کاغذات نامزدگی کی وصولی کا آغاز امیدواروں کی ریٹرننگ افسران کے سامنے پیشی لازمی

پہلے روز کراچی میں198فارم کا اجرا، امیدوارپارٹی نامزدگی کاسرٹیفکیٹ بھی جمع کرائیں،الیکشن کمیشن


شیخ رشید،شاہ محمودقریشی،جمالی، پرویز الٰہی سمیت کئی امیدواروںنے کاغذات حاصل کرلیے، پہلے روز کراچی میں198فارم کا اجرا، امیدوارپارٹی نامزدگی کاسرٹیفکیٹ بھی جمع کرائیں،الیکشن کمیشن، امیدواروں نے وکلا کی خدمات بھی حاصل کرلیں فوٹو: فائل

آئندہ عام انتخابات کیلئے ملک بھر میں کاغذات نامزدگی کی وصولی اور جمع کرانے کا عمل اتوار کو شروع ہوگیا جو29 مارچ تک جاری رہے گا۔

اسٹاف رپورٹر کے مطابق کراچی میں آئندہ عام انتخابات کے لیے اتوار کو باضابطہ طور پر کاغذات نامزدگی کا اجرا شروع ہوگیا تاہم چھٹی والے روز روایتی گہماگہمی نظر نہیں آئی۔ سیاسی جماعتوں اور آزاد امیدواروں نے صرف کاغذات نامزدگی حاصل کیے اور کوئی فارم جمع نہیں کرایا گیا۔ ملیر ڈسٹرکٹ کورٹ،جوڈیشل کمپلیکس اور سٹی کورٹ میں قائم ریٹرننگ افسران کے دفاتر سے مجموعی طور پر198کاغذات نامزدگی جاری کیے گئے۔

ضلع ملیر کے ریٹرننگ آفیسر کے دفتر سے44 کاغذات نامزدگی جاری کیے گئے، ضلع ملیر کی حدود میں این اے257 سے5 فارم جاری کیے گئے جبکہ این اے 258سے 7 ، پی ایس127سے 6، پی ایس130سے7، پی ایس128سے10 اور پی ایس 129سے9کاغذات نامزدگی جاری کیے گئے۔ ان حلقوں سے ایم کیوام کے امیدوار نور محمد قریشی، امان اللہ یوسف زئی، شاہ جہاں ، پیپلزپارٹی کے ریاض بلوچ اور دیگر نے فارم حاصل کیے۔

ضلعی وسطی سے مجموعی طور پر49کاغذات نامزدگی جاری کیے گئے، این اے 245، این اے 246 اور این اے 247سے بالترتیب 2، ایکاور 11فارم حاصل کیے گئے جبکہ پی ایس 101سے 6، پی ایس 103سے 6، پی ایس105سے5 اور پی ایس106سے3، پی ایس 104سے7 اور پی ایس107سے 8 فارم جاری کیے گئے۔ ضلع جنوبی سے 13فارم حاصل کیے گئے، این اے 248، این اے 249، این اے 250 اور این اے 251، پی ایس 110, 111, 112,113سے مختلف امیدواروں نے فارم حاصل کیے۔ ضلع شرقی سے مختلف سیاسی جماعتوںکے امیدواروں نے 55فارم حاصل کیے ، اس ضلع کی حدود میں این اے 252, 254, 256اور پی ایس 116, 115 117,118, 126,119,120,121 سے کاغذات نامزگی حاصل کیے گئے۔

1

ضلع غربی میں این اے236, 240,241,242 اور پی ایس 89,90,91,92,93,95,96سے 39فارم حاصل کیے گئے۔نمائندگان ایکسپریس کے مطابق ضلع راولپنڈی کی 7 قومی اور 14صوبائی اسمبلی کے حلقوں پر 50سے زائد امیدواروں نے کاغذات نامزدگی حاصل کر لیے تاہم کسی نے جمع نہیں کرائے۔کاغذات وصول کرنیوالوں میں شیخ رشید احمد، شاہد خاقان عباسی ، فیاض الحسن چوہان ، طارق محبوب کیانی اور دیگر شامل ہیں۔ شیخ رشید نے این اے 55اور 56 راولپنڈی، شاہد خاقان عباسی نے این اے50 مری اور طارق محبوب کیانی نے این اے 56 کیلیے کاغذات حاصل کیے۔الیکشن کمیشن اسلام آباد کے دفتر میں کسی بھی امیدوار کے کاغذات موصول نہ ہوسکے۔

ملتان میں تحریک انصاف کے رہنما شاہ محمود قریشی اور ان کے صاحبزادے زین قریشی ، حیدرآباد میں قومی عوامی تحریک کے ایاز لطیف پلیجو، پیپلزپارٹی کے امیر علی شاہ جاموٹ اور ایم کیوایم کے صلاح الدین،کوئٹہ میں سابق وزیراعظم میر ظفراللہ خان جمالی سمیت 71 امیدواروں نے کاغذات حاصل کیے جن میں میر ظہور خان کھوسہ، میرظفراللہ جمالی کے2 صاحبزادے میر عمر خان جمالی، میر فرید جمالی، سابق وزیراعلیٰ میر جان محمد جمالی شامل ہیں۔ مانیٹرنگ ڈیسک کے مطابق مسلم لیگ (ق) کے رہنما اور سابق نائب وزیراعظم چوہدری پرویز الٰہی نے این اے105 گجرات سے کاغذات نامزدگی حاصل کیے ہیں، ادھرصدرمملکت نے پیپلزپارٹی کے رہنما چوہدری احمد مختار کو ملاقات کیلیے بلالیا ہے۔

واضح رہے کہ احمد مختار بھی اس حلقے سے الیکشن لڑنے کا اعلان کرچکے ہیں۔ دریں اثنا الیکشن کمیشن نے واضح کیا ہے کہ عام انتخابات میں حصہ لینے کیلیے کاغذات نامزدگی جمع کرانے اور جانچ پڑتال کے موقع پر امیدواروں کیلیے ریٹرننگ افسران کے سامنے پیش ہونا لازمی ہے ، تاہم اگر کوئی امیدوار حاضر نہیں ہوتا تو ان کے کاغذات غیر حاضری کے باعث مسترد نہیں کیے جائیں گے ، امیدواروں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ کاغذات نامزدگی کیساتھ اپنی جماعت کی جانب سے نامزدگی کا سرٹیفکیٹ بھی منسلک کریں ، اگر وہ فی الوقت ایسا نہیں کرسکتے تو 18اپریل تک ہرصورت یہ سرٹیفیکٹ جمع کرادیں۔

خواتین اور اقلیتی نشستوں پر بھی امیدواروں کو اسکروٹنی کے عمل سے گزرنا ہوگا، اس مقصد کیلیے اسلام آباد اور چاروں صوبوں میں ریٹرننگ افسران مقرر کیے گئے ہیں۔ نامزدگی فارم20 روپے کے عوض انگریزی اوراردو زبانوں میں دستیاب ہے جبکہ ضابطہ اخلاق کے بارے میں کتابچہ200روپے میں فراہم کیا جارہا ہے، نامزدگی فارم کی پیچیدگیوں سے بچنے کیلیے زیادہ تر امیدواروں نے وکلا کی خدمات حاصل کرلی ہیں۔کاغذات نامزدگی کی جانچ پڑتال30 مارچ کو شروع ہوگی جو کہ 5 اپریل تک جاری رہے گی ، کاغذات قبول یا یامسترد ہونے کیخلاف اپیلیں9 اپریل تک دائر کی جاسکیں گی۔ متعلقہ ٹریبونلز16 اپریل تک اپیلوں پر فیصلے کریں گے ،17 اپریل تک کاغذات واپس لیے جاسکیں گے، امیدواروں کی حتمی فہرست 18 اپریل کو شائع کر دی جائے گی اور پولنگ 11 مئی کو ہوگی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں