جاب انٹرویو کی تیاری۔۔۔۔۔
انٹرویو کے بعد ذاتی طور پر اس بات کا اندازہ لگائیں کہ انٹرویو کیسا رہا۔
ملازمت کے حصول کے لیے عام طور پر انٹرویو کے مرحلے سے گزرنا ہوتا ہے، جو کہ آپ کی ملازمت کے مستقبل کے تعین میں بہت اہم کردار ادا کرتا ہے۔
عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ یہ سوال و جواب کا ایک رسمی سیشن ہے، جس میں سوالوں کے ''درست'' جواب دے کر آپ ملازمت حاصل کر سکتے ہیں، جو کہ یقیناً صحیح نہیں ہے۔ انٹرویو آجر کے ساتھ براہ راست رابطے (interaction) کا ایک ذریعہ ہے، جس میں آپ کی متعلقہ فیلڈ میں مہارت کے ساتھ ساتھ آپ کی شخصیت، ذہانت، رجحانات، ترجیحات اور صلاحیتوں کو جانچا جاتا ہے۔ اس مختصر سی ملاقات میں اپنی قابلیت کا اچھے طریقے سے اظہار (express) کرتے ہوئے، انٹرویو کرنے والے کو متاثر (impress) کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، تاکہ اسے اس نتیجے پر پہنچنے میں دیر نہ لگے کہ آپ متعلقہ ملازمت کے لئے موزوں ترین اور بہترین امیدوار ہیں۔
اب سب سے اہم سوال یہ ہے کہ کامیاب انٹرویو دینا کیسے ممکن ہے؟ ظاہر ہے اس کے لیے مناسب تیاری کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن انٹرویو کے عمل کو غیر سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے، آپ کے مستقبل کا انحصار اس پر ہے۔
کچھ ایسے اقدامات ہیں جن کے ذریعے ملازمت کے حصول کے مواقع کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ انٹرویو سے قبل بے چینی کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہے۔ یہ فطری چیز ہے اور اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ آپ ملازمت کے حصول کیلئے سنجیدہ ہیں۔
انٹرویو سے قبل ادارے کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے ریسرچ کریں۔ آپ اس ادارے یا انڈسٹری سے متعلقہ حالیہ واقعات' ادارے کے اغراض و مقاصد اور اس کی تاریخ کے بارے میں تحقیق کریں۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آجر کیا چاہتا ہے اور آپ کو انٹرویو کے دوران اپنے آپ کو کس طرح پیش کرنا ہے۔ انٹرویو سے قبل کمپنی کے متعلق زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کریں۔ اس کمپنی یا شعبہ کو درپیش چند اہم مسائل جانیں اور ان کے حل کیلئے اہم اقدامات تجویز کریں اور انٹرویو میں موقع کی مناسبت سے بیان کریں۔
چند سوالات اس تحقیق میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔
یہ ادارہ کرتا کیا ہے یعنی کس قسم کا ادارہ ہے؟
جس عہدہ کیلئے آپ نے درخواست دی ہے اس کیلئے کیا چیزیں درکار ہیں؟
اس عہدہ کیلئے کیا قابلیت ضروری ہے؟
آجر کونسی خوبیوں کی تلاش میں ہے؟
ادارے کے صارفین کون ہیں؟
آجر کس قسم کی شہرت کا حامل ہے؟
انٹر ویو کیلئے اپنے کوائف کی اضافی کاپیاں اور ریفرنسز کی بھی اضافی کاپی اپنے پاس رکھیں۔
انٹرویو کیلئے سوالات کی تیاری
انٹرویو کی تیاری کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اندازہ لگائیں کہ انٹرویو کے دوران کس قسم کے سوالات کئے جا سکتے ہیں۔ اس طرح آپ انٹرویو میں نپے تلے اور مناسب جوابات دے سکیں گے۔ جواب کے اہم نکات واضح طور پر بیان کریں۔ آپ کو چاہیے کہ روٹین کے سوالوں کے جواب معمول سے ہٹ کر دیں اور اسے متاثر کرنے کی کوشش کریں۔ انٹرویو کے دوران خوشامد اور نامعقول باتوں سے پرہیز کریں۔
چند اہم سوالات:
آپ کو یہ ملازمت کیوں چاہئے؟
آپ اس شعبہ میں کیوں دلچسپی رکھتے ہیں؟
آپ کے مضبوط اور کمزور پہلو کون کون سے ہیں؟
آئندہ پانچ سالوں میں آپ اپنے آپ کو کس مقام پر دیکھنا چاہتے ہیں؟
اس کے علاوہ چند عمومی سوالات جو تقریباً ہر انٹرویو میں کئے جاتے ہیں۔
اپنے بارے میں کچھ بتائیں۔ آپ کی خوبیاں اور خامیاں۔ ہم دیگر امیدواروں کے مقابلہ میں آپ کو ملازمت کیلئے کیوں منتخب کریں اور اپنے کوائف میں درج سب سے اہم کامیابی کے متعلق بتائیں۔
اس کے باوجود بمشکل 5فیصد لوگ ہی ان سوالوں کے جواب تیار کرکے جاتے ہیں۔ ان سوالات کے کم از کم 30سیکنڈز کے جوابات ہر وقت تیار رکھیں۔
انٹرویو کی تیاری کے وقت اپنی سابقہ ملازمت' سکول یا رضاکارانہ کام کے دوران حاصل ہونے والے تجربات کو ذہن نشین رکھیں۔ کچھ ایسی مثالوں کے بارے میں بتائیں جس سے آپ کی صلاحیتیں سامنے آسکیں۔ مثلاً آپ کا کوئی اچھا فیصلہ یا کوئی ابلاغی مہارت۔ اپنی کامیابیوں کی فہرست مرتب کریں۔
ماضی میں پیش آنے والی مشکلات اور آپ ان سے کیسے نبرد آزما ہوئے اور کیا سبق سیکھا؟
اس ابتدائی تیاری کے علاوہ انٹرویو کے لیے جاتے ہوئے چند امور کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔
مناسب لباس: انٹرویو کیلئے پروفیشنل لباس کا انتخاب کریں، عام روٹین کے لباس سے اجتناب کریں۔
وقت کی پابندی: مقررہ وقت سے پہلے پہنچنے کو یقینی بنائیں، انٹرویو کیلئے دیر سے پہنچنا بہت منفی تاثر چھوڑتا ہے۔
خود اعتماد ی: خود اعتمادی ضروری چیز ہے لیکن ضرورت سے زیادہ خود اعتمادی بھی اچھی بات نہیں ہے۔
باڈ ی لینگوئج: انٹرویو کیلئے تیاری کرتے ہوئے صرف جوابات تیار کرنے کے بجائے اپنی باڈی لینگوئج پر بھی دھیان رکھیں بلکہ اس کی باقاعدہ مشق کر کے جائیں۔
پروفیشنل ازم: پروفیشنل انداز میں گفتگو کریں، چہرے پر مسکراہٹ اور دوستانہ رویہ رکھیں۔ موبائل فون کو کمرے میں داخل ہونے سے پہلے بند کر دیں۔
توجہ سے سنیں: انٹرویو کرنے والے کی بات توجہ سے سنیں اور سمجھنے کی کوشش کریں کہ وہ کیا پوچھنا چاہتا ہے۔
سوچ کر بولیں: سوچ سمجھ کر جواب دیں، بلا ضرورت نہ بولیں۔
دلچسپی : انٹرویو کے عمل میں دلچسپی دکھائیں اور کسی بھی مرحلے پر بیزاری کا اظہار نہ کریں۔ اگر آپ کو موقع ملے تو آپ بھی اپنے کام کی نوعیت یا ذمہ داریوں کے متعلق کوئی سوال پوچھ سکتے ہیں۔
انٹرویو کے اختتام پر غیر ضروری طور پر کمرے میں نہ رکیں، بلکہ سلام کر بعد چلے جائیں۔
انٹرویو کے بعد:
انٹرویو کے بعد ذاتی طور پر اس بات کا اندازہ لگائیں کہ انٹرویو کیسا رہا۔ سوالات کے دیئے گئے جوابات لکھیں اور غور کریں کہ کیا یہ اس سوال کا بہترین جواب تھا یا اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔ اس طرح آپ کو اپنی غلطیوں سے سیکھنے اور مستقبل میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔ عموماً ادارے آپ کو ایک تاریخ دیتے ہیں جب انہوں نے ملازمت دینے یا نہ دینے کے حوالہ سے فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔
اگر ایسی کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تو ادارے سے follow upکیلئے رابطہ کریں۔ اگر آپ کو ملازمت کیلئے نہیں چنا گیا تو مایوس مت ہوں بلکہ ان سے انٹرویو کے حوالہ سے فیڈ بیک لیں کہ انٹرویو کیسا رہا اور اس میں مزید کیا بہتری لائی جاسکتی ہے۔ ملازمت نہ ملنے پر مایوس بالکل نہ ہوں ۔ بلکہ کسی بھی دوسری مہارت کی طرح اس پر پوری دسترس حاصل کرنے کیلئے آپ کو مشق کی ضرورت ہے۔
عام طور پر خیال کیا جاتا ہے کہ یہ سوال و جواب کا ایک رسمی سیشن ہے، جس میں سوالوں کے ''درست'' جواب دے کر آپ ملازمت حاصل کر سکتے ہیں، جو کہ یقیناً صحیح نہیں ہے۔ انٹرویو آجر کے ساتھ براہ راست رابطے (interaction) کا ایک ذریعہ ہے، جس میں آپ کی متعلقہ فیلڈ میں مہارت کے ساتھ ساتھ آپ کی شخصیت، ذہانت، رجحانات، ترجیحات اور صلاحیتوں کو جانچا جاتا ہے۔ اس مختصر سی ملاقات میں اپنی قابلیت کا اچھے طریقے سے اظہار (express) کرتے ہوئے، انٹرویو کرنے والے کو متاثر (impress) کرنے کی کوشش کرنی چاہیے، تاکہ اسے اس نتیجے پر پہنچنے میں دیر نہ لگے کہ آپ متعلقہ ملازمت کے لئے موزوں ترین اور بہترین امیدوار ہیں۔
اب سب سے اہم سوال یہ ہے کہ کامیاب انٹرویو دینا کیسے ممکن ہے؟ ظاہر ہے اس کے لیے مناسب تیاری کی ضرورت ہوتی ہے، لیکن انٹرویو کے عمل کو غیر سنجیدگی سے نہیں لینا چاہیے، آپ کے مستقبل کا انحصار اس پر ہے۔
کچھ ایسے اقدامات ہیں جن کے ذریعے ملازمت کے حصول کے مواقع کو بڑھایا جا سکتا ہے۔ انٹرویو سے قبل بے چینی کوئی اچنبھے کی بات نہیں ہے۔ یہ فطری چیز ہے اور اس سے یہ بھی معلوم ہوتا ہے کہ آپ ملازمت کے حصول کیلئے سنجیدہ ہیں۔
انٹرویو سے قبل ادارے کے بارے میں معلومات حاصل کرنے کیلئے ریسرچ کریں۔ آپ اس ادارے یا انڈسٹری سے متعلقہ حالیہ واقعات' ادارے کے اغراض و مقاصد اور اس کی تاریخ کے بارے میں تحقیق کریں۔ آپ کو معلوم ہونا چاہیے کہ آجر کیا چاہتا ہے اور آپ کو انٹرویو کے دوران اپنے آپ کو کس طرح پیش کرنا ہے۔ انٹرویو سے قبل کمپنی کے متعلق زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کریں۔ اس کمپنی یا شعبہ کو درپیش چند اہم مسائل جانیں اور ان کے حل کیلئے اہم اقدامات تجویز کریں اور انٹرویو میں موقع کی مناسبت سے بیان کریں۔
چند سوالات اس تحقیق میں آپ کی مدد کر سکتے ہیں۔
یہ ادارہ کرتا کیا ہے یعنی کس قسم کا ادارہ ہے؟
جس عہدہ کیلئے آپ نے درخواست دی ہے اس کیلئے کیا چیزیں درکار ہیں؟
اس عہدہ کیلئے کیا قابلیت ضروری ہے؟
آجر کونسی خوبیوں کی تلاش میں ہے؟
ادارے کے صارفین کون ہیں؟
آجر کس قسم کی شہرت کا حامل ہے؟
انٹر ویو کیلئے اپنے کوائف کی اضافی کاپیاں اور ریفرنسز کی بھی اضافی کاپی اپنے پاس رکھیں۔
انٹرویو کیلئے سوالات کی تیاری
انٹرویو کی تیاری کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ آپ اندازہ لگائیں کہ انٹرویو کے دوران کس قسم کے سوالات کئے جا سکتے ہیں۔ اس طرح آپ انٹرویو میں نپے تلے اور مناسب جوابات دے سکیں گے۔ جواب کے اہم نکات واضح طور پر بیان کریں۔ آپ کو چاہیے کہ روٹین کے سوالوں کے جواب معمول سے ہٹ کر دیں اور اسے متاثر کرنے کی کوشش کریں۔ انٹرویو کے دوران خوشامد اور نامعقول باتوں سے پرہیز کریں۔
چند اہم سوالات:
آپ کو یہ ملازمت کیوں چاہئے؟
آپ اس شعبہ میں کیوں دلچسپی رکھتے ہیں؟
آپ کے مضبوط اور کمزور پہلو کون کون سے ہیں؟
آئندہ پانچ سالوں میں آپ اپنے آپ کو کس مقام پر دیکھنا چاہتے ہیں؟
اس کے علاوہ چند عمومی سوالات جو تقریباً ہر انٹرویو میں کئے جاتے ہیں۔
اپنے بارے میں کچھ بتائیں۔ آپ کی خوبیاں اور خامیاں۔ ہم دیگر امیدواروں کے مقابلہ میں آپ کو ملازمت کیلئے کیوں منتخب کریں اور اپنے کوائف میں درج سب سے اہم کامیابی کے متعلق بتائیں۔
اس کے باوجود بمشکل 5فیصد لوگ ہی ان سوالوں کے جواب تیار کرکے جاتے ہیں۔ ان سوالات کے کم از کم 30سیکنڈز کے جوابات ہر وقت تیار رکھیں۔
انٹرویو کی تیاری کے وقت اپنی سابقہ ملازمت' سکول یا رضاکارانہ کام کے دوران حاصل ہونے والے تجربات کو ذہن نشین رکھیں۔ کچھ ایسی مثالوں کے بارے میں بتائیں جس سے آپ کی صلاحیتیں سامنے آسکیں۔ مثلاً آپ کا کوئی اچھا فیصلہ یا کوئی ابلاغی مہارت۔ اپنی کامیابیوں کی فہرست مرتب کریں۔
ماضی میں پیش آنے والی مشکلات اور آپ ان سے کیسے نبرد آزما ہوئے اور کیا سبق سیکھا؟
اس ابتدائی تیاری کے علاوہ انٹرویو کے لیے جاتے ہوئے چند امور کو مد نظر رکھنا ضروری ہے۔
مناسب لباس: انٹرویو کیلئے پروفیشنل لباس کا انتخاب کریں، عام روٹین کے لباس سے اجتناب کریں۔
وقت کی پابندی: مقررہ وقت سے پہلے پہنچنے کو یقینی بنائیں، انٹرویو کیلئے دیر سے پہنچنا بہت منفی تاثر چھوڑتا ہے۔
خود اعتماد ی: خود اعتمادی ضروری چیز ہے لیکن ضرورت سے زیادہ خود اعتمادی بھی اچھی بات نہیں ہے۔
باڈ ی لینگوئج: انٹرویو کیلئے تیاری کرتے ہوئے صرف جوابات تیار کرنے کے بجائے اپنی باڈی لینگوئج پر بھی دھیان رکھیں بلکہ اس کی باقاعدہ مشق کر کے جائیں۔
پروفیشنل ازم: پروفیشنل انداز میں گفتگو کریں، چہرے پر مسکراہٹ اور دوستانہ رویہ رکھیں۔ موبائل فون کو کمرے میں داخل ہونے سے پہلے بند کر دیں۔
توجہ سے سنیں: انٹرویو کرنے والے کی بات توجہ سے سنیں اور سمجھنے کی کوشش کریں کہ وہ کیا پوچھنا چاہتا ہے۔
سوچ کر بولیں: سوچ سمجھ کر جواب دیں، بلا ضرورت نہ بولیں۔
دلچسپی : انٹرویو کے عمل میں دلچسپی دکھائیں اور کسی بھی مرحلے پر بیزاری کا اظہار نہ کریں۔ اگر آپ کو موقع ملے تو آپ بھی اپنے کام کی نوعیت یا ذمہ داریوں کے متعلق کوئی سوال پوچھ سکتے ہیں۔
انٹرویو کے اختتام پر غیر ضروری طور پر کمرے میں نہ رکیں، بلکہ سلام کر بعد چلے جائیں۔
انٹرویو کے بعد:
انٹرویو کے بعد ذاتی طور پر اس بات کا اندازہ لگائیں کہ انٹرویو کیسا رہا۔ سوالات کے دیئے گئے جوابات لکھیں اور غور کریں کہ کیا یہ اس سوال کا بہترین جواب تھا یا اس میں مزید بہتری کی گنجائش ہے۔ اس طرح آپ کو اپنی غلطیوں سے سیکھنے اور مستقبل میں اپنی کارکردگی کو بہتر بنانے کا موقع ملے گا۔ عموماً ادارے آپ کو ایک تاریخ دیتے ہیں جب انہوں نے ملازمت دینے یا نہ دینے کے حوالہ سے فیصلہ کرنا ہوتا ہے۔
اگر ایسی کسی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا تو ادارے سے follow upکیلئے رابطہ کریں۔ اگر آپ کو ملازمت کیلئے نہیں چنا گیا تو مایوس مت ہوں بلکہ ان سے انٹرویو کے حوالہ سے فیڈ بیک لیں کہ انٹرویو کیسا رہا اور اس میں مزید کیا بہتری لائی جاسکتی ہے۔ ملازمت نہ ملنے پر مایوس بالکل نہ ہوں ۔ بلکہ کسی بھی دوسری مہارت کی طرح اس پر پوری دسترس حاصل کرنے کیلئے آپ کو مشق کی ضرورت ہے۔