گجرات کی سیٹ پر پیپلزپارٹی اور ق لیگ کا اتحاد ختم نہیں ہوگا چوہدری شجاعت حسین
ہماری جماعت پی پی پی کی اتحادی ہے اور ان سے مشاورت کے بعد ہی نشستیں الاٹ کی جائیں گی، چوہدری شجاعت
مسلم لیگ (ق) کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ اتحاد میں ہیں اور گجرات کی سیٹ پر پیپلز پارٹی اور ق لیگ کا اتحاد ختم نہیں ہو گا۔
کراچی میں مشاہد حسین سید کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) اپنے منشور اور انتخابی نشان پر الیکشن لڑے گی، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) ایک بڑی جماعت ہے اور اس میں کسی کے آنے یا جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت پی پی پی کی اتحادی ہے اور ان سے مشاورت کے بعد ہی نشستیں الاٹ کی جائیں گی۔
اس موقع پر مسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری جنرل مشاہد حسین سید نے کہا کہ مسلم لیگ ق کے پاس قابل قیادت موجود ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے منتخب نمائندوں کو توڑا جا رہا ہے اور ہر پارٹی کو دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہئے، ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والوں کو توڑنا سیاسی طور پر غلط ہے۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری احمد مختار نے بیان دیا تھا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان اتحاد عملی طور پر ختم ہوچکا ہے، دونوں جماعتوں کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ بھی ختم ہو چکا ہے اور اب دونوں جماعتوں کی راہیں جدا ہیں اور صرف رسمی سلام دعا رہے گی۔
کراچی میں مشاہد حسین سید کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) اپنے منشور اور انتخابی نشان پر الیکشن لڑے گی، انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ق) ایک بڑی جماعت ہے اور اس میں کسی کے آنے یا جانے سے کوئی فرق نہیں پڑتا، ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت پی پی پی کی اتحادی ہے اور ان سے مشاورت کے بعد ہی نشستیں الاٹ کی جائیں گی۔
اس موقع پر مسلم لیگ (ق) کے سیکرٹری جنرل مشاہد حسین سید نے کہا کہ مسلم لیگ ق کے پاس قابل قیادت موجود ہے، انہوں نے کہا کہ ہمارے منتخب نمائندوں کو توڑا جا رہا ہے اور ہر پارٹی کو دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کرنا چاہئے، ان کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت کے ٹکٹ پر منتخب ہونے والوں کو توڑنا سیاسی طور پر غلط ہے۔
اس سے قبل پیپلز پارٹی کے رہنما چوہدری احمد مختار نے بیان دیا تھا کہ پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ (ق) کے درمیان اتحاد عملی طور پر ختم ہوچکا ہے، دونوں جماعتوں کے درمیان سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاملہ بھی ختم ہو چکا ہے اور اب دونوں جماعتوں کی راہیں جدا ہیں اور صرف رسمی سلام دعا رہے گی۔