جاپان پاکستان میں سرمایہ کاری مواقع سے استفادے کا خواہاں

قونصل جنرل کی چیئرپرسن ایس بی آئی سے ملاقات،وفود کے تبادلوں کیلیے تعاون کا یقین دلایا


Business Reporter January 24, 2018
جاپان کے ساتھ اسپیشل اکنامک زون کے قیام پر بھی بات چیت کی جاسکتی ہے،ناہید میمن۔ فوٹو: فائل

ISLAMABAD: کراچی میں تعینات جاپان کے قونصل جنرل توشی کا زواسومورا نے کہا ہے کہ جاپان باہمی مذاکرات اور تجارتی وفود کے تبادلوں کے ذریعے سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اْٹھانے کیلیے ہرممکن تعاون کرے گا۔

جاپانی قونصل جنرل نے بتایا کہ جاپان پاکستان سے ٹیکسٹائل، کھیلوں کے سامان، طبی آلات، سمندری خوراک، چمڑااورآم کی برآمدات میں توسیع کا خواہشمند ہے کیونکہ جاپانی مارکیٹ میں مذکورہ اشیا کی برآمدا ت میں اضافے کی وسیع گنجا ئش موجود ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اورجاپان کے مابین کاروباری تعلقات کو مستحکم کرنے کیلیے حالات انتہائی سازگارہیں۔

ایس بی آئی کی چیئرپرسن ناہید میمن نے کہا کہ جاپان اورپاکستان کے باہمی تعلقات دیرینہ ہیں جنہیںدونوں باہمی طور پرشعبہ جاتی بنیادوں پرتعاون بڑھاکرمزید وسعت دی جاسکتی ہے۔ انہوںنے کہا کہ پاکستان اور جاپان کے درمیان سالانہ باہمی تجارت کی مالیت تقریباً 1.75 ارب ڈالرہے، پاکستان سے جاپان کو ہونے والی برآمدات میں گزشتہ چند برسوں میں کمی واقع ہوئی لیکن ہم قونصلیٹ کے تعاون سے اسے بڑھانے کے خواہشمند ہیں۔

ناہید میمن نے پاکستان جاپان بزنس فورم کو مزید فعال کرنے کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے جاپانی قونصل جنرل کو پیشکش کی کہ اگرجاپان مخصوص صنعتی شعبوں میں سرمایہ کاری کا خواہاں ہے تو ایس بی آئی کی جانب سے مکمل تعاون کرے گی جبکہ جاپان کے ساتھ اسپیشل اکنامک زون کے قیام پر بھی بات چیت کی جاسکتی ہے کیونکہ سندھ بالخصوص کراچی ملک کا سب سے بڑا معاشی حب ہونے کے ناطے سرمایہ کاری کیلیے انتہائی پرکشش مرکزہے۔

ایس بی آئی کی چیئرپرسن نے کہا کہ پاکستان میں بعض جاپانی صنعتیں طویل عرصے سے خدمات انجام دے رہی ہیں اور جاپانی سرمایہ کار پاکستان میں سرمایہ کاری سے بخوبی آگاہ ہیں، پاکستان میں کاروباری سہولت کا احساس کرتے ہوئے وہ دیگرشعبوں میں منافع بخش سرمایہ کاری کے مواقع سے استفادہ کرسکتے ہیں۔

ناہید میمن نے جاپانی قونصل جنرل کی معلومات و دیگر پیشکشوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم جاپان سے انفارمیشن ٹیکنالوجی کے شعبے میں تعلیم اور ووکیشنل ٹریننگ کی فراہمی میں بھی تعاون کے خواہاں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں