کسی ادارے کو چھیننے کی اجازت نہیں دینگے۔ پیپلز پارٹی

توہین عدالت قانون پرعدالتی فیصلے کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لانے کا فیصلہ


Naveed Akber August 08, 2012
پارلیمنٹ کا کردار محدود کرنے اور قانون سازی کے نئے مراکز کیخلاف سخت مزاحمت کی جائیگی، توہین عدالت قانون پرعدالتی فیصلے کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لانے کا فیصلہ

KARACHI: پیپلز پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے فیصلہ کیا ہے کہ پارلیمنٹ کا کردار محدود کرنے کی کوششوں کی سخت مزاحمت کی جائے گی، آئین سازی اور قانون سازی صرف اور صرف پارلیمنٹ کا اختیار ہے جس میں رکاوٹ ڈالنے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی، قانون توہین عدالت 2012کوکالعدم قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کوپارلیمنٹ میں زیربحث لایاجائے گا اور آئین کے اندر رہتے ہوئے اس فیصلے کوتنقید کا نشانہ بنایا جائے گا جس کے لیے جلد پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوںکے اجلاس بلائے جائیںگے۔

باخبر ذرائع کے مطابق یہ فیصلے ایوان صدر میں صدر اور وزیراعظم کی صدارت میں ہونے والے پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے۔ اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ این آر او کیس میں سوئس حکام کو خط لکھنے کے معاملے پر نظرثانی کی درخواست اور توہین عدالت قانون 2012کوکالعدم قراردینے کے سپریم کورٹ کے فیصلوں پر اپیل کی جائے گی اور پارلیمنٹ کے قانون سازی کے حق کا عدالت کے اندر بھرپور دفاع کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر قانون فاروق ایچ نائیک نے سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کے حوالے سے حکومتی موقف پرکور کمیٹی کو بریفنگ دی اور درپیش چیلنجوں اور ان سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر شرکاکا واضح موقف تھا کہ پارلیمان کی بالادستی کو ہر صورت یقینی بنایا جائے گا اور کسی ادارے کو پارلیمنٹ کے قانون سازی و آئین سازی کے اختیار کوچھیننے کی ہرگز اجازت نہیں دی جائے گی۔

ذرائع کے مطابق اس موقع پر سینیٹر رضا ربانی نے بھی تمام صورتحال پر اپنا موقف بیان کیا۔ سابق وزیراعظم یوسف گیلانی نے بھی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں پر کڑی تنقید کی اور اپیل کی ضرورت پر زور دیا۔ اجلاس میں شریک پیپلز پارٹی کے چیئرپرسن بلاول بھٹو زرداری نے جمہوریت اور پارلیمانی بالادستی کے لئے پارٹی کی جدوجہد جاری رکھنے پر زور دیا۔

اجلاس میں صدر آصف زرداری نے پارٹی رہنمائوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ انتخابات کی تیاریاں تیزکریں جو اتحادی جماعتوں کی مشاورت سے مقررہ وقت پر ہوں گے۔ انہوں نے کہا پارٹی آزادانہ، منصفانہ اور شفاف انتخابات پر یقین رکھتی ہے جس کیلئے یہ بات اہم ہے کہ انتخابی فہرستیں غلطیوں سے پاک ہوں اور ہر اہل ووٹر کا نام فہرست میں موجود ہو۔ پیپلز پارٹی عوام کی طاقت پر یقین رکھتی ہے اور اپنی پالیسیوں کی توثیق کے لیے عوام کے پاس دوبارہ جانے سے نہیں گھبراتی۔

صدر نے پارٹی قیادت سے کہاکہ وہ اس بات کو یقینی بنائے کہ قومی اور صوبائی اسمبلی کا ہر رکن ووٹرز فہرستیں پوری طرح چیک کرے تاکہ کوئی نام رہ نہ جائے اور اگر کوئی خامی ہو تو الیکشن کمیشن کو اس کی اطلاع دی جائے۔ پارٹی رہنما عوام سے رابطہ رکھیں اور ان کے مسائل حل کریں۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پارلیمنٹ کے سوا قانون سازی کے نئے مراکز وجود میں آنے کی مزاحمت کی جائیگی۔ وفاقی وزیر پانی و بجلی احمد مختار نے اجلاس کو ملک میں توانائی کی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا۔

انہوں نے کہا ایندھن کیلئے ضروری مالی وسائل کی فراہمی اور ڈیموں میں پانی کی سطح میں متوقع اضافے سے بجلی کی پیداوار مزید بہترہوگی۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ منتخب پارلیمنٹ کے علاوہ وجود میں آنے والے طاقت کے نئے مراکز کیخلاف آئین اور قانون کے اندر رہتے ہوئے بھرپور مزاحمت کی جائے گی اور پارلیمنٹ کے اختیار کو کسی قیمت پر کم نہیں ہونے دیا جائیگا۔

قانون سازی صرف منتخب نمائندوں کا حق ہے، جس سے کسی صورت دستبردارنہیں ہوا جائے گا۔ صدر نے کہا موجودہ اسمبلیوں کی مدت ختم ہونے پر عام انتخابات کا انعقاد ایک اور سنگ میل ہوگا اور عام انتخابات کے بروقت انعقاد سے جمہوریت اور سیاسی عمل کو استحکام ملے گا۔ علاوہ ازیں صحت کے عالمی ادارے کے ریجنل ڈائریکٹر ڈاکٹر الالوان نے صدر سے ملاقات کی، صدر زرداری نے ملک میں پولیو کے خاتمہ کے عزم کا اعادہ کیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں