جرمنی میں اسلام مخالف جماعت کے مرکزی رہنما مسلمان ہوگئے
آرتھر واگنر نے اسلام قبول کرنے کے بعد اے ایف ڈی کی نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی کی رکنیت سے استعفیٰ دے دیا
جرمنی میں تارکین وطن اور اسلام مخالف سیاسی جماعت 'اے ایف ڈی' کے سرکردہ رہنما آرتھر واگنر نے اسلام قبول کرلیا ہے۔
جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق آرتھر واگنر کا تعلق وفاقی جرمن ریاست برانڈنبرگ سے ہے اور وہ 2015 میں پناہ گزینوں اور اسلام کے خلاف نفرت کا پرچار کرنے والی، نسل پرست جماعت 'اے ایف ڈی' میں شامل ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ اے ایف ڈی، جرمنی میں مسلمان تارکین وطن اور اسلام کے خلاف کام کرنے والی سب سے بڑی سیاسی جماعت بھی ہے۔
آرتھر واگنر کا شمار جرمنی میں اسلام دشمنی کے حوالے سے انتہائی سرگرم سیاسی رہنماؤں میں ہوتا تھا اور اپنی اسی سوچ کی بدولت انہیں انتہائی کم وقت میں پارٹی کی نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی میں بھی شامل کرلیا گیا تھا۔ تاہم اب وہی مشرف بہ اسلام ہوگئے ہیں جبکہ اسی کے ساتھ انہوں نے پارٹی میں اپنے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
اے ایف ڈی نے بھی آرتھر واگنر کے اسلام قبول کرنے کی تصدیق کردی ہے۔
جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق آرتھر واگنر کا تعلق وفاقی جرمن ریاست برانڈنبرگ سے ہے اور وہ 2015 میں پناہ گزینوں اور اسلام کے خلاف نفرت کا پرچار کرنے والی، نسل پرست جماعت 'اے ایف ڈی' میں شامل ہوئے تھے۔ واضح رہے کہ اے ایف ڈی، جرمنی میں مسلمان تارکین وطن اور اسلام کے خلاف کام کرنے والی سب سے بڑی سیاسی جماعت بھی ہے۔
آرتھر واگنر کا شمار جرمنی میں اسلام دشمنی کے حوالے سے انتہائی سرگرم سیاسی رہنماؤں میں ہوتا تھا اور اپنی اسی سوچ کی بدولت انہیں انتہائی کم وقت میں پارٹی کی نیشنل ایگزیکٹیو کمیٹی میں بھی شامل کرلیا گیا تھا۔ تاہم اب وہی مشرف بہ اسلام ہوگئے ہیں جبکہ اسی کے ساتھ انہوں نے پارٹی میں اپنے عہدے سے بھی استعفیٰ دے دیا ہے۔
اے ایف ڈی نے بھی آرتھر واگنر کے اسلام قبول کرنے کی تصدیق کردی ہے۔