور ملک امیر کو طلب کیا جائے گا۔ حساس ادارے ساتوں اہلکاروں کے کوائف مرتب کر کے تحقیقاتی ٹیم کو فراہم کریں گے۔ یہ اہلکار ایئر پورٹ پر پروٹوکول ڈیوٹی کی آڑ میں غیر قانونی طریقے سے یومیہ لاکھوں روپے بھی کماتے تھے اور انہیں راؤ انوار کی مکمل سرپرستی حاصل تھی۔
علاوہ ازیں ایس ایس پی راؤ انوار کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور ان کے مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں سندھ حکومت، آئی جی سندھ، راؤ انوار اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
مزمل ممتاز ایڈوکیٹ نے دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا کہ راؤ انوار نے دوران ملازمت اختیارات سے تجاوز کیا اور اب تک مبینہ طور پر 250سے زائد افراد کو جعلی مقابلوں میں ہلاک کیا، جعلی پولیس مقابلوں کے متعدد الزامات کے باوجود راؤ انوار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، بتایا جائے کہ راؤ انوار کو دورانِ ملازمت مسلسل ملیر میں کیوں تعینات رکھا گیا؟ جب کہ 250 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تحقیقات کیلئے اعلی سطح کا بورڈ قائم کیا جائے۔
سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کیلئے ایئرپورٹ پروٹوکول ڈیوٹی پر تعینات 7 اہلکاروں کیخلاف کارروائی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق سابق ایس ایس پی ملیر راؤ انوار کے لیے جناح انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر پروٹوکول ڈیوٹی کرنے والے 7 اہلکاروں کو بھی شامل تفتیش کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ جناح انٹر نیشنل ایئر پورٹ پر وی آئی پی ڈیوٹی کرنے والے پولیس افسر اور اہلکاروں کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔ راؤ انوار کے لیے کام کرنے والے ان اہلکاروں کے ایئر پورٹ پاسز منسوخ کر کے نئے اہلکار تعینات کیئے جائیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نقیب اللہ قتل؛ راؤ انوار کو پولیس پارٹی سمیت گرفتار کرنے کا فیصلہ
سب انسپکٹر سرفراز، منیر، غفار، مظہر، شہزاد، ٹکا خان اور ملک امیر کو طلب کیا جائے گا۔ حساس ادارے ساتوں اہلکاروں کے کوائف مرتب کر کے تحقیقاتی ٹیم کو فراہم کریں گے۔ یہ اہلکار ایئر پورٹ پر پروٹوکول ڈیوٹی کی آڑ میں غیر قانونی طریقے سے یومیہ لاکھوں روپے بھی کماتے تھے اور انہیں راؤ انوار کی مکمل سرپرستی حاصل تھی۔
علاوہ ازیں ایس ایس پی راؤ انوار کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا ہے اور ان کے مبینہ جعلی پولیس مقابلوں کی تحقیقات کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں درخواست دائر کردی گئی ہے جس میں سندھ حکومت، آئی جی سندھ، راؤ انوار اور دیگر کو فریق بنایا گیا ہے۔
مزمل ممتاز ایڈوکیٹ نے دائر کردہ درخواست میں موقف اختیار کیا کہ راؤ انوار نے دوران ملازمت اختیارات سے تجاوز کیا اور اب تک مبینہ طور پر 250سے زائد افراد کو جعلی مقابلوں میں ہلاک کیا، جعلی پولیس مقابلوں کے متعدد الزامات کے باوجود راؤ انوار کے خلاف کوئی کارروائی نہیں ہوئی، بتایا جائے کہ راؤ انوار کو دورانِ ملازمت مسلسل ملیر میں کیوں تعینات رکھا گیا؟ جب کہ 250 سے زائد افراد کی ہلاکت کی تحقیقات کیلئے اعلی سطح کا بورڈ قائم کیا جائے۔