
گزشتہ روز کراچی پریس کلب میں میٹ دی پریس سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹرمحمد محمود نے کہا کہ جامعۃ الازہر گذشتہ ایک ہزار سال سے زائد عرصے سے امت مسلمہ کی رہنمائی کر رہا ہے۔ بعض عناصر صرف اسلام کو بدنام کرنے کے لیے دہشت گردی کو اسلام سے جوڑتے ہیں۔ اسلام کے حوالے سے ہم مغرب کی کسی تشریح کو قبول نہیں کر سکتے، مغرب کو اسلام کے حقیقی روح سے آگاہ کرنے کی ضرورت ہے۔
اس موقع پر جماعت صوفیا اور مصر ی سینیٹ کے اسلامی شعبے کے چیئرمین ڈاکٹر عبدالہادی القصبی ، کراچی پریس کلب کے صدر احمد ملک، سیکریٹری مقصود یوسفی بھی موجود تھے۔
دریں اثنا سلسلہ عظیمیہ کے سربراہ خواجہ شمس الدین عظیمی کی جانب سے اپنے اعزاز میں دیے گئے عشائیے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پروفیسر ڈاکٹر محمود اے ہاشم نے کہا ہے کہ میں پاکستان کیلیے محبت کا پیغام لے کر آیا ہوں، یہ اللہ اور اس کے دین کی محبت ہے جو مجھے یہاں لے کر آئی ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کے ٹھیکیدار ممالک اسلام کی طاقت کو تقسیم کرنا چاہتے ہیں اور خاص طور پر عرب ممالک کو تقسیم کرنے کی سازش کررہے ہیں۔
تقریب کے اختتام پر مصر سے آئے ہوے مہمانوں کو سووینئر پیش کیے گئے جبکہ جامعہ الازہر کے وائس چانسلر نے میزبانوں کو قرآن پاک کے نادر نسخے اور تسبیحات بطور تحفہ پیش کیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔