
بعض ویب سائٹس نے فیس بک کے اس مجوزہ سروے کی تفصیلات حاصل کرلی ہیں جس میں خبروں کی افادیت کے بارے میں براہِ راست صارفین سے سوالات کیے گئے ہیں اور ظاہر ہے کہ ان سوالات کی بنا پر ہی اس ویب سائٹ کی خبریں دکھانے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

فیس بک کی جانب سے جاری کردہ پہلے سوال میں پوچھا گیا ہے کہ کیا آپ اس ویب سائٹ کو جانتے یا پہچانتے ہیں؟ اور دوسرا سوال یہ ہے کہ آپ اس ویب سائٹ (کی خبروں پر) کتنا اعتبار کرتے ہیں؟ اس کے جوابات کے آپشنز میں بالکل نہیں سے لے کر 'مکمل' تک کے الفاظ میں سے ایک کا انتخاب کیا جاسکتا ہے۔
تجزیہ کاروں کے مطابق فیس بک نے وقت کی قلت کی وجہ سے اس سروے کو سادہ رکھا ہے تاکہ لوگ فوری طور پر اپنی رائے دے سکیں۔ اگر سروے طویل سوالات پر مبنی ہوگا تو بہت سے لوگ اس کے جوابات دینے سے گریز کرسکتے ہیں تاہم فیس بک نے عندیہ دیا ہے کہ وہ محض لوگوں کے جوابات پر انحصار نہیں کرے گا بلکہ خبروں اور حالاتِ حاضرہ کی ویب سائٹ کو پرکھنے کےلیے دیگر معاملات پر بھی کام کرے گا۔ تاہم یہ بات ضرور اہم ہے کہ یہ سروے خبروں پر اثرانداز ضرور ہوگا۔
The full Facebook news trustworthiness survey.
— Alex Kantrowitz (@Kantrowitz) January 23, 2018
It its entirety. https://t.co/bd0qkkXGgN pic.twitter.com/oUvTZLNiyB
واضح رہے فیس بک پر سوویت یونین کی جانب سے جعلی اور پروپیگنڈا خبروں کی بھرمار بھی بڑھ رہی تھی جس کے بعد خبروں کی ویب سائٹ کے شیئرز اور تشہیر محدود کردی گئی تھی جس سے خبروں کی عالمی ویب سائٹس میں بھی تشویش کی لہر دوڑ گئی تھی۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔