غیرمعیاری سی این جی کٹس وزارت پٹرولیم اوراوگرا کو نوٹس

سرکاری خبررساں ادارے تقرریوں میں رائج قوانین کومدنظررکھیں،سندھ...

سرکاری خبررساں ادارے تقرریوں میں رائج قوانین کومدنظررکھیں،سندھ ہائیکورٹ فوٹو فائل۔

سندھ ہائیکورٹ کے چیف جسٹس مشیرعالم کی سربراہی میں2رکنی بینچ نے گاڑیوں میں غیرمعیاری سی این جی کٹس کی تنصیب کیخلاف دائردرخواست پروزارت داخلہ،وزارت پٹرولیم اوراگرا سمیت دیگرکونوٹس جاری کردیے ہیں،عدالت نے ہدایت کی ہے کہ بتایاجائے کہ غیر معیاری کٹس لگانے والوںکے خلاف کارروائی قانون نافذ کرنیوالے اداروں،وزارت پٹرولیم اوراوگرامیں سے کس کی ذمے داری ہے۔

منگل کوسماعت کے موقع پراوگراکے وکیل عاصم منصورنے عدالت کوبتایاکہ سی این جی کٹس ریگولیٹ کرنے اورغیرمعیاری سی این جی کیخلاف کارروائی اوگراکی نہیں وزارت داخلہ اورقانون نافذکرنے اداروںکی ذمے داری ہے۔عدالت نے ہدایت کی کہ آئندہ سماعت پر اسی نکتے پردلائل دیے جائیں۔


اسراراحمدنے وفاقی وزارت داخلہ،وزارت پٹرولیم،چیف انسپکٹر ایکسپلوزیو، خیبرپختونخوا، پنجاب اوربلوچستان کے محکمہ داخلہ کوفریق بناتے ہوئے کہا گیا ہے کہ گزشتہ ماہ غیرمعیاری سلنڈرزپھٹنے سے 150 افراد ہلاک ہوئے،پٹرول اور ڈیزل پرچلنے والی گاڑیوں کو بڑے پیمانے پرسی این جی پرمنتقل کیاجارہاہے،غیرمعیاری کٹس کی تنصیب سے جانی نقصان ہورہاہے۔نئی گاڑیوں میںکمپنی ہی سی این جی کٹ نصب کرتی ہے جوکہ معیاری ہوتی ہے۔

غیر معیاری کٹس نصب کرنے کے مراکزبندکیے جائیں اوران کیخلاف کارروائی کی جائے۔اسی بینچ نے سرکاری خبررساں ادارے ایسوسی ایٹڈپریس آف پاکستان(اے پی پی)میں تقرری میں میرٹ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی ہے،عدالت نے ہدایت کی ہے کہ تقرریوں میں رائج قوانین کو مدنظر رکھا جائے ،اے پی پی کے سینئرسب ایڈیٹراشفاق الرحمٰن قریشی نے اپنی درخواست میں موقف اختیارکیاکہ ادارے میں بڑے پیمانے پرغیر قانونی تقرریاںکی جارہی ہیں ۔

Recommended Stories

Load Next Story