جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں ڈی جی آئی ایس پی آر
آرمی چیف جمہوریت کے حامی ہیں اور ہمیشہ آئین اور قانون پر یقین رکھتے ہیں، میجر جنرل آصف غفور
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچتے رہے تو جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں۔
ایک انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت چلنا ضروری ہے اگر جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچتے رہیں تو جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ بھی جمہوریت کے حامی ہیں انہوں نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ آئین اور قانون پر یقین رکھتے ہیں اسی لیے وہ سینیٹ میں جانے والے پہلے آرمی چیف بھی ہیں۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ عام انتخابات الیکشن کمیشن اور حکومت کو کرانے ہیں فوج کا اس میں کوئی کردار نہیں البتہ آئینی حدود میں انتخابات سے متعلق جو بھی احکامات ملیں گے اس پر عمل درآمد کریں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد بھارت کے قابو سے باہر ہورہی ہے جب کہ ایل او سی پر بھارتی جارحیت کا ایک مقصد مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا اور دوسرا مقصد دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ہماری توجہ ہٹانا ہے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کی موجودگی کا الزام بے بنیاد ہے، یہ کہنا غلط ہے کہ پاکستان میں بیٹھے حقانی نیٹ ورک کے افراد افغانستان میں حملے کررہے ہیں کیوں کہ حقانیوں کا تعلق افغانستان سے ہے اور ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ یہ فوج عوام کی فوج ہے اور عوام کی بہتری کے لیے فوج کو جو کرنا پڑے گا کریں گے۔
ایک انٹرویو میں ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ ملک میں جمہوریت چلنا ضروری ہے اگر جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچتے رہیں تو جمہوریت کو کوئی خطرہ نہیں، آرمی چیف جنرل قمر باجوہ بھی جمہوریت کے حامی ہیں انہوں نے ہمیشہ کہا ہے کہ وہ آئین اور قانون پر یقین رکھتے ہیں اسی لیے وہ سینیٹ میں جانے والے پہلے آرمی چیف بھی ہیں۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ عام انتخابات الیکشن کمیشن اور حکومت کو کرانے ہیں فوج کا اس میں کوئی کردار نہیں البتہ آئینی حدود میں انتخابات سے متعلق جو بھی احکامات ملیں گے اس پر عمل درآمد کریں گے۔
ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی جدوجہد بھارت کے قابو سے باہر ہورہی ہے جب کہ ایل او سی پر بھارتی جارحیت کا ایک مقصد مسئلہ کشمیر سے دنیا کی توجہ ہٹانا اور دوسرا مقصد دہشت گردی کے خلاف جنگ سے ہماری توجہ ہٹانا ہے۔
میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ پاکستان میں حقانی نیٹ ورک کی موجودگی کا الزام بے بنیاد ہے، یہ کہنا غلط ہے کہ پاکستان میں بیٹھے حقانی نیٹ ورک کے افراد افغانستان میں حملے کررہے ہیں کیوں کہ حقانیوں کا تعلق افغانستان سے ہے اور ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔
ڈی جی آئی ایس پی آر نے مزید کہا کہ یہ فوج عوام کی فوج ہے اور عوام کی بہتری کے لیے فوج کو جو کرنا پڑے گا کریں گے۔