زینب قتل کیس کا ملزم عمران 14 روزہ ریمانڈ پر پولیس کےحوالے

زینب سمیت 8 کمسن بچیوں کے قتل کے ملزم عمران کی ڈی این اے رپورٹ عدالت میں پیش


ویب ڈیسک January 24, 2018
ملزم عمران کو گزشتہ روز گرفتار کیا گیا تھا فوٹو: فائل

انسداد دہشت گردی کی عدالت نے معصوم زینب کے قاتل عمران عرف مانا کو 14 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں پولیس نے ملزم عمران کو انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شیخ سجاد کے روبرو پیش کیا۔ اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : زینب کے قاتل تک پولیس کیسے پہنچی

سماعت کے دوران پولیس حکام نے تفتیش سے متعلق رپورٹ پیش کرتے ہوئے ملزم کے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی۔ پولیس نے عدالتی استفسار پر بتایا کہ ملزم نے اعتراف جرم کرلیا ہے اور پولی گرافک ٹیسٹ سے بھی اس کے بیان کی تصدیق ہوئی ہے۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : قتل مجھ پر آئے جنات کراتے تھے

عدالت کی جانب سے جسمانی ریمانڈ سے متعلق استفسار پر وکیل استغاثہ نے بتایا کہ ملزم 7 دیگر بچیوں سے زیادتی میں بھی ملوث ہے اور اس کے لیے ہمیں اس کا ڈی این اے بچیوں سے ملنے والے ڈی این اے سے میچ کرنا ہے۔ عدالت نے ملزم کے 15 روزہ ریمانڈ کی استدعا مسترد کرتے ہوئے اسے 14 روز کے لیے پولیس کے حوالے کردیا۔

دوسری جانب ننھی زینب کو درندگی سے قتل کرنے والے درندہ صف انسان کی ڈی این اے رپورٹ عدالت میں جمع کروادی گئی، رپورٹ تفتیشی افسر کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں جمع کروائی گئی۔ رپورٹ میں زینب سمیت زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 7 کمسن بچیوں کے کیس کا ڈی این اے ملزم سے میچ کرگیا۔

عدالت میں جمع کروائی گئی رپورٹ کے مطابق ملزم عمران کا ڈی این اے کمسن عاصمہ کے ساتھ میچ کر گیا، ملزم نے 23 جون سال 2015 کو صدر قصور کے علاقے میں عاصمہ کو زیادتی کے بعد قتل کردیا تھا۔ جنوری 2017 کو زیادتی کے بعد قتل ہونے والی کمسن بچی عائشہ آصف سمیت 24 فروری 2017 کو قتل ہونے والی ننھی ایمان فاطمہ کیس کا ڈی این اے بھی اسی ملزم سے میچ ہوا۔

رپورٹ کے مطابق 11 اپریل 2017 کو زیادتی کے بعد قتل ہونے والی معصوم نور فاطمہ، 8 جولائی 2017 کو درندگی کا نشانہ بننے والی ننھی لائبہ اور جنوری 2018 کو ننھی کلی زینب کو زیادتی کے بعد قتل کرنے کے کیس کا ڈی این اے بھی ملزم عمران کے ساتھ میچ کر گیا۔

اس خبر کو بھی پڑھیں : زینب کا قاتل اہل خانہ کے ساتھ بچی کو ڈھونڈتا رہا

واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب نے ملزم کی گرفتاری کا اعلان کیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں