ایف پی سی سی آئی نے ٹیکس ریٹ 10 فیصد سے کم کرنے کا مطالبہ کر دیا
فیڈریشن مسائل کے حل کی اسٹریٹجی بنانے کے لیے جلدہی چیمبرزوایسوسی ایشنوں کا اجلاس بلائے گی،تقریب میں خطاب
فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر غضنفر بلور نے زور دیا ہے کہ کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے لیے حکومت آئندہ بجٹ میں ٹیکس ریٹ کو کم کر کے 10 فیصد سے نیچے لائے۔
غضنفر بلور نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر برائے فنانس، ریونیو اور اقتصادی امور مفتاح ٰاسماعیل ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے کے لیے نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتے ہیں جو قابل ستائش ہے کیونکہ بہتر حکمت عملی یہی ہے کہ حکومت موجودہ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالنے کے بجائے ٹیکس کے دائرہ کار کو وسعت دینے کے لیے کوشش کرے، ریفنڈز کی ادائیگی کے معاملے کو بھی حکومت کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے زور دیا کہ سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز پورے پاکستان میں بنائے جائیں تا کہ ملک میں سرمایہ کاری اور صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے۔ غضنفر بلور نے کہا کہ فیڈریشن جلد ہی پورے ملک کے چیمبرز اور ایسوسی ایشنوں کا اجلاس بلائے گی تا کہ تاجر برادری کے مسائل کو جان کر ان کے حل کے لیے متفقہ حکمت عملی وضع کر کے حکومت کو پیش کی جا سکے۔
غضنفر بلور نے خطے میں تاجر برادری کے مفادات کو فروغ دینے کے لیے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی کوششوں کو سراہا اور یقین دہانی کرائی کہ فیڈریشن اس خطے کی صنعت و تجارت کو درپیش مسائل حل کرانے میں آئی سی سی آئی کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی۔
قبل ازیں استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر کے صدر شیخ عامر وحید نے فیڈریشن کے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد پیش کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ پاکستان کی تاجر برادری کے مفادات کو تحفظ دینے کے لیے موثر کوششیں کریں گے۔
غضنفر بلور نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو اس وقت متعدد چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ ہماری برآمدات میں کمی ہوئی ہے، تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بھی کم ہوئے ہیں لہٰذا فیڈریشن حکومت کے ساتھ مل کر ان چیلنجز کا حل تلاش کرنے کے لیے کوششیں تیز کرے، فیڈریشن ملک کے تمام چیمبروں اور ایسوسی ایشنوں کی مشاورت سے تاجر برادری کو درپیش مسائل کے حل کے لیے متفقہ تجاویز حکومت کو ارسال کرے۔
تقریب میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر اور چیئرمین افتخار علی ملک سمیت راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال، وہاڑی اور کوئٹہ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندگان اور مقامی تاجر برادری کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
غضنفر بلور نے کہا کہ وزیراعظم کے مشیر برائے فنانس، ریونیو اور اقتصادی امور مفتاح ٰاسماعیل ٹیکس ریونیو کو بہتر کرنے کے لیے نئے ٹیکس دہندگان کو ٹیکس نیٹ میں لانا چاہتے ہیں جو قابل ستائش ہے کیونکہ بہتر حکمت عملی یہی ہے کہ حکومت موجودہ ٹیکس دہندگان پر مزید بوجھ ڈالنے کے بجائے ٹیکس کے دائرہ کار کو وسعت دینے کے لیے کوشش کرے، ریفنڈز کی ادائیگی کے معاملے کو بھی حکومت کے ساتھ اٹھایا گیا ہے۔
صدر ایف پی سی سی آئی نے زور دیا کہ سی پیک کے تحت اسپیشل اکنامک زونز پورے پاکستان میں بنائے جائیں تا کہ ملک میں سرمایہ کاری اور صنعتی سرگرمیوں کو فروغ ملے۔ غضنفر بلور نے کہا کہ فیڈریشن جلد ہی پورے ملک کے چیمبرز اور ایسوسی ایشنوں کا اجلاس بلائے گی تا کہ تاجر برادری کے مسائل کو جان کر ان کے حل کے لیے متفقہ حکمت عملی وضع کر کے حکومت کو پیش کی جا سکے۔
غضنفر بلور نے خطے میں تاجر برادری کے مفادات کو فروغ دینے کے لیے اسلام آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی کوششوں کو سراہا اور یقین دہانی کرائی کہ فیڈریشن اس خطے کی صنعت و تجارت کو درپیش مسائل حل کرانے میں آئی سی سی آئی کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گی۔
قبل ازیں استقبالیہ خطاب میں اسلام آباد چیمبر کے صدر شیخ عامر وحید نے فیڈریشن کے نومنتخب عہدیداران کو مبارکباد پیش کی اور اس امید کا اظہار کیا کہ وہ پاکستان کی تاجر برادری کے مفادات کو تحفظ دینے کے لیے موثر کوششیں کریں گے۔
غضنفر بلور نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کو اس وقت متعدد چیلنجز کا سامنا ہے کیونکہ ہماری برآمدات میں کمی ہوئی ہے، تجارتی خسارہ بڑھ رہا ہے اور زرمبادلہ کے ذخائر بھی کم ہوئے ہیں لہٰذا فیڈریشن حکومت کے ساتھ مل کر ان چیلنجز کا حل تلاش کرنے کے لیے کوششیں تیز کرے، فیڈریشن ملک کے تمام چیمبروں اور ایسوسی ایشنوں کی مشاورت سے تاجر برادری کو درپیش مسائل کے حل کے لیے متفقہ تجاویز حکومت کو ارسال کرے۔
تقریب میں یونائیٹڈ بزنس گروپ کے سرپرست اعلیٰ ایس ایم منیر اور چیئرمین افتخار علی ملک سمیت راولپنڈی، اٹک، جہلم، چکوال، وہاڑی اور کوئٹہ چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے نمائندگان اور مقامی تاجر برادری کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔